Type Here to Get Search Results !

آیت الکرسی کی فضیلت

آیت الکرسی کی فضیلت 
-------------------------------------------------------------
 آیۃ الکرسی ‘‘ کا کرشمہ
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو زکاۃ کے مال پر نگران مقرر فرمایا ، ایک شخص آیا اور مٹھی بھر کر جانے لگا ، انھوں نے اس کو پکڑ لیا ، تو عذر کیا کہ میں محتاج ہوں ، میرے ذمے اہل وعیال ہیں اور میں سخت حاجت مند ہوں ۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے اس کو چھوڑ دیا ، صبح ہوئی تو اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے پوچھا کہ وہ تمھارا قیدی کیا ہوا ؟ انھوں نے کہا کہ اس نے حاجت بتائی ، تو میں نے اس کو چھوڑ دیا ، آپ نے فرمایا کہ وہ دوبارہ آئے گا ، چناںچہ وہ دوسری رات بھی آیا اور مٹھی بھر کر جانے لگا ، تو حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے پھر اس کو پکڑلیا ، اس نے پھر وہی اپنی حاجت و ضرورت کا اظہار کیا ، تو انھوں نے چھوڑدیا ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے صبح پھر پوچھا اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے وہی جواب دیا ۔ آپ نے پھر فرمایا کہ وہ پھر آئے گا اور اسی طرح پھر تیسری رات بھی وہ آیا ؛ تو حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے اب اس کو پکڑ لیا اور فرمایاکہ میں تجھے نہیں چھوڑوں گا ، تو بار بار وعدہ کرتا ہے کہ نہیں آؤں گا ؛ مگر پھر وہی حرکت کرتا ہے ، میں تجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے پیش کروں گا ۔ اس پر اس نے کہا کہ اگر تم مجھے چھوڑ دو ؛ تو میں تم کو کچھ کلمات سکھاتا ہوں جو تم کو نفع دیں گے ، حضرت ابو ہریرہ نے پوچھا کہ وہ کیا ہیں ؟ تو کہا کہ جب تم اپنے بستر پر جاؤ تو ، تم ’’ آیۃ الکرسی ‘‘ پڑھ لو ، تمھارے لیے اللہ کی جانب سے ایک محافظ مقرر ہوجاتا ہے اور صبح ہونے تک شیطان تمھارے قریب نہیں آسکتا ۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے اس کو چھوڑ دیا اور جب صبح ہوئی ، تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو قصہ سنایا ، آپ نے فرمایا کہ اس نے سچ کہا اگرچہ کہ وہ جھوٹا ہے ، کیا جانتے ہو کہ وہ کون تھا ؟ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نہیں ، آپ نے فرمایا کہ وہ شیطان تھا ۔
(البخاري :۱،۱۳۰)
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
المرتب:- محمد مفید عالم قادری صمدی 
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area