Type Here to Get Search Results !

کیا غوث اعظم جب سوتے تھے تو ان کی آنکھیں سوتی تھی اور دل بیدار رہتا تھا؟

 سوال نمبر 5204)
کیا غوث اعظم جب سوتے تھے تو ان کی آنکھیں سوتی تھی اور دل بیدار رہتا تھا؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ الله وبركاته
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ میں نے پڑھی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب سوتے تھے تو اپ کی آنکھیں سوتی اور دل نہیں سوتا تھا یعنی بیدار رہتا تھا اس لیے اپ کے سونے سے وضو نہیں ٹوٹتا تھا ۔تو کیا غوث اعظم رضی اللہ عنہ یا کوئی ولی سوتے ہیں تو ان کی آنکھیں سوتی ہیں اور دل بیدار رہتا یے کیا بات درست ہے؟
شرعی رہنمائی فرمائیں جزاک اللہ خیرا کثیرا کثیرا 
سائلہ:- بلقیس فاطمہ شہر بھیرہ شریف پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
ہاں جن اولیاء اللہ پر رب کا کرم ہوجائے تو آقا علیہ السلام کی طرح ان کی اتباع کرنے کی وجہ سے ان کی آنکھیں سوتی ہیں اور دل بیدار رہتا یے ۔
غوث اعظم رضی اللہ عنہ کو یہ مرتبہ نصیب تھا کہ جیسے آقا علیہ کو سونے سے وضو نہیں ٹوٹتا تھا اپ کی آنکھیں سوتی اور دل بیدار رہتا اسی طرح غوث اعظم رضی اللہ عنہ جب سوتے آنکھیں سوتی دل بیدار رہتا تھا ،اگر کوئی ولی غوث اعظم رضی اللہ عنہ سے کم درجے کے ہوں تو ان سے بھی ان معاملہ کا صادر ہونا ممکن یے ۔
فتاوی رضویہ میں ہے 
وھل یجوز ان یکون ذلک لاحد من اکابر الامۃ وراثۃ منہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال المولی ملک العلماء بحرالعلوم عبدالعلی محمد رحمہ اللّٰہ تعالٰی فی الارکان الاربعۃ ان قال احد ان کان فی اتباع رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم من بلغ رتبۃ لایغفل فی نومہ بقلبہ انما تغفل عیناہ بیمن اتباعہ صلی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلم کالشیخ الامام محی الدین عبدالقادر الجیلانی قدس سرّہ وغیرہ ممن وصل الی ھذہ الرتبۃ وان لم یصل مرتبتہ رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ لم یکن قولہ بعیدا عن الصواب فافھم 
کیایہ ہوسکتا ہے کہ سرکار اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کی وارثت کے طور پر ان کی امت کے اکابر میں سے کسی کو یہ وصف مل جائے ؟ملک العلما بحر العلوم مولانا عبدالعلی محمد رحمۃ اللہ تعالی ارکان اربعہ میں لکھتے ہیں 
اگر کوئی یہ کہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کے متبعین میں سے کوئی اس رتبہ کو پہنچ گیا تھا کہ حضور اقدس صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کی اتباع کی برکت سے نیند میں اس کا دل غافل نہ ہوتا صرف اس کی آنکھیں غافل ہوتیں ، جیسے امام محی الدین شیخ عبدالقادر جیلا نی قدس سر ہ اور ان کے علاوہ وہ اکابر جن کا یہ وصف رہا ہو اگر چہ غوث اعظم رضی اللہ تعالی عنہ کے مرتبے تک ان کی رسائی نہ ہو، تو یہ قول حق سے بعید نہ ہوگا ، فافہم۔
 ملک العلماء بحر العلوم مولنا عبدالعلی نے فرمایا کہ اگر کہا جائے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کی وراثت سے حضور سیدنا غوث اعظم رضی اللہ تعالی عنہ کو بھی یہ مرتبہ تھا کہ حضور کا وضو سونے سے نہ جاتا ، آنکھیں سوتیں دل بیدار رہتا ، اور اکابر اولیاء جو اس مرتبہ تک پہنچے ہوں اگر چہ حضور غوث اعظم کے مراتب تک نہیں پہنچ سکتے تو یہ کہنا حق سے بعید نہ ہوگا اور مصنف کا حدیث سے اس کی تائید کرنا ۔
(رسائل الارکان ، الرسالۃ الاولی فی الصلوۃ ، فصل فی الوضو، مکتبہ اسلامیہ کوئٹہ ، ص۱۸)
اقـول لیس من الشرع حجر فی ذلک انہ لایجوز الا لنبی و الامر فیہ وجد انی یعلمہ من یرزقہ فلاوجہ للانکار وقداخرج الترمذی وقال حسن عن ابی بکرۃ رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ قال قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یمکث ابو الدجال وامہ ثلثین عاما لایولد لھما ولد ثم یولد لہما غلام اعوراضر شیئ واقلہ منفعۃ تنام عیناہ ولاینام قلبہ (الحدیث۔)
اقول شریعت سے اس بارے میں کوئی روک نہیں کہ یہ نبی کے سوا اور کے لئے نہیں ہوسکتا یہ معاملہ وجدان کا ہے جسے یہ نصیب ہو وہی اس سے آشنا ہوگا تو انکار کی کوئی وجہ نہیں۔
(فتاویٰ رضویہ ص 120 ج 1 مکتبہ المدینہ)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
23/11/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area