Type Here to Get Search Results !

ایام قربانی میں مچھلی کھانا کیسا ہے؟


ایام قربانی میں مچھلی کھانا کیسا ہے؟
◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ جو شخص قربانی دیتا ہے کیا وہ شخص نویں دسویں ذوالحجۃ کو  مچھلی کھا سکتا ہے یا نہیں عوام میں یہ مشہور ہے کہ جب سے چاند دیکھے مچھلی جو قربانی دیتے ہیں وہ نہیں کھاتے یہ کہاں تک صحیح ہے کہاں تک درست ہے علمائے کرام رہنمائی فرمائیے بڑی مہربانی ہوگی
سائل محمد سجاد حسین
ا__________💠⚜💠___________
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب ⇓ 
 دراصل شرع شریف کا قاعدہ کلیہ یہ کہ :
" جس چیز کو خدا ورسول اچھا بتائیں وہ اچھی ہے اور جسے برا فرمائیں وہ بری ہے - اور جس سے سکوت فرمائیں وہ چیز اباحت اصلیہ پر رہتی اور اسے مباح ( جائز ) قرار گیا ہے -"
(سنی بہشتی زیور حصہ سوم ، صفحہ ٣١١ )
(جیسا کہ "فتاویٰ قاضی خاں کتاب الخطر والاباحۃ ، جلد چہارم ، صفحہ ٧٧٤ ، مطبوعہ نولکشور لکھنؤ "میں ہے کہ :)
" الاصل فی الاشیاء الاباحۃ-"
یعنی" تمام چیزوں کی اصل یہ ہے کہ وہ مباح ہے یعنی ہر چیز مباح ( جائز ) اور حلال ہے -
⚜ہاں ...!!! اگر شریعت اسلامیہ منع کردے تو وہ چیز حرام و ناجائز ہے - یعنی ممانعت سے حرمت ثابت ہوگی -"
🌈اب صورت مسئولہ میں عرض یہ ہے کہ :
مذکورہ بالا نقل کردہ عبارات سے معلوم ہوا کہ ایام قربانی میں قربانی کرنے والے شخص کے لیے مچھلی کھانے کے عدم جواز کا ثبوت نہیں. اسی طرح قربانی کرنے والے شخص کے لیے ذی الحجہ کے چاند سے لے کر قربانی کرنے تک مچھلی نہ کھانے کا ثبوت نہیں
 اس لئے یہی مچھلی کھانے کے جائز ہونے کی دلیل ہے -
بلا شک و شبہ اور دنوں کی طرح ماہ ذی الحجہ کے ابتدائی دس دنوں میں بھی مچھلی کھانا جائز و درست ہے - 
اس میں کوئی شرعی قباحت و خرابی نہیں
واللہ تعالی اعلم بالصواب
__________💠⚜💠___________
شرف قلم محمد عالم گیر خان صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی گجرولہ ضلع امروہہ

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area