Type Here to Get Search Results !

کیا مدینہ منورہ میں عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم منایا جاتا ہے؟

 (سوال نمبر 4540)
کیا مدینہ منورہ میں عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم منایا جاتا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم و رحمتہ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ مدینہ پاک میں میلاد رسول منایا جاتا ہے یا نہیں۔ برائے کرم تفصیلی جواب عنایت فرمائیں۔
سائل:- شاہباز انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم 
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعونه تعالي عز وجل 
مکہ و مدینہ میں بھی عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم منایا جاتا تھا ابھی بھی کچھ لوگ پوشیدہ طور پر مناتے ہیں ہماری طرح ظاہرا نہیں مناتے۔
بلاد اسلامیہ میں جشن میلادالنبی ﷺ کی تاریخ
ماہِ ربیع الاول کا آغاز ہوتے ہی پورا عالمِ اِسلام میلادِ مصطفیٰ ﷺ کی خوشی میں اِنعقادِ تقریبات کا آغاز کر دیتا ہے ہر اسلامی ملک اپنی ثقافت اور رسم و رواج کے مطابق محبت آمیز جذبات کے ساتھ یہ مہینہ مناتا ہے۔ یہ بات ذہن نشین رہے کہ میلادِ مصطفیٰ ﷺ آج کے مسلمان ہی نہیں مناتے بلکہ ماضی بعید اور قریب میں بھی انتہائی گرم جوشی اور اہتمام کے ساتھ یہ دن منایا جاتا رہا ہے۔
علامہ ابن جوزی (510۔ 579ھ / 1116۔ 1201ء) فرماتے ہیں
لا زال أهل الحرمين الشريفين والمصر واليمن والشام وسائر بلاد العرب من المشرق والمغرب يحتفلون بمجلس مولد النبي ﷺ ، ويفرحون بقدوم هلال شهر ربيع الأول ويهتمون إهتماما بليغا علي السماع والقراءة لمولد النبي ﷺ ، وينالون بذالک أجرا جزيلا وفوزا عظيما.
مکہ مکرمہ، مدینہ طیبہ، مصر، شام، یمن الغرض شرق تا غرب تمام بلادِ عرب کے باشندے ہمیشہ سے میلادالنبی ﷺ کی محفلیں منعقد کرتے آئے ہیں۔ وہ ربیع الاول کا چاند دیکھتے تو ان کی خوشی کی انتہا نہ رہتی۔ چنانچہ ذکرِ میلاد پڑھنے اور سننے کا خصوصی اہتمام کرتے اور اس کے باعث بے پناہ اَجر و کامیابی حاصل کرتے رہے ہیں۔(ابن جوزي، بيان الميلاد النبوي ﷺ : 58)
اِمام سخاوی (831۔ 902ھ / 1428۔
 1497ء)،
 اِمام قسطلانی (851۔ 923ھ / 1448۔ 1517ء)، 
شیخ عبد الحق محدث دہلوی (958۔ 1052ھ / 1551۔ 1642ء) 
(اور اِمام یوسف بن اسماعیل نبہانی (1265۔ 1350ھ) 
فرماتے ہیں 
وإنما حدث بعدها بالمقاصد الحسنة، والنية التي للإخلاص شاملة، ثم لا زال أهل الإسلام في سائر الأقطار والمدن العظام يحتفلون في شهر مولده ﷺ وشرف وکرم بعمل الولائم البديعة، والمطاعم المشتملة علي الأمور البهية والبديعة، ويتصدقون في لياليه بأنواع الصدقات، ويظهرون المسرات ويزيدون في المبرات، بل يعتنون بقرابة مولده الکريم، ويظهر عليهم من برکاته کل فضل عظيم عميم.
(محفلِ میلادالنبی ﷺ ) قرونِ ثلاثہ کے بعد صرف نیک مقاصد کے لیے شروع ہوئی اور جہاں تک اس کے انعقاد میں نیت کا تعلق ہے تو وہ اخلاص پر مبنی تھی۔ پھر ہمیشہ سے جملہ اہل اسلام تمام ممالک اور بڑے بڑے شہروں میں آپ ﷺ کی ولادت باسعادت کے مہینے میں محافل میلاد منعقد کرتے چلے آرہے ہیں اور اس کے معیار اور عزت و شرف کو عمدہ ضیافتوں اور خوبصورت طعام گاہوں (دستر خوانوں) کے ذریعے برقرار رکھا۔ اب بھی ماہِ میلاد کی راتوں میں طرح طرح کے صدقات و خیرات دیتے ہیں اور خوشیوں کا اظہار کرتے ہیں اور زیادہ سے زیادہ نیکیاں کرتے ہیں۔ بلکہ جونہی ماہِ میلادالنبی ﷺ قریب آتا ہے خصوصی اہتمام شروع کر دیتے ہیں اور نتیجتاً اس ماہِ مقدس کی برکات الله تعالیٰ کے بہت بڑے فضل کی صورت میں ان پر ظاہر ہوتی ہیں۔
(1. ملا علي قاري، المورد الروي في مولد النبي ﷺ ونسبه الطاهر : 12، 13)
(2. قسطلاني، المواهب اللدنية بالمنح المحمدية، 1 : 148)
(3. صالحي، سبل الهديٰ والرشاد في سيرة خير العباد ﷺ ، 1 : 362)
(4. حلبي، إنسان العيون في سيرة الأمين المامون، 1 : 84)
(5. عبد الحق، ما ثَبَت مِن السُّنّة في أيّام السَّنَة : 60)
(6. زرقاني، شرح المواهب اللدنية بالمنح المحمدية، 1 : 261، 262)
(7. إسماعيل حقي، تفسير روح البيان، 9 : 57)
(8. أحمد بن زيني دحلان، السيرة النبوية، 1 : 53)
(9. نبهاني، حجة الله علي العالمين في معجزات سيد المرسلين ﷺ : 233، 234)
(10. نبهاني، الأنوار المحمدية من المواهب اللدنية : 29)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
25/09/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area