Type Here to Get Search Results !

اَعُوْذُبِاﷲِ مِنَ الشیطٰنِ الرَّجِیْمِ کی توضیح قسط دوم


اَعُوْذُبِاﷲِ مِنَ الشیطٰنِ الرَّجِیْمِ کی توضیح قسط : دوم
ــــــــــــــــــــــ❣🌟❣ـــــــــــــــــــــ
 ازقلم : شیر مہاراشٹرا مفتی محمد علاؤالدین قادری رضوی ثنائی
 صدر افتا: محکمہ شرعیہ سنی دارالافتاء والقضاء پوجانگر میراروڈ ممبئی
••────────••⊰❤️⊱••───────••
 بنی نوع انسان ہر دور میں کسی نہ کسی مصیبتوں، پریشانیوں اور ارضی و سماوی آفتوں کا شکار ہوتا رہا ہے خواہ وہ پریشانیاں اور آفتیں دنیا سے تعلق رکھتی ہوں یا دین سے ان تمام آفتوں مشقتوں اور بے چینیوں کا ذمہ دار بھی آدمی خود ہوتا ہے۔
 مثلاََ جب آدمی کوئی دنیاوی کام شروع کرتا ہے تو وہ اپنا افتتاحی پروگرام میں افتتاح کے لیے ایک ایسے شخص کی خدمات حاصل کرتا ہے جو شرعی احکام سے نابلد اور دستور خدا وندی سے بے بہرہ ہوتا ہے انہیں نہیں معلوم کہ افتتاحی پروگرام کے لئے جس کا تعاون میں نے لیا ہے وہ کسی پناہ کے لائق نہیں وہ خود پناہ میں نہیں تو بھلا دوسرے کو کہاںپناں دے سکتا ہے اس کا روبار کا افتتاح ہی غیر شرعی طور پر ہوا ہے اس لئے ہماری طاقت و قوت ان آفات وبلیات کو دور نہیں کرسکتی جو آغاز کے بعد نمودار ہوتی ہے کیوں کہ ہم ہیں کمزور !!!اور ضروری ہے کہ جب کمزور شخص کسی مصیبت میں پھنس جائے تو وہ اپنے سے کسی طاقتور کی پناہ اور اس کی امان میں آئے اور اس میں کوئی شبہ نہیں کہ جب بھی ہم کسی اچھے کام کا آغاز کرنے جاتے ہیں تو شیطان رجیم ہمیں طرح طرح کے مکروہ فریب کا شکار بنانے کی کوشش کرتا رہتا ہے اورہم اس کے مکرو فریب کے جال میں پھنس بھی جاتے ہیں چونکہ وہ انسان کا بہت ہی طاقتور دشمن ہے اس لئے اب ضروری ہوا کہ ہم بھی کسی عظیم طاقتور کی پناہ وامان کی جستجو کریں اور پناہ مانگیں اور یقینا قادر مطلق اﷲ تبارک وتعالیٰ سب سے زیادہ طاقتور حیّ قیوم ہے اس لئے انسان کو حکم ہے کہ تم اپنے کھلے دشمن کے مقابلے میں اﷲ تعالیٰ کی پناہ مانگو اور کہو۔
{اعوذ باﷲ من الشیطان الرجیم }
 یہاں ایک عجیب وغریب اور پر لطف بات یہ ہے کہ یہاں یہ نہ کہا گیا کہ شیطان کے کس دھوکہ سے پناہ مانگی جائے تو اس سے اشارہ ہے کہ شیطان کے مکمل وسوسوں خباثتوں اور مکرو فریب سے اﷲ کی پناہ ۔ قرآن مقدس میں ہے۔
{اِنَّ الشیطانَ لِلاِنسَانِ عَد وٌمُبِیْنَ }
 بے شک شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے۔
  صوفیہ کا خیال ہے کہ جو چیز بھی بے حیائی وسرکشی کی دعوت دے یا پھر ذکر الٰہی سے روکے وہ شیطان ہے خواہ وہ جن ہوں یا انسان یا پھر چوپائے وغیرہ۔ قرآن مقدس میں ہے:
{ شَیِطٰیْنَ الِاْنسِ وَالْجِنَّ }اور دوسری جگہ ہے
{مِنْ شَرِّ الْوَسْوَاسِ الْخَنًاسِ الَذِیْ یُوَسْوِسُ فِیَ صُدُوْرِ الناَّسِ مِنَ الَجِنَّۃِ وَالناَّسِ} 
 نقل ہے کہ ایک مرتبہ حضرت عمر رضی اﷲ تعالی عنہ کی خدمت میں ایک خچر حاضر کیا گیا تاکہ آپ اس پر سوار ہوکر سواری کریں جب آپ سوار ہوئے تو وہ اچھلنے اور کودنے لگا اس کو بہت مارا مگر وہ اسی طرح اچھلتا اور کودتا رہا حضرت عمر فاروق رضی اﷲ تعالیٰ عنہ اس پر سے اتر گئے اور کہتے ہیں کہ یہ شیطان ہے۔
(تفسیر نعیمی )
 شیطان کو سب سے زیادہ مزہ اس وقت آتا ہے جب وہ کسی طالب قرآن کو طلب قرآن وحدیث سے بہکا دیتا ہے اس کی بڑی کامیابی ہوتی ہے قرآن مقدس کا حکم ہے کہ جب بھی تم قرآن شریف پڑھو تو {اعوذباﷲ من الشیطان الرجیم}ضرور پڑھو۔ ارشاد ربانی ہے:
{فَاِذَا قَرَأتَ الْقُرْآنَ فَاسْتعِذْ بِاﷲِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ}
۱؎ یعنی جب تم قرآن مجید پڑھو تو اﷲ سے پناہ مانگو شیطان مردود کے شر اور وسوسہ سے۔اس حکم صریح سے معلوم ہوا کہ قرآن پڑھتے وقت ’’تعوذ‘‘ کا پڑھنا حکم الٰہی ہے جس پر نبی کریم صلی اﷲ تعالی علیہ وسلم اور تمام صحابۂ کرام رضی اﷲ تعالیٰ عنھم اجمعین اور ساری امت اجابت کا عمل رہا ہے۔ تفسیر نعیمی میں حضرت مفتی محمد احمد یار خان نعیمی نے ’’تعوذ‘‘ پڑھنے کے چند فوائد نقل کئے ہیں جو مندرجہ ذیل ہیں:
 نمبر۱؎: جس طرح کہ نماز سے پہلے وضو ضروری ہے کیوں کہ وہ جسمانی پلیدی دور کرتا ہے اور انسان کو قابل نماز بناتا ہے اسی طرح تلاوت سے پہلے اعوذ پڑھنا چاہیے کہ یہ اندرونی پلیدی کو دور کرتا ہے اور زبان کو قرآن پاک کی تلاوت کے قابل بناتا ہے۔
 نمبر۲: جو شخص بادشاہ کے دروازے پر حاضر ہو وہ بغیر اجازت اندر نہیں آسکتا یوں ہی جو بارگاہ الہٰی میں حاضر ہو وہ بغیر اعوذ پڑھے کچھ عرض نہ کرے گویا اعوذ پڑھنا رب تبارک وتعالیٰ سے اجازت لینا ہے۔
 نمبر۳: بارگاہ میں حاضری کے وقت درباری لباس جسم پر ہوتا ہے یہ بارگاہ الٰہی میں حاضری کے وقت گویا قلب و زبان کا لباس ہے۔
(تفسیر نعیمی )
( جاری ہے )
ــــــــــــــــــــــ❣🌟❣ـــــــــــــــــــــ
 ترسیل دعوت : محمد شاھد رضا ثنائی بچھار پوری
 رکن اعلیٰ : افکار اہل سنت اکیڈمی پوجانگر میراروڈ ممبئی

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area