Type Here to Get Search Results !

مزار کو بوسہ دینا شرعا کیا حکم ہے؟

 (سوال نمبر 5122)
مزار کو بوسہ دینا شرعا کیا حکم ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتيان عظام مسلہ ذیل کے بارے میں کہ کیا مزار کو بوسا دینا جائز ہے؟ اور مفتی صاحب مزار پر فاتحہ پڑھنے کا طریقہ بھی بتایں مہربانی ہوگی۔
سائل:-  صابر علی تنویری مقام یوپی انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
١/ مزار کو بوسہ دینا منع ہے 
اس مسئلے میں علماء کا اختلاف ہے اور بچنے میں احتیاط ہے ،خصوصا اولیاء کرام کے مزارات کو چومنے سے احتیاط کی جائے کیونکہ ان کے مزارات پرحاضری دینے میں ادب یہ ہے کہ مزار شریف سے چار ہاتھ کے فاصلے پر کھڑا ہوکر فاتحہ وغیرہ کااہتمام کرے۔
امام اہل سنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ بوسہ قبرکے متعلق سوال کے جواب میں فرماتے ہیں
اس مسئلہ میں بہت اختلاف ہے۔ بکثرت اکابر جواز و منع دونوں طرف ہیں اور عوام کے لئے زیادہ احتیاط منع میں ہے۔ خصوصا مزارات طیبہ اولیاء کرام پر کہ ان کے اتنا قریب جانا ادب کے خلاف ہے۔ کم از کم چار ہاتھ فاصلے سے کھڑا ہو۔
(فتاویٰ رضویہ ج 22 ،ص 419 رضا فاؤنڈیشن ، لاہور)
٢/ مزار پر فاتحہ پڑھنے کا طریقہ؟
صاحب مزار کے پائنتی یعنی پاؤں کی جانب سے آئے اور مواجہہ یعنی چہرے کی طرف مزار سے چار ہاتھ کے فاصلے پر کھڑا ہو اور درمیانی آواز میں سلام عرض کرے پھر قرآن خوانی وغیرہ خواہ فاتحہ شریف اور چند بار درود پاک ہی پڑھ کر ایصال ِ ثواب کرے اور رب تبارک و تعالیٰ کی بارگاہ میں صاحبِ مزار کے وسیلے سے دعا مانگے پھر سلام کرکے یونہی واپس آجائے جہاں تک مزارشریف یا اس کے اوپر رکھی ہوئی چادر چومنے کی بات ہے تو اس سے بچنا چاہیے کہ علمائے کرام فرماتے ہیں ادب یہی ہے کہ مزار شریف سے چار ہاتھ کے فاصلے پر کھڑ ے ہو کر حاضری دی جائے اور مزار شریف چومنے سے بچا جائے (ایسا ہی فتاوی اہل سنت میں ہے)
فقہا فرماتے ہیں کہ زیارت قبر کے وقت صاحب قبر سے اتنی ہی دور اور اسی طرح بیٹھے جیسے اس کی زندگی میں بیٹھتا تھا۔
(المرات 5/157 مکتبہ المدینہ)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
16/11/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area