Type Here to Get Search Results !

اگر کوئی مسلمان ہونے آئے اس سے کہا جائے غسل کرکے اؤ تو کہنے والے کیا حکم ہے ؟

 اگر کوئی مسلمان ہونے آیا اس سے کہا غسل کر کے آؤ تو کیا حکم ہے اس پر 
_________(❤️)_________
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں، علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ کسی عالم کے پاس کوئی کلمہ پڑھنے آیا اس نے کہا پہلے غسل کرکے آؤ تو اس عالم پر کیا حکم ہے۔
_________(👇)_________
و علیکم السلام و رحمتہ اللہ و برکاتہ 
الجواب ھو الھادی الی الصواب:-
صورت مسئولہ میں عالم دین پر توبہ تجدید نکاح لازم ہے۔
فتاویٰ فقیہ ملت جلد 1 صفحہ 17 پر ہے۔
عالم دین پر توبہ تجدید ایمان نکاح لازم ہے کہ وہ غسل کرنے کے وقت تک 
 اتنا دیر کفر پر راضی رہے کہ جس وقت کافر نے کہا مجھے کلمہ پڑھا دیجئے تو ان پر فرض تھا فوراً کلمہ پڑھا کر مسلمان کرتے، مگر انہونے ایسا نہیں کیا بلکہ غسل کرنے کا حکم دیا جبکہ کلمہ اور ایمان لانے کے لیۓ غسل کرنا ضروری نہیں ہے۔
شرح فقہ اکبر میں ہے
کافر قال لمسلم اعرض علی الاسلام فقال اذھب الی فلان العالم کفر لانہ رضای ببقائہ 
فی الکفر الی حین ملازمتہ العالم و لقائہ، 
اور مفتی اعظم ہند رحمۃ اللہ علیہ تحریر فرماتے ہیں، 
و من المکفرات ایضا ان یرضی بالکفر و لو ضمنا کان یسائلہ کافر یرید الاسلام ان یلقنہ کلمتہ الاسلام فلم یفعل او یقول لہ اصبر حتی افرغ من شغلی او ج
خطبتی لو کان خطیبا 
(فتاویٰ مصطفویہ حصہ اول صفحہ 22)
واللہ  ورسولہ اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- حضرت علامہ مولانا مفتی دانش حنفی صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی 
ہلدوانی نینیتال
رابطہ نمبر:-9917420179

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area