روزہ افطار کی دعا کب پڑھا جائے پہلے یا بعد میں
◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ روزہ افطار کرنے کی دعا کس وقت پڑھی جائے پہلے یا بعد میں مدلل جواب عنایت فرمائیں کرم ہوگا۔
سائل:- مولاناربیع الاسلام بنگال۔
◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆
◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ
احادیث طیبہ سے یہ بات واضح ہے کہ افطار کی دعا افطار کرنے کے بعد پڑھنا سنت ہے۔
امام ابو داؤد رحمۃ اللہ تعالی علیہ حضرت معاذ بن زہرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کرتے ہیں:’’ أنہ بلغہ أن النبی صلی اللہ تعالى علیہ و آلہ و سلم کان إذا أفطر قال: اللھم لک صمت وعلیٰ رزقک أفطرت‘‘ یعنی ان کو خبر پہنچی کہ نبی پاک صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ و سلم جب افطار کرلیتے تو یہ دعا پڑھتے : اے اﷲ!میں نے تیری رضا کی خاطر روزہ رکھا اورتیرے رزق پر افطار کیا ۔ (سنن أبی داؤد ، جلد 4 ، صفحہ40،حدیث 2358،مطبوعہ بیروت)
امام محمد بن عبداللطیف المعروف ابن الملک اور امام حسین بن محمود المظہری رحمہمااللہ تعالیٰ اس حدیث کی شرح میں فرماتے ہیں :’’يقرأ هذا الدعاء بعد الإفطار‘‘یعنی یہ دعا افطار کرنے کے بعد پڑھی جائے گی۔
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ
احادیث طیبہ سے یہ بات واضح ہے کہ افطار کی دعا افطار کرنے کے بعد پڑھنا سنت ہے۔
امام ابو داؤد رحمۃ اللہ تعالی علیہ حضرت معاذ بن زہرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کرتے ہیں:’’ أنہ بلغہ أن النبی صلی اللہ تعالى علیہ و آلہ و سلم کان إذا أفطر قال: اللھم لک صمت وعلیٰ رزقک أفطرت‘‘ یعنی ان کو خبر پہنچی کہ نبی پاک صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ و سلم جب افطار کرلیتے تو یہ دعا پڑھتے : اے اﷲ!میں نے تیری رضا کی خاطر روزہ رکھا اورتیرے رزق پر افطار کیا ۔ (سنن أبی داؤد ، جلد 4 ، صفحہ40،حدیث 2358،مطبوعہ بیروت)
امام محمد بن عبداللطیف المعروف ابن الملک اور امام حسین بن محمود المظہری رحمہمااللہ تعالیٰ اس حدیث کی شرح میں فرماتے ہیں :’’يقرأ هذا الدعاء بعد الإفطار‘‘یعنی یہ دعا افطار کرنے کے بعد پڑھی جائے گی۔
(شرح المصابیح لابن الملک ، جلد 2 ، صفحہ 519 )(المفاتیح فی شرح المصابیح للمُظھری ، جلد 3 ، صفحہ 24 ، طبع دار النوادر ، قطر)
حضرت علامہ علی قاری رحمہ اللہ تعالیٰ مرقاۃ المفاتیح میں فرماتے ہیں : ’’ (کان إذاأفطر قال)أی دعا، و قال ابن الملک :أی قرأبعد الإفطار ‘‘ترجمہ : (جب افطار کرتے تو کہتے) یعنی دعا کرتے، علامہ ابن الملک نے کہا : یعنی افطار کرنے کے بعد یہ دعا پڑھتے تھے۔
حضرت علامہ علی قاری رحمہ اللہ تعالیٰ مرقاۃ المفاتیح میں فرماتے ہیں : ’’ (کان إذاأفطر قال)أی دعا، و قال ابن الملک :أی قرأبعد الإفطار ‘‘ترجمہ : (جب افطار کرتے تو کہتے) یعنی دعا کرتے، علامہ ابن الملک نے کہا : یعنی افطار کرنے کے بعد یہ دعا پڑھتے تھے۔
(مرقاۃ شرح مشکوٰۃ ، جلد 4 ، صفحہ 1387،مطبوعہ دار الفکر ، بیروت)
فتاویٰ رضویہ میں ہے :’’مقتضائے سنّت یہی ہے کہ بعد غروب جو خرمے یا پانی وغیرہ از قبل نماز افطار معجل کرتے ہیں اُس میں اور علم بغروب شمس میں اصلا فصل نہ چاہئے یہ دعائیں اس کے بعد ہوں ۔
فتاویٰ رضویہ میں ہے :’’مقتضائے سنّت یہی ہے کہ بعد غروب جو خرمے یا پانی وغیرہ از قبل نماز افطار معجل کرتے ہیں اُس میں اور علم بغروب شمس میں اصلا فصل نہ چاہئے یہ دعائیں اس کے بعد ہوں ۔
(فتاویٰ رضویہ ، جلد 10 ، صفحہ 642، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن ، لاھور)
فقیہ ملت حضرت علامہ مفتی جلال الدین علیہ الرحمہ ارشادفرماتے ہیں۔
روزہ افطار کرنے کی دعا افطار کے بعد پڑھی جائے۔حدیث شریف میں ہے:
عن معاذ بن زهرة: أن النبي صلى الله عليه وسلم كانَ إذا أفطرَ قالَ: اللَّهمَّ لَكَ صُمتُ، وعلى رزقِكَ أفطَرتُ۔
فقیہ ملت حضرت علامہ مفتی جلال الدین علیہ الرحمہ ارشادفرماتے ہیں۔
روزہ افطار کرنے کی دعا افطار کے بعد پڑھی جائے۔حدیث شریف میں ہے:
عن معاذ بن زهرة: أن النبي صلى الله عليه وسلم كانَ إذا أفطرَ قالَ: اللَّهمَّ لَكَ صُمتُ، وعلى رزقِكَ أفطَرتُ۔
[مشكاة المصابيح، ص: 175 وأخرجه أبو داود، رقم الحديث: ٢٣٥٨]
حضرت ملا علی قاری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مرقاۃ شرح مشکوٰۃ میں اس حدیث شریف کی شرح کرتے ہوئے تحریر فرماتے ہیں:
(كان إذا أفطر قال) أي دعا، وقال ابن الملك: أي قرأ بعد الإفطار۔
حضرت ملا علی قاری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مرقاۃ شرح مشکوٰۃ میں اس حدیث شریف کی شرح کرتے ہوئے تحریر فرماتے ہیں:
(كان إذا أفطر قال) أي دعا، وقال ابن الملك: أي قرأ بعد الإفطار۔
[الملا علي القاري، مرقاة المفاتيح، ج: ٤، ص: ١٣٨٧، دار الفكر، بيروت]
[فتاویٰ فیض الرسول، ج: 1، ص: 516]
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم ﷺ
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم ﷺ
◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆
کتبہ:- محمد صدام حسین قادری امجدی رضوی
خادم مسلک اعلیٰ حضرت قدس سرہ العزیز۔
مورخہ 07/ رمضان المبارک 1445ھ
مطابق 18/مارچ 24 0 2 ء۔
الجواب صحیح والمجیب نجیح
مفتی حیدر علی وحیدی قاضی شہر غازی پور۔
منجانب۔دارالشریعہ شہر غازی پور۔یوپی۔الھند۔
کتبہ:- محمد صدام حسین قادری امجدی رضوی
خادم مسلک اعلیٰ حضرت قدس سرہ العزیز۔
مورخہ 07/ رمضان المبارک 1445ھ
مطابق 18/مارچ 24 0 2 ء۔
الجواب صحیح والمجیب نجیح
مفتی حیدر علی وحیدی قاضی شہر غازی پور۔
منجانب۔دارالشریعہ شہر غازی پور۔یوپی۔الھند۔