(سوال نمبر 6084)
بد مذہب گمراہ اور کافروں کی کتب پڑھنا کیسا ہے؟
_________(❤️)_________
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں
کیا ہم بدمذہبوں کی کتابیں پڑھ سکتے ہیں جیسے کافروں کی اور جو الگ فرقے ہیں اُنکی اور پڑھنے کا مقصد اُنکی جاہلیت اور ہمارے اور اُنکی عقیدے میں فرق جاننا ہے؟
سائل:- حافظ مشرف رضا خان انڈیا دارالافتاء البرکاتی علماء فاونڈیشن
_________(❤️)_________
نحمده ونشكره و نصلي علي رسوله الأمين الكريم
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عزوجل
عوام الناس کو انکی کتب پڑھنا جائز نہیں ہے کہ اپنی کتب تو پڑھنے کا وقت نہیں فرض علوم کا تو مکمل علم نہیں ان کی کتب پڑھ کر سوائے مضطرب شک و شبہات اور بھٹکنے کے کوئی راہ نہیں اس لئے پڑھنا جائز نہیں ہے۔البتہ اہل علم بوقت ضرورت پڑھ سکتے ہیں۔
جیسا کہ میرے آقا اعلیٰ حضرت امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرَّضوان کی خدمت میں استِفتاء پیش ہوا تو جوابا فرمایا وہ کتاب مذہبِ اہلسنّت کے خلاف ہے بلکہ اس میں خود اسلام کی بھی مخالفت ہے اس کا دیکھنا پڑھنا سُننا حرام ہے ہاں جو عالم اس کا مطالعہ کرے اس کی تردید کے لئے یا اس میں جو کفر بیان ہوا اس کے انکشاف کے لئے ہو تو اس کے لئے پڑھنا دیکھنا حرام نہیں (فتاوٰی رضویہ ج ۱۴ص ۳۵۸)
والله ورسوله اعلم بالصواب
بد مذہب گمراہ اور کافروں کی کتب پڑھنا کیسا ہے؟
_________(❤️)_________
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں
کیا ہم بدمذہبوں کی کتابیں پڑھ سکتے ہیں جیسے کافروں کی اور جو الگ فرقے ہیں اُنکی اور پڑھنے کا مقصد اُنکی جاہلیت اور ہمارے اور اُنکی عقیدے میں فرق جاننا ہے؟
سائل:- حافظ مشرف رضا خان انڈیا دارالافتاء البرکاتی علماء فاونڈیشن
_________(❤️)_________
نحمده ونشكره و نصلي علي رسوله الأمين الكريم
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عزوجل
عوام الناس کو انکی کتب پڑھنا جائز نہیں ہے کہ اپنی کتب تو پڑھنے کا وقت نہیں فرض علوم کا تو مکمل علم نہیں ان کی کتب پڑھ کر سوائے مضطرب شک و شبہات اور بھٹکنے کے کوئی راہ نہیں اس لئے پڑھنا جائز نہیں ہے۔البتہ اہل علم بوقت ضرورت پڑھ سکتے ہیں۔
جیسا کہ میرے آقا اعلیٰ حضرت امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرَّضوان کی خدمت میں استِفتاء پیش ہوا تو جوابا فرمایا وہ کتاب مذہبِ اہلسنّت کے خلاف ہے بلکہ اس میں خود اسلام کی بھی مخالفت ہے اس کا دیکھنا پڑھنا سُننا حرام ہے ہاں جو عالم اس کا مطالعہ کرے اس کی تردید کے لئے یا اس میں جو کفر بیان ہوا اس کے انکشاف کے لئے ہو تو اس کے لئے پڑھنا دیکھنا حرام نہیں (فتاوٰی رضویہ ج ۱۴ص ۳۵۸)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
05_08/2023