Type Here to Get Search Results !

کیا وسیلہ سے دعا مانگنا جائز ہے ؟

 کیا وسیلہ سے دعا مانگنا جائز ہے ؟
_________(❤️)_________
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں
 کہ کیا وسیلہ سے دعا مانگ سکتے ہیں اور اس کا طریقہ کیا ہو گا؟
رہنمائی فرمائیں 
 بنت محمد پاکستان
_________(❤️)_________
و علیکم السلام و رحمتہ اللہ وبرکاتہ 
الجواب ھو الھادی الی الصواب:-
وسیلہ سے دعا بلکل مانگ سکتے ہے جائز ہے، وسیلہ سے دعا مانگنا جائز ہے اور اس کا طریقہ بھی اس حدیث میں بتایا گیا ہے ۔
امام ترمذی روایت کرتے ہیں
ایک نابینا شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہا: آپ دعا فرما دیجئے کہ اللہ مجھے عافیت دے، آپ نے فرمایا: ”اگر تم چاہو تو میں دعا کروں اور اگر چاہو تو صبر کیے رہو، کیونکہ یہ تمہارے لیے زیادہ بہتر ( و سود مند ) ہے“۔ اس نے کہا: دعا ہی کر دیجئیے، تو آپ نے اسے حکم دیا کہ ”وہ وضو کرے، اور اچھی طرح سے وضو کرے اور یہ دعا پڑھ کر دعا کرے: 
اللهم إني أسألك وأتوجه إليك بنبيك محمد نبي الرحمة إني توجهت بك إلى ربي في حاجتي هذه لتقضى لي اللهم فشفعه
 ”اے اللہ! میں تجھ سے مانگتا ہوں اور تیرے نبی محمد جو نبی رحمت ہیں کے وسیلے سے تیری طرف متوجہ ہوتا ہوں، میں نے آپ کے واسطہ سے اپنی اس ضرورت میں اپنے رب کی طرف توجہ کی ہے تاکہ تو اے اللہ! میری یہ ضرورت پوری کر دے تو اے اللہ تو میرے بارے میں ان کی شفاعت قبول کر 
(ترمذی حدیث نمبر 3578)
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ:- حضرت علامہ مولانا مفتی محمد دانش حنفی صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی 
ہلدوانی نینیتال 
رابطہ نمبر:-9917420179

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area