(سوال نمبر 4909)
عمامہ شریف کس کس رنگ کا جائز ہے اور عمامہ کا کپڑا کتنا ہونا چائیے؟
........................................
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہے علمائے کرام و مفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ عمامہ شریف کس کس رنگ کا جائز ہے؟ اور عمامہ کا کپڑا کتنا ہونا چائیے ؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں مکمل آگاہی فرمائیں
سائل:- محمد عثمان شیخو پورہ پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
1/ عمامہ کسی بھی رنگ کا ہو اس سے سنت ادا ہوجاتی ہے اسی وجہ سے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے مختلف رنگ کے عمامے استعمال کرنا ثابت ہے جن مین سیاہ سفید پیلا سبز اور سرخ رنگ شامل ہیں ہاں سفید رنگ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم لباس میں پسند فرماتے تھے اور سفید رنگ کے کپڑے میں کفن دینے کی ترغیب دیتے تھے اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے سفید رنگ کے عمامے استعمال کرنا ثابت ہے اس لئے عمامے میں بھی سیاہ اور سفید رنگ کا استعمال پسندیدہ ہے اگرچہ باقی رنگوں کا استعمال بھی جائز ہے اور اس سے سنت عمامہ ادا ہوجاتی ہے
حدیث شریف میں ہے
١/ عن سلیمان بن ابی عبداللّٰہ قال ادرکت المہاجرین الاولین یعتمون بعمائم کرابیس سود و بیض و حمر و خضر و صفر یضع احدھم العمامۃ علی راسہ ویضع القلنسوۃ فوقھا ثم یدیر العمامۃ ھکذا یعنی علی کورہ ، لایخرجھا من تحت ذقنہ۔
عمامہ شریف کس کس رنگ کا جائز ہے اور عمامہ کا کپڑا کتنا ہونا چائیے؟
........................................
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہے علمائے کرام و مفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ عمامہ شریف کس کس رنگ کا جائز ہے؟ اور عمامہ کا کپڑا کتنا ہونا چائیے ؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں مکمل آگاہی فرمائیں
سائل:- محمد عثمان شیخو پورہ پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
1/ عمامہ کسی بھی رنگ کا ہو اس سے سنت ادا ہوجاتی ہے اسی وجہ سے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے مختلف رنگ کے عمامے استعمال کرنا ثابت ہے جن مین سیاہ سفید پیلا سبز اور سرخ رنگ شامل ہیں ہاں سفید رنگ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم لباس میں پسند فرماتے تھے اور سفید رنگ کے کپڑے میں کفن دینے کی ترغیب دیتے تھے اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے سفید رنگ کے عمامے استعمال کرنا ثابت ہے اس لئے عمامے میں بھی سیاہ اور سفید رنگ کا استعمال پسندیدہ ہے اگرچہ باقی رنگوں کا استعمال بھی جائز ہے اور اس سے سنت عمامہ ادا ہوجاتی ہے
حدیث شریف میں ہے
١/ عن سلیمان بن ابی عبداللّٰہ قال ادرکت المہاجرین الاولین یعتمون بعمائم کرابیس سود و بیض و حمر و خضر و صفر یضع احدھم العمامۃ علی راسہ ویضع القلنسوۃ فوقھا ثم یدیر العمامۃ ھکذا یعنی علی کورہ ، لایخرجھا من تحت ذقنہ۔
(مصنف ابن ابی شیبہ جلد 8 ص241)۔(شرح مسلم ج 6 ص 363)
سلیمان بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے مہاجرین اولین رضی اللہ عنہم کو دیکھا کہ وہ سیاہ ، سفید ، سرخ ، سبز اور زرد رنگ کا عمامہ پہنتے پایا ۔ ان میں کا ایک شخص عمامہ کو اپنے سر پر رکھتا،پھر عمامہ کو یوں گھماتا یعنی اس کے پیچ پر ، اسے اپنی ٹھوڑی کے نیچے سے نہ نکالتا۔
اس حدیث پاک سے مہاجرین صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنھم کا سبز عمامہ ثابت ہوتا ہے صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنھم کے کسی کام کو دیکھ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کا خاموشی اختیار فرمانا سنت تقریری کہلاتا ہے۔
٢/ عن سمرة ان النبی صلی الله عليه وآله وسلم قال البسوا الثياب البيض فانها اطهر و اطيب و کفنوا فيها موتاکم۔
سلیمان بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے مہاجرین اولین رضی اللہ عنہم کو دیکھا کہ وہ سیاہ ، سفید ، سرخ ، سبز اور زرد رنگ کا عمامہ پہنتے پایا ۔ ان میں کا ایک شخص عمامہ کو اپنے سر پر رکھتا،پھر عمامہ کو یوں گھماتا یعنی اس کے پیچ پر ، اسے اپنی ٹھوڑی کے نیچے سے نہ نکالتا۔
اس حدیث پاک سے مہاجرین صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنھم کا سبز عمامہ ثابت ہوتا ہے صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنھم کے کسی کام کو دیکھ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کا خاموشی اختیار فرمانا سنت تقریری کہلاتا ہے۔
٢/ عن سمرة ان النبی صلی الله عليه وآله وسلم قال البسوا الثياب البيض فانها اطهر و اطيب و کفنوا فيها موتاکم۔
(رواه احمد والترمذی والنسائی وابن ماجه)
حضرت سمرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ سفید کپڑے پہنا کرو اس لیے کہ یہ زیادہ پاک اور صاف نظر آتے ہیں اور اپنے مردوں کو سفید رنگ کے کفن دو۔
٣/ ھلال ابن عامر روایت کرے ہیں قال رايت رسول الله صلی الله عليه وآله وسلم بمنیٰ يخطب علی بغلة و عليه برد احمر و علی امامه يعبرعنه۔ (رواه ابو داؤد)
تمیں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو منی میں خطبہ دیتے ہوئے دیکھا اور آپ نے سرخ چادر اوڑھی ہوئی ہے اور حضرت علی آگے ہیں اور لوگوں کو آپ علیہ الصلوۃ والسلام کی بات سنا رہے ہیں ۔
٤/ حضرت ابو رمثہ الیتمی رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں : قال اتيت النبی صلی الله عليه وآله وسلم وعليه ثوبان اخضران .
میں حضور علیہ الصلوۃ والسلام کے پاس حاضر ہوا تو میں نے دیکھا کہ دو سبز رنگ کے کپڑے پہنے ہوئے ہیں ۔
٥ / عن عائشة رضی الله عنها قالت صنعت للنبی صلی الله عليه وآله وسلم بردة سوداء فلبسها فلما عرق فيها وجد ريح الصوف فقد فها. رواه ابوداؤد .
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں میں نے آپ علیہ الصلوۃ والسلام کے لیے کالے رنگ کی چادر تیار کر لی، آپ نے اسے اپنے اوپر ڈال دیا جب پسینے کی وجہ سے اس میں اون کی بو آئی تو آپ نے اسے اتار دیا ۔
٦/ ابو عبد ﷲ رضی ﷲ عنہ کی حدیث اسناد مروی ہے
قال ادرکت المہاجرین الاولین یعتمون بعمائم گرابیس سسود وبیض و حمر وخضر وصفر الخ
یعنی اولین مہاجرین صحابہ کو ابو عبد ﷲ فرماتے ہیں کہ سفید‘ سیاہ‘ سرخ‘ سبز اور زرد عمامے باندھے دیکھا۔
حضرت سمرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ سفید کپڑے پہنا کرو اس لیے کہ یہ زیادہ پاک اور صاف نظر آتے ہیں اور اپنے مردوں کو سفید رنگ کے کفن دو۔
٣/ ھلال ابن عامر روایت کرے ہیں قال رايت رسول الله صلی الله عليه وآله وسلم بمنیٰ يخطب علی بغلة و عليه برد احمر و علی امامه يعبرعنه۔ (رواه ابو داؤد)
تمیں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو منی میں خطبہ دیتے ہوئے دیکھا اور آپ نے سرخ چادر اوڑھی ہوئی ہے اور حضرت علی آگے ہیں اور لوگوں کو آپ علیہ الصلوۃ والسلام کی بات سنا رہے ہیں ۔
٤/ حضرت ابو رمثہ الیتمی رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں : قال اتيت النبی صلی الله عليه وآله وسلم وعليه ثوبان اخضران .
میں حضور علیہ الصلوۃ والسلام کے پاس حاضر ہوا تو میں نے دیکھا کہ دو سبز رنگ کے کپڑے پہنے ہوئے ہیں ۔
٥ / عن عائشة رضی الله عنها قالت صنعت للنبی صلی الله عليه وآله وسلم بردة سوداء فلبسها فلما عرق فيها وجد ريح الصوف فقد فها. رواه ابوداؤد .
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں میں نے آپ علیہ الصلوۃ والسلام کے لیے کالے رنگ کی چادر تیار کر لی، آپ نے اسے اپنے اوپر ڈال دیا جب پسینے کی وجہ سے اس میں اون کی بو آئی تو آپ نے اسے اتار دیا ۔
٦/ ابو عبد ﷲ رضی ﷲ عنہ کی حدیث اسناد مروی ہے
قال ادرکت المہاجرین الاولین یعتمون بعمائم گرابیس سسود وبیض و حمر وخضر وصفر الخ
یعنی اولین مہاجرین صحابہ کو ابو عبد ﷲ فرماتے ہیں کہ سفید‘ سیاہ‘ سرخ‘ سبز اور زرد عمامے باندھے دیکھا۔
(مصنف ابن ابی شیبہ ج 6‘ ص 48‘ طبع امدادیہ ملتان)
٧/ علامہ خازن بغدادی علیہ الرحمہ الہادی رقم طراز ہیں : قال ابن عباس رضی ﷲ عنہما کان سیما الملٰئکۃ یوم بدر عمائم بیضو یوم حنین عمائم خضر ۔
بدر کے روز فرشتوں کے سفید اور حنین کے روز سبز عمامے تھے۔
٧/ علامہ خازن بغدادی علیہ الرحمہ الہادی رقم طراز ہیں : قال ابن عباس رضی ﷲ عنہما کان سیما الملٰئکۃ یوم بدر عمائم بیضو یوم حنین عمائم خضر ۔
بدر کے روز فرشتوں کے سفید اور حنین کے روز سبز عمامے تھے۔
(خازن ج 1 ص 182‘ مطبوعہ کوئٹہ)
٨/ امام عبدالغنی نابلسی علیہ الرحمہ رقم طراز ہیں :ثم یہبط عیسٰی علیہ السلام الی الارض فہو متعمم بعمامۃ خضرآء
ترجمہ : عیسٰی علیہ السلام قرب قیامت میں سبز عمامہ میں نزول فرمائیں گے (حدیقہ ندیہ ج 2 ص 273)
2 / مرقاۃ شرح مشکوٰۃ میں مذکور ہے کہ حضور اقدس صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلَّم کا چھوٹا عمامہ سات ہاتھ کا اور بڑا عمامہ بارہ ہاتھ کا تھا۔ بس اسی سنت کے مطابق عمامہ رکھے، اس سے زیادہ بڑا نہ رکھے۔ بعض لوگ بہت بڑے عمامے باندھتے ہیں ، ایسا نہ کرے کہ سنت کے خلاف ہے۔
سرکار صلی اللہ علیہ وسلم تین رنگ کا عمامہ شرف باندھتے تھے (1 سیاہ) (2 سفید) (3 سرخ)
٨/ امام عبدالغنی نابلسی علیہ الرحمہ رقم طراز ہیں :ثم یہبط عیسٰی علیہ السلام الی الارض فہو متعمم بعمامۃ خضرآء
ترجمہ : عیسٰی علیہ السلام قرب قیامت میں سبز عمامہ میں نزول فرمائیں گے (حدیقہ ندیہ ج 2 ص 273)
2 / مرقاۃ شرح مشکوٰۃ میں مذکور ہے کہ حضور اقدس صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلَّم کا چھوٹا عمامہ سات ہاتھ کا اور بڑا عمامہ بارہ ہاتھ کا تھا۔ بس اسی سنت کے مطابق عمامہ رکھے، اس سے زیادہ بڑا نہ رکھے۔ بعض لوگ بہت بڑے عمامے باندھتے ہیں ، ایسا نہ کرے کہ سنت کے خلاف ہے۔
سرکار صلی اللہ علیہ وسلم تین رنگ کا عمامہ شرف باندھتے تھے (1 سیاہ) (2 سفید) (3 سرخ)
(بہارشریعت ح شانزدہم)
والله ورسوله اعلم بالصواب
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
07/11/2023
07/11/2023