Type Here to Get Search Results !

قربانی کا گوشت کافر کو دینا کیسا ہے؟



قربانی کا گوشت اجرت میں دینا يا کسی کافر کو دینا كيسا ہے؟
◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
( 1 ) کیا فرماتے ہیں علماۓ دین اس مسٸلہ میں کہ قربانی کا گوشت کسی کو اجرت میں دینا جاٸز ہے یا نہیں ؟ 
( 2 ) کیا فرماتے ہیں علماۓ دین اس مسئلہ میں کہ قربانی کا گوشت کسی کافر کو دینا جائز ہے یا نہیں ؟ 
المستفتی : محمد نبیل احمد خان کلکتہ
◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆
وعلیکم السلام و رحمۃ اللّٰہ وبرکاتہ
الجواب اللھم ھدایۃ الحق الصواب :-
❶ قصاب کو اُجرت کے طور پر قربانی کے جانور کی کوئی چیز مثلاً گوشت ، سِری ، پائے یا کھال وغیرہ دینا جائز نہیں بلکہ اس کے لئے الگ سے اُجرت طے کریں جیسا کہ علامہ علاؤ الدین حصکفی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں کہ
(" لَا یُعْطٰي اَجْرُ الْجَزَّارِ مِنْھَا لِاَنَّه کَبَیْعٍ ") اھ 
یعنی ذبح کرنے والے کو قربانی میں سے کوئی چیز بطورِ اُجرت نہیں دے سکتے کیونکہ یہ بھی بیع (خرید و فروخت) ہی کی طرح ہے " اھ 
( در مختار ج 9 ص 543 ) 
اور اعلیٰ حضرت امام ِاہلِ سنت رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ ایک مقام پر قربانی کی کسی چیز کو اُجرت کے طور پر دینے کا حکم بیان کرتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں کہ 
" اگر یہ اجرت قرار پائی تو حرام ہے " اھ 
(فتاوی رضویہ ج 20 ص 449 )
اور صدر الشریعہ بدرالطریقہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں کہ
" قربانی کا چمڑا یا گوشت یا اس میں کی کوئی چیز قصاب یا ذبح کرنے والے کو اجرت میں نہیں دے سکتا " اھ 
( بہار شریعت ج 3 ص 346 )
❷ سرکار مفتی اعظم علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ 
" تو حربی کافر کو قربانی کاگوشت دینا چاہئےنہ کوئی اور شئی " اھ
( فتاوی مصطفویہ ص 450 )
واللہ تعالى اعلم باالصواب
◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆
ازقلم؛حضرت علامہ مولانا کریم اللہ رضوی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی
خادم التدریس دار العلوم مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area