Type Here to Get Search Results !

فوت شدگان کا جو ختم دلواتے ہیں کیا اس بارے میں کہیں کوئی وعید ہے؟

 (سوال نمبر 5123)
فوت شدگان کا جو ختم دلواتے ہیں کیا اس بارے میں کہیں کوئی وعید ہے؟
........................................
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام مسئلہ زیل کے بارے میں کہ فوت شدگان کا جو ختم دلواتے ہیں کیا اس بارے میں کہیں کوئی وعید ہے قران و سنت میں یا کسی معتبر حدیث میں  
حدیث کی روشنی میں جواب ارشاد فرما دیجیے جزاک اللہ خیرا
سائل:- حافظ محمد علی رضا لاہور صوبہ پنجاب پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
فوت شدگان کے لیے ایصال ثواب قرآن خوانی ختم قران یہ سب کرنے پر کوئی وعید نہیں بلکہ شرعا ثبوت ہے کہ کیا جائے۔
جیسا کہ حدیث پاک میں ہے عن سعد بن عبادۃ قال یا رسول اللہ عن ام سعد ماقت فای الصداقتہ افضل قال الماء فحفر بئر او قال ھندہ لام سعد 
یعنی کہ حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ انھوں نے حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے عرض کیا کہ سعد کی ماں کا انتقال ہو گیا ہے ان کے لئے کون سا صدقہ افضل ہے سرکار نے فرمایا کہ پانی تو آپ نے کنواں کھدوایا اور کہا کہ سعد کی ماں کے لئے ہے یعنی اس کا ثواب ان کی روح کو پہنچے
(ابو داؤد باب الزکاۃ جلد اول ص 236 مثکواۃ ص 199)
اس حدیث پاک سے ثابت ہو گیا کہ کھانا یا شیرینی وغیرہ سامنے رکھ کر فاتحہ پڑھنا جائز ہے
اس لئے کہ صحابی رسولﷺ نے اشارہ قریب کا کرتے ہوئے فرمایا ھذہ لام سعد ۔ 
جس سے معلوم ہوا کہ کنواں ان کے سامنے تھا ۔
فتاوٰی عزیزیہ میں ہے 
طعامے کہ ثواب آں نیاز حضرت امامین نمایند بر آں فاتحہ قل درود خواندن بترک می شود وخوردن بسیار خوب است..
یعنی جس کھانے پر امام حضرات حسنین کی نیاز کریں اس پر فاتحہ قل اور درود شریف پڑھنا باعث برکت ہے اور اس کا کھانا بہت اچھا ہے (فتاوٰی عزیزیہ ج اول ص نمبر 48)
اور تحریر فرماتے ہیں اگر مالیدہ وشیر برنج بنا کر فاتحہ بزرگے بقصد ایصال ثواب بروح ایشیاں پختہ بخوراند جائز است مضائقہ غنیمت یعنی مالیدہ اور چاول کی کھیر کسی بزرگ کی فاتحہ کے لئے ایصال ثواب کی نیت سے پکا کر کھلا دے تو جائز ہے کوئی مضائقہ نہیں (فتاوٰی عزیزیہ ج اول ص نمبر 50)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
16/11/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area