قربانی کا بکرا مرجائے تو کیا حکم ہے؟
◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆
السلام علیکم و رحمتہ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماٸے کرام ومفتیان عظام اس مسٸلہ ذیل کے بارے کہ اگر زید کے پاس ایک بکرا ہے اور اس نے من میں سوچا کہ اِس بکرے کو قربانی کرونگا اور اس کے سوچنے کے بعد بکرا دوسرے دن مر گیا اس حال میں کیا زید کے اوپر 150000ہزار قرض ہو گیا تو بتائیں کہ اب اس پر قربانی واجب ہے یا نہیں قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں؛
محمد عرفان علی الہ باد { یوپی)
السلام علیکم و رحمتہ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماٸے کرام ومفتیان عظام اس مسٸلہ ذیل کے بارے کہ اگر زید کے پاس ایک بکرا ہے اور اس نے من میں سوچا کہ اِس بکرے کو قربانی کرونگا اور اس کے سوچنے کے بعد بکرا دوسرے دن مر گیا اس حال میں کیا زید کے اوپر 150000ہزار قرض ہو گیا تو بتائیں کہ اب اس پر قربانی واجب ہے یا نہیں قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں؛
محمد عرفان علی الہ باد { یوپی)
••────────••⊰۩۞۩⊱••───────••
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب:
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب:
ورت مسئولہ میں زید پر قربانی واجب نہیں کہ اب وہ مالک نصاب نہیں.
(بہار شریعت حصہ پانژدھم میں ہے.)
،، مالکِ نصاب نے قربانی کے لیے بکری خریدی تھی وہ گم ہوگئی اور اس شخص کا مال نصاب سے کم ہوگیا اب قربانی کا دن آیا تو اس پر یہ ضرور نہیں کہ دوسرا جانور خرید کر قربانی کرے اور اگر وہ بکری قربانی ہی کے دنوں میں مل گئی اور یہ شخص اب بھی مالک نصاب نہیں ہے تو اوس پر اس بکری کی قربانی واجب نہیں۔
(فتاوی الھندیۃ ج 5 ص292 کتاب الأضحیۃ باب اول میں ہے.)
،، ولو اشترى الموسر شاة للأضحية فضاعت حتى انتقص نصابه وصار فقيرا فجاءت أيام النحر فليس عليه أن يشتري شاة أخرى، فلو أنه وجدها وهو معسر وذلك في أيام النحر فليس عليه أن يضحي بها،،
ھذا ما ظہر لی والعلم بالحق؛
(بہار شریعت حصہ پانژدھم میں ہے.)
،، مالکِ نصاب نے قربانی کے لیے بکری خریدی تھی وہ گم ہوگئی اور اس شخص کا مال نصاب سے کم ہوگیا اب قربانی کا دن آیا تو اس پر یہ ضرور نہیں کہ دوسرا جانور خرید کر قربانی کرے اور اگر وہ بکری قربانی ہی کے دنوں میں مل گئی اور یہ شخص اب بھی مالک نصاب نہیں ہے تو اوس پر اس بکری کی قربانی واجب نہیں۔
(فتاوی الھندیۃ ج 5 ص292 کتاب الأضحیۃ باب اول میں ہے.)
،، ولو اشترى الموسر شاة للأضحية فضاعت حتى انتقص نصابه وصار فقيرا فجاءت أيام النحر فليس عليه أن يشتري شاة أخرى، فلو أنه وجدها وهو معسر وذلك في أيام النحر فليس عليه أن يضحي بها،،
ھذا ما ظہر لی والعلم بالحق؛
••────────••⊰۩۞۩⊱••───────••
کتبہ
حضرت علامہ مفتی محمد شہروز عالم رضوی اکرمی صاحب قبـــلہ مدظلہ العــالی والنــورانی صدر شعبئہ افتــــاء دارالعـــلوم قـــادریہ حبیبیہ فیـــل خانہ ہوڑہ بنـــگال؛
کتبہ
حضرت علامہ مفتی محمد شہروز عالم رضوی اکرمی صاحب قبـــلہ مدظلہ العــالی والنــورانی صدر شعبئہ افتــــاء دارالعـــلوم قـــادریہ حبیبیہ فیـــل خانہ ہوڑہ بنـــگال؛