سوال نمبر 5222)
کیا قرآن مجید کو سترہ بنانا جائز ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ کیا قرآن مجید کو سترہ بنانا جائز ہے ؟
قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں
سائل:- محمد نورانی اکبر پور انڈیا
کیا قرآن مجید کو سترہ بنانا جائز ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ کیا قرآن مجید کو سترہ بنانا جائز ہے ؟
قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں
سائل:- محمد نورانی اکبر پور انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
سترہ سُترٌ سے بنا ہے،بمعنی ڈھانپنا۔سترہ کے لغوی معنی ہیں چھپانے والی چیز یعنی آڑ۔شریعت میں سترہ وہ چیز ہے جو نمازی اپنے سامنے رکھے تاکہ اس سترہ کے پیچھے سے لوگ گزرسکیں اس کی لمبائی کم از کم ایک ہاتھ (۲/۱ ۱ فٹ) اور موٹائی ایک انگل چاہیے۔ بغیر سترہ نمازی کے آگے سے گزرنا حرام المرأة (المناجیح ج 2 ص1 مکتبہ المدینہ)
مذکورہ توضیحات سے معلوم ہوا کہ نمازی کے لئے قرآن مجید کا سترہ بنانا کافی نہیں کیوں کہ ایک ہاتھ لمبا ہونا ضروری ہے
ایسی شے جو نمازی اپنے آگے رکھ کر نماز ادا کرے تاکہ دورانِ نماز اس کے آگے سے گزرنے والا گناہگار نہ ہو اسے سترہ کہتے ہیں۔
حدیث شریف میں ہے
حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
تم میں سے کوئی شخص جب نماز پڑھے تو اپنے سامنے پالان کی پچھلی لکڑی کے برابر کوئی چیز رکھ لے پھر اس کے آگے سے گزرنے والے کی پرواہ نہ کرے۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
سترہ سُترٌ سے بنا ہے،بمعنی ڈھانپنا۔سترہ کے لغوی معنی ہیں چھپانے والی چیز یعنی آڑ۔شریعت میں سترہ وہ چیز ہے جو نمازی اپنے سامنے رکھے تاکہ اس سترہ کے پیچھے سے لوگ گزرسکیں اس کی لمبائی کم از کم ایک ہاتھ (۲/۱ ۱ فٹ) اور موٹائی ایک انگل چاہیے۔ بغیر سترہ نمازی کے آگے سے گزرنا حرام المرأة (المناجیح ج 2 ص1 مکتبہ المدینہ)
مذکورہ توضیحات سے معلوم ہوا کہ نمازی کے لئے قرآن مجید کا سترہ بنانا کافی نہیں کیوں کہ ایک ہاتھ لمبا ہونا ضروری ہے
ایسی شے جو نمازی اپنے آگے رکھ کر نماز ادا کرے تاکہ دورانِ نماز اس کے آگے سے گزرنے والا گناہگار نہ ہو اسے سترہ کہتے ہیں۔
حدیث شریف میں ہے
حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
تم میں سے کوئی شخص جب نماز پڑھے تو اپنے سامنے پالان کی پچھلی لکڑی کے برابر کوئی چیز رکھ لے پھر اس کے آگے سے گزرنے والے کی پرواہ نہ کرے۔
(مسلم، الصحيح، کتاب الصلٰوة، باب سترة المصلی، 1 358، رقم : 499)
ایک اور حدیث پاک میں حضرت عبد ﷲ بن عمر رضی ﷲ عنہما سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب عید کی نماز ادا کرنے کے لیے تشریف لے جاتے تو نیزہ گاڑھنے کا حکم دیتے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے نیزہ گاڑھ دیا جاتا، پھر لوگوں کو جماعت کراتے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سفر میں بھی اسی کا اہتمام فرماتے تھے، اس بناء پر حکام بھی نیزہ رکھتے ہیں۔
ایک اور حدیث پاک میں حضرت عبد ﷲ بن عمر رضی ﷲ عنہما سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب عید کی نماز ادا کرنے کے لیے تشریف لے جاتے تو نیزہ گاڑھنے کا حکم دیتے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے نیزہ گاڑھ دیا جاتا، پھر لوگوں کو جماعت کراتے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سفر میں بھی اسی کا اہتمام فرماتے تھے، اس بناء پر حکام بھی نیزہ رکھتے ہیں۔
(لمسلم، الصحيح، کتاب الصلوٰة، باب سترة المصلیٰ، 1 : 359، رقم : 501)
سترہ زیادہ سے زیادہ تین ہاتھ اونچا کسی بھی چیز کا ہو اور کم از کم ایک ہاتھ اونچا ایک انگلی کے برابر موٹا ہونا چاہئے۔ اگر بہت زیادہ اونچا ہو تب بھی حرج نہیں۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
سترہ زیادہ سے زیادہ تین ہاتھ اونچا کسی بھی چیز کا ہو اور کم از کم ایک ہاتھ اونچا ایک انگلی کے برابر موٹا ہونا چاہئے۔ اگر بہت زیادہ اونچا ہو تب بھی حرج نہیں۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
25/11/2023
25/11/2023