چاروں قل پڑھ کر قبر پر ٹہنی گاڑنا کیسا ہے؟
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ جب میت کو دفن دیا جاتا ہے پھر ان کے چاروں طرف کسی چیز کا ڈال چارو قل پڑھ کے گاڑ دیتے ہیں کیا یہ صحیح ہے اگر صحیح ہے تو بحوالہ جواب عنایت فرمائیں۔ عین نوازش ہوگی۔
سائل:- محمد امیر حمزہ آسام۔
________💠⚜💠__________
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سائل:- محمد امیر حمزہ آسام۔
________💠⚜💠__________
بسم اللہ الرحمن الرحیم
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب :
قبروں پر تر شاخیں ڈالنا یا گاڑنا حدیث صحیح متفق علیہ سے ثابت ہے اور باعث ثواب و تخفیف عذاب قبر ہے
جیسا حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہیکہ
ایک مرتبہ حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰ لِہٖ وَسَلَّم کا دو قبروں پر گزر ہوا، فرمایا کہ دونوں میّتوں کو عذاب ہورہا ہے، ان میں ایک تو پیشاب کی چھینٹوں سے نہیں بچتا تھا اور دوسرا چُغلی کیا کرتا تھا پھر آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰ لِہٖ وَسَلَّم نے ایک تَر شاخ لی اوراس کے دو حصے کئے اور پھر ہر ایک قبر پر ایک حصہ گاڑ دیا،لوگوں نے عرض کیا کہ آپ نے ایساکیوں کیا ؟ فرمایا: جب تک یہ خشک نہ ہوں تب تک ان کے عذاب میں کمی رہے گی۔
کہا گیا ہے کہ اس لئے عذاب کم ہوگا کہ جب تک تَر رہیں گے تسبیح پڑھیں گے۔
(مشکوة المصابیح،کتاب الطھارة، باب آداب الخلاء، الفصل الاول،۱/۸۱،حدیث:۳۳۸ )
🎗اور حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ نے وصیت کی کہ ان کی قبر پر کھجور کی دو شاخیں رکھ دی جائے
(فتاویٰ صدر الافاضل ٣٠٤)
اور قل شریف پڑھنا بھی باعث کثرتِ نیکی اور بلندئے درجات ہے
قبروں پر تر شاخیں ڈالنا یا گاڑنا حدیث صحیح متفق علیہ سے ثابت ہے اور باعث ثواب و تخفیف عذاب قبر ہے
جیسا حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہیکہ
ایک مرتبہ حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰ لِہٖ وَسَلَّم کا دو قبروں پر گزر ہوا، فرمایا کہ دونوں میّتوں کو عذاب ہورہا ہے، ان میں ایک تو پیشاب کی چھینٹوں سے نہیں بچتا تھا اور دوسرا چُغلی کیا کرتا تھا پھر آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰ لِہٖ وَسَلَّم نے ایک تَر شاخ لی اوراس کے دو حصے کئے اور پھر ہر ایک قبر پر ایک حصہ گاڑ دیا،لوگوں نے عرض کیا کہ آپ نے ایساکیوں کیا ؟ فرمایا: جب تک یہ خشک نہ ہوں تب تک ان کے عذاب میں کمی رہے گی۔
کہا گیا ہے کہ اس لئے عذاب کم ہوگا کہ جب تک تَر رہیں گے تسبیح پڑھیں گے۔
(مشکوة المصابیح،کتاب الطھارة، باب آداب الخلاء، الفصل الاول،۱/۸۱،حدیث:۳۳۸ )
🎗اور حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ نے وصیت کی کہ ان کی قبر پر کھجور کی دو شاخیں رکھ دی جائے
(فتاویٰ صدر الافاضل ٣٠٤)
اور قل شریف پڑھنا بھی باعث کثرتِ نیکی اور بلندئے درجات ہے
اور ایصال و ثواب بھی کرنا احادیث مبارکہ سے ثابت ہے
جیسا کہ ایک سوال کے جواب پر صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمتہ فرماتے ہیکہ قل ھو اللہ احد پڑھ کر قبر کے اندر مٹی رکھنے میں کوئی حرج نہیں :
(فتاویٰ امجدیہ جلد اول ص ٣٣٣)
صورت مسؤلہ میں چار قل پڑھ کر ڈال بمعنی ٹہنی گاڑنا بالکل جائز ہے
کیونکہ احادیث مبارکہ یا کتب فتاوی میں نہ قل شریف کا پڑھنا منع ہے نہ ہی ٹہنی کا گاڑنا منع ہے بلکہ یہ سب معمولات پر جواز کا فتویٰ ہے
لھذا قبر پر قل کا پڑھنا اور ٹہنی کا گاڑنا بھی جائز ہوا :
واللہ اعلم و رسولہ
_________💠⚜💠_________
کتبـــــــــــــــــــــــــــــه:
حضرت علامہ مولانا محمد جابر القادری رضوی صاحب قبلہ مدظہ العالی والنورانی مسـجد نور جاجپور اڑیسہ انڈیا
✅الجواب صحیح والمجیب نجیح: فقط ابو محمد حامد رضا، محمد شریف الحق رضوی! کٹیہاری امام و خطیب نوری رضوی جامع مسجد و خادم دارلعلوم نوریہ رضویہ رسول گنج عرف کوئیلی ضلع سیتامڑھی بہار الھند
جیسا کہ ایک سوال کے جواب پر صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمتہ فرماتے ہیکہ قل ھو اللہ احد پڑھ کر قبر کے اندر مٹی رکھنے میں کوئی حرج نہیں :
(فتاویٰ امجدیہ جلد اول ص ٣٣٣)
صورت مسؤلہ میں چار قل پڑھ کر ڈال بمعنی ٹہنی گاڑنا بالکل جائز ہے
کیونکہ احادیث مبارکہ یا کتب فتاوی میں نہ قل شریف کا پڑھنا منع ہے نہ ہی ٹہنی کا گاڑنا منع ہے بلکہ یہ سب معمولات پر جواز کا فتویٰ ہے
لھذا قبر پر قل کا پڑھنا اور ٹہنی کا گاڑنا بھی جائز ہوا :
واللہ اعلم و رسولہ
_________💠⚜💠_________
کتبـــــــــــــــــــــــــــــه:
حضرت علامہ مولانا محمد جابر القادری رضوی صاحب قبلہ مدظہ العالی والنورانی مسـجد نور جاجپور اڑیسہ انڈیا
✅الجواب صحیح والمجیب نجیح: فقط ابو محمد حامد رضا، محمد شریف الحق رضوی! کٹیہاری امام و خطیب نوری رضوی جامع مسجد و خادم دارلعلوم نوریہ رضویہ رسول گنج عرف کوئیلی ضلع سیتامڑھی بہار الھند