Type Here to Get Search Results !

دیہات کو مصر کیسے بنا یا جاسکتا ہے؟

 (سوال نمبر ١٢٢)


بسم الله الرحمن الرحيم.

دیہات کو مصر کیسے بنا یا جاسکتا ہے؟

قریہ کی دو قسمیں کریں ۔
1 قریہ اصغر
2 قریہ اکبر
قسم اول چھوٹے چھوٹے دیہات روات نادرہ کے مصداق نہیں ۔یہ تو واضح ہے،
لیکن قریہ اکبر سے کس دیہات کو مراد لیا جائے؟
میری ناقص رائے یہ ہے کہ جس قریہ میں کم و بیش دو سو گھر آباد ہوں، اسے مصر کے حکم میں لیا جائے
، مصر جامع کا مطلب ہے ۔
جامع جماعات ۔
عام طور سے ایک چھوٹی مسجد کی جماعت کم و بیش 100 افراد پر مشتمل ہوتی ہے ۔تو تین مساجد کی جماعتیں کم و بیش تین سو افراد پر مشتمل ہوگی،
اکبر مساجدہ کا لفظ
کم از کم تین مسجدوں کا مقتضی ہے، اس طرح مصر جامع، اور اکبر مساجدکے مفہوم میں یکسانیت پائی جاسکتی ہے ۔۔
اور جو دیہات روات نادرہ پر بھی مصر کے حکم میں نہیں ائے وہ ظہر احتیاتی بھی ظہر اصلی ہی ہے ۔
(مجلس شرعی ج اول ص ٣٧٨)۔۔۔۔ایضا ٣٧٩
مجلس شرعی میں اس بابت اتفاق ہوا کہ جس قریہ پر روایت نادرہ کی تعریف صادق ائے وہاں جمعہ قائم کرنے کی اجازت دیجائے ۔
اگر ہم روات نادرہ سے شہر شہریت ہی برقرار رکھنے کے لئے لیں جیسا کہ شرح وقایہ کے حاشيه میں موجود ہے، تو فقہ کی تما کتابوں میں ظاہر الروایہ کی تعریف کے بعد اس تعریف کی مفاد کیا باقی رہے گی؟
جو شرعا  مصر ہے وہ تو ہے ہی وہاں پانچ لوگ مکلف ہوں تو جمعہ کی نماز جائز ہے ۔
پھر اس تعریف سے مزید کیا شہریت باقی رکھیں،
رد  المختار کی عبارت( قولہ مکلفین بہا )سے صاحب در کا عورتوں بچوں اور مسافر کو ترک کر نے سے یہ بات عیاں ہے کہ دیہات کے بابت بات ہورہی ہے ۔ورنہ شہر شرعی میں کثیر افراد ہوتے ہیں پھر مذکورہ تخصیص چہ معنی دارد؟؟
 عن أبي السعود (قوله ما لا يسع إلخ) هذا يصدق على كثير من القرى ط (قوله المكلفين بها) احترز به عن أصحاب الأعذار مثل النساء والصبيان والمسافرين ط عن القهستاني (قوله وعليه فتوى أكثر الفقهاء إلخ) وقال أبو شجاع: هذا أحسن ما قيل فيه. وفي الولوالجية وهو صحيح بحر، وعليه مشى في الوقاية ومتن المختار وشرحه وقدمه في متن الدرر على القول الآخر وظاهره ترجيحه وأيده صدر الشريعة.
(الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) - 793/4257)
عموم بلوی یا امام مالک کے قول لینے پر غیر مسلم ممالک امریکہ یورپ نیپال جمعہ و عیدین قائم ہونے کے صورت میں خواص ظہر کی نماز پڑھیں گے ۔۔
خاص توجہ طلب ۔۔۔نکتہ ۔
ص 210 مجلس


کتبہ:- حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب القادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨
١٥/٩/٢٠٢٠

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area