Type Here to Get Search Results !

استقامت فی الدین

استقامت فی الدین
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
از قلم: سید خادم رسول عینی
••────────••⊰❤️⊱••───────••
تمھاری زیست پہ نازاں ہو استقامت خود 
سدا عقیدئے اسلامیہ بحال رہے
(سید عینی)
طٰہٰ کی ٧٢ ویں آیت ہے:
قَالُوْا لَنْ نُّؤْثِرَكَ عَلٰى مَا جَاۤءَنَا مِنَ الْبَيِّنٰتِ وَالَّذِىْ فَطَرَنَا فَاقْضِ مَاۤ اَنْتَ قَاضٍ ۗ اِنَّمَا تَقْضِىْ هٰذِهِ الْحَيٰوةَ الدُّنْيَا
ترجمہ :
انہوں نے کہا: ہم ان روشن دلیلوں پر ہرگز تجھے ترجیح نہ دیں گے جو ہمارے پاس آئی ہیں ۔ ہمیں اپنے پیدا کرنے والے کی قسم ! تُوجو کرنے والا ہے کر لے۔ تو اس دنیا کی زندگی میں ہی توکرے گا(کنز الایمان)۔
اس آیت میں استقامت فی الدین کی روشن مثال ہے ۔
جب حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اپنا معجزہ دکھایا اور ان کے مبارک عصا نےاژدہا بن کر جادوگروں کے سارے سانپوں کو نگل ڈالا ، تب سارے جادوگروں نے اسلام قبول کرلیا اور موسی' علیہ السلام کے دست حق پرست پر سب کے سب ایمان لے آۓ یہ دیکھ کر فرعون آگ بگولہ ہو گیا اور اس نے ان جادوگروں کو جان سے مار ڈالنے کی دھمکی دی ، لیکن جادوگروں نے اسلام پر ایمان لے آنے کے بعد استقامت فی الدین کا مظاہرہ کیا اور دین سے نہیں ہٹے ، بلکہ ببانگ دہل فرعون سے یہ کہا :
ہم ان روشن دلیلوں پر ہرگز تجھے ترجیح نہ دیں گے جو ہمارے پاس آئی ہیں ۔ ہمیں اپنے پیدا کرنے والے کی قسم ! تُوجو کرنے والا ہے کر لے۔ تو اس دنیا کی زندگی میں ہی تو کرے گا۔
ان مسلمانوں پر فرعون کی دھمکی کا ،کوئی اثر نہیں ہوا۔
وہ لوگ اسلام و ایمان پر ثابت قدم رہے ۔اسی لیے کہا جاتا ہے کہ ایمان صادق کے سامنے دنیا کی کوئی طاقت پاؤں نہیں جما سکتی۔ 
ان مسلمانوں کے کہنے کا ما حصل یہ تھا کہ ایک مومن کی زندگی کا اصل مقصد آخرت کی کامیابی ہے۔
استقامت فی الدین کے موضوع پر قرآن مجید میں کئی آیتیں ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسلام میں استقامت فی الدین کی کس قدر اہمیت ہے۔ جس مسلمان کے دل میں ایمان مستحکم رہےگا وہ یقیناً استقامت فی الدین کا مظاہرہ کریگا اور اپنے دین سے کبھی بھی وہ دستبردار نہیں ہوگا خواہ اسے مال کی لالچ دی جائے یا دنیا کی آسائشوں سے اسے مالا مال کردیا جائے یا اس کی جان جانے کا بھی خطرہ ہو ۔

سورہء احقاف کی تیرھویں آیت میں ارشاد باری تعالیٰ ہے:
إِنَّ الَّذِينَ قَالُوا رَبُّنَا اللَّهُ ثُمَّ اسْتَقَامُوا فَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ
ترجمہ:
بیشک جنہوں نے کہا ہمارا رب اللہ ہے پھر ثابت قدم رہے تو نہ ان پر خوف ہے اورنہ وہ غمگین ہوں گے(کنز الایمان)
جو لوگ استقامت فی الدین کا مظاہرہ کرتے ہیں ان کی جزا کا بیان اس آیت میں ہے ۔
جو لوگ آخر دم تک شریعت پر قائم رہے ، ان پر قیامت میں نہ خوف ہے نہ ان کو موت کا غم ہے ۔بلکہ ان کے لیے یہ خوش خبری دی گئی ہے کہ وہ جنت والے ہیں اور جنت میں ہمیشہ رہیں گے ۔
آخر دم تک شریعت پر قائم رہنا کیا آسان ہے؟ کیا ہم نے دور حاضر میں لوگوں کو مال و دولت کے حرص میں اور مار یا موت کے ڈر سے شریعت مطہرہ سے ہٹتے ہوئے نہیں دیکھا ؟ بیشک ہم نے ان چیزوں کا مشاہدہ کیا ہے۔
مثال کے طور پر آسٹریلیا ہی لے لیجیے۔کچھ لوگ جب ایسے سچویشن کا سامنا کرتے ہیں کہ ان کو آسٹریلیا کی سیٹینجینشپ ملنے میں دشواری ہورہی ہے اور اگر وہ دین اسلام کو چھوڑ کر عیسائیت اختیار کرلیں ، یا لادینیت کی طرف مائل ہوجائیں تو سیٹینجینشپ مل جائےگی تو وہ آخرت کی کامیابی کو پس پشت ڈال کر 
اسلام و ایمان کو چھوڑ کر لادینیت یا عیسائیت اختیار کرکے اپنی دنیا (جو چندروزہ ہے ) اسے چمکانے کی کوشش کرتے ہیں .یہ وہ لوگ ہیں جن کے دل میں ایمان صادق کی کمی ہے اور ایک بہت بڑی کمزوری کے سبب اس قسم کی گمراہیت کے شکار ہوتے ہیں ۔
اس قسم کی گمراہیت آسٹریلیا و یوروپ میں پھیلی ہوئی نظر آتی ہے ۔افسوس کہ یہ مرض کورونا کی طرح ہندوستان میں داخل ہوگیا ہے۔ان دنوں یہ سننے میں آتا ہے کہ مختلف قسم کی لالچ میں پڑ کر ہندوستان کے چند مسلمان مذہب تبدیل کررہے ہیں ۔ ان کے فنکشن میں شامل ہوکر اپنا دین و ایمان بیچ رہے ہیں ۔ ان کے نعروں پر خود نعرہ لگا رہے ہیں ۔ ان کی عبادت گاہ کی رسم اجرا کی خوشی منا رہے ہیں ، یہ اپنی عبادت گاہ کے مسمار ہونے کی خوشی کے مترادف ہے ۔ اگر ہندوستان کے چند مسلمان لالچ میں آکر مرتد ہورہے ہیں تو یقیناً یہ ان کے ایمان کی کمزوری کی دلیل ہے۔وہ اپنے ایمان پر ثابت قدم نہیں رہ سکے ، اس کی وجہ ان کے اندر علم دین کی کمی ہے۔اس لیے حدیث میں ہے کہ العلم فریضۃ علی کل مسلم و مسلمۃ یعنی ہر مسلمان مرد و عورت پر علم دین کا حاصل کرنا فرض ہے۔ مسلموں کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ قرآن پڑھیں اور سمجھ کے پڑھیں تاکہ اس قسم کا سیچویشن ان کی زندگی میں جب آئے تو وہ بہکیں نہیں بلکہ دین پر ثابت قدم رہیں اور استقامت فی الدین کا مظاہرہ کریں اور اپنی آخرت کو کامیاب بنائیں ۔
بڑی عمارت بنا دینا ، فنکشن میں کروڑوں روپے خرچ کردینا، فلم انڈسٹری کے لوگوں کو شامل کرکے فنکشن میں گلیمر لانا کامیابی و حقانیت کے دلیل نہیں ہے۔ مسلمان ان چیزوں سے مرعوب نہ ہوں ۔ قرآن کا مطالعے کو اپنی روز مرہ زندگی کا حصہ بنالیں ۔حق کیا ہے ، باطل کیا ہے سمجھ میں آجاءیگا ۔قران کو اس لیے فرقان کہا گیا ، روشن کتاب کہا گیا ہے کہ اس کے مطالعے سے حق و باطل میں امتیاز سمجھ میں آتا ہے ۔
اسلام کی تاریخ میں کئی بزرگوں کا واقعہ ہم نے پڑھا ہے جنھوں نے مشکل سے مشکل وقت میں بھی استقامت فی الدین کا مظاہرہ کیا اور پچھلوں کے لیے روشن مثالیں چھوڑ گئے ۔
حضرت بلال رضی اللہ عنہ کی مثال ہی دیکھ لیں ۔اگر آپ امیہ بن خلف کی بات مانتے ہوئے اسلام کو ترک کردیتے ، لات و عزیٰ کی پوجا کرتے، فلسفہء توحید پر ایمان نہیں رکھتے تو آپ کو کسی طرح کے ظلم و ستم کا سامنا کرنا نہ پڑتا ۔لیکن آپ نے استقامت فی الدین کا مظاہرہ فرمایا اور دین اسلام پر ڈٹے رہے اور دین و دنیا میں حضرت سیدنا بلال رضی اللہ عنہ بن کر چمکے ۔

حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ نے اسلام کے اصولوں کو زندہ رکھنے کے لئے دشمنوں کا مقابلہ کیا اور اپنے جان و مال کی پروا کیے بغیر آپ نے استقامت فی الدین کا بہترین مظاہرہ کیا ، آپ ثابت قدم رہے اور آپ نے اپنے نانا کی شریعت کی بقا کی خاطر اپنی جان بھی قربان کردی ۔
حضرت امام احمد بن حنبل علیہ الرحمہ نے معتزلہ کے باطل عقائد کو نہیں مانا ، آپ اپنے موقف پر قائم رہے اور اس دور کے بادشاہان وقت کے مظالم سہے، قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں ، کوڑے کھائے ، لیکن قرآن کو خدا کا مخلوق ماننے سے انکار کردیا اور مسلک اہل سنت پر قائم رہے۔آپ ہر صورت میں یہ کہتے رہے کہ قرآن اللہ کا کلام ہے ، جس نے اللہ کے کلام کو مخلوق کہا اس نے کفر کیا۔ حضرت امام احمد بن حنبل کی زندگی استقامت فی الدین کی ایک روشن مثال ہے۔
حضرت علامہ فضل حق خیر آبادی علیہ الرحمہ نے انگریز کے خلاف جہاد کا فتویٰ صادر کیا ۔اس کی پاداش پر انگریزی حکومت نے آپ کو دھمکی دی کہ اگر آپ یہ فتویٰ واپس نہ لیں تو ہم آپ کو سولی پر چڑھا دینگے ۔حضرت علامہ فضل حق نے استقامت فی الدین کا مظاہرہ فرمایا ، انڈمان نیکوبر میں کالا پانی کی سزا گوارا کر لی لیکن اپنا فتوی' واپس نہیں لیا ۔سنت امام حسین رضی اللہ عنہ پر عمل کرتے ہوئے علامہ نے اپنی جان قربان کردی ، لیکن باطل کے سامنے اپنے موقف سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹے
استقامت کا تقاضہ ہے اے ایماں والو
پاؤں جل جائیں مگر آگ پہ چلتے رہنا

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area