Type Here to Get Search Results !

سرکار سیدی اعلی حضرت عظیم البرکت کی تحقیق انیق کی روشنی میں ایک مفتی کے فتوٰی کا رد بلیغ


سرکار سیدی اعلی حضرت عظیم البرکت کی تحقیق انیق کی روشنی میں ایک مفتی کے فتوٰی کا رد بلیغ
از قلم:- خلیفہ تاج السنہ و فقیہ ملت حضرت علامہ مفتی محمد ثناء اللہ خان ثناء القادری مدظلہ العالی و النورانی مرپا شریف۔
قسط اول
زمین و آسمان ساکن ہے اور چاند و سورج ایک گھیرے میں تیر رہے ہیں۔
♦•••••••••••••••••••••••••♦
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 
سوال ۔کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ ایک مفتی صاحب اپنے فتویٰ میں تحریر فرماتے ہیں کہ: 
(1) کتاب و سنت میں کوئی ایسی قطعی صراحت موجود نہیں کہ زمین ساکن ہے ۔کیا یہ صحیح ہے ۔؟
(2) زمین ساکن یا متحرک ہے اس میں علما کے مابین اختلاف ہے اور یہ مسئلہ عقائد میں سے نہیں جسے جاننا ضروری ہو؛ اس پر روشنی ڈالیں ۔
(3) یہ کہنا کیسا ہے کہ اعلی حضرت کا قول یہی ہے کہ زمین ساکن ہے پر دیگر اکابرین فرماتے ہیں کہ سورج،چاند، ستارے کی طرح اپنی محور میں زمین بھی متحرک ہے۔ساتھ ہی مفتی موصوف یہ بھی لکھتے ہیں کہ "میرا موقف یہی ہے جس طرح باقی سیارے اپنی محور میں گردش پزیر ہیں اسی طرح زمین بھی اپنی محور میں متحرک ہے" ۔کیا اعلی حضرت کے موقف کے خلاف اپنا موقف لکھ کر زمین کو متحرک ماننا جائز ہے ؟ کس قول پر عمل کیا جائے ؟؟۔
یہ چند سوال ہیں جن کا جواب مطلوب ہیں ۔
المستفتی:- (فقیر خادم سنت و ملت محمد جنید عالم شارق مصباحی بیتاہی ؛ خطیب و امام کوئيلی ،سیتامرھی)
_____________________________
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب اللھم ھدایۃ الحق الصواب :-
عزیزم بابو ناشر پیغامات سلسلہءثنائیہ، خیر خواہ امت ،عالم نبیل حضرت علامہ مولانا محمد جنید عالم شارق مصباحی سلمہ ۔
ہر سوال کا جواب دینا واجب نہیں ہے اس لئے کہ حضرت سیدنا ابن مسعود علیہ الرحمۃ و الرضوان فرماتے ہیں ۔
من افتی فی کل ما استفتی فھو مجنون
یعنی جو ہر استفتاء کا جواب دے مجنون ہے ۔لیکن آپ احیائے سنت کے حامل ہیں اسی لیے جواب لکھ رہا ہوں ۔ پھر خطیب وغیرہ کے نزدیک ایک حدیث شریف میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جب فتنے ظاہر ہوں یا فرمایا کہ جب بدعتیں ظاہر ہوں اور میرے اصحاب کو سب و شتم کیا جائے تو اہل علم کو اپنا علم ظاہر کرنا چاہیے ۔
فمن لم یفعل ذلک فعلیہ لعنۃ اللہ والملئکۃ والناس اجمعین لایقبل اللہ منہ صرفا و لا عدلا۔
جو ایسا نہ کیا( یعنی اپنا علم ظاہر نہ کرے ) اس پر اللہ تعالیٰ ، تمام فرشتوں اور تمام لوگوں کی لعنت ہے ۔اللہ تعالیٰ اس کے فرض و عمل کو قبول نہیں کرتا ہے۔
 (الفردوس بما ثورالخطاب ۔حدیث 1271 ۔جلد 1ص 321)
لہذا اس وعید سے بچنے کے لئے مختصر جواب لکھ رہا ہوں۔
پیارے سنی بھائیو! ۔السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
آپ اگر دل سے اپنے امام اہل سنت کے ماننے والے ہیں تو اپنے امام کی آخری نصیحت پر عمل ضرور کریں گے ۔
امام فرماتے ہیں کہ
حتی الامکان اتباع شریعت نہ چھوڑو اور میرا دین و مذہب جو میری کتب سے ظاہر ہے اس پر مضبوطی سے قائم رہنا ہر فرض سے اہم فرض ہے اللہ توفیق دے۔
(وصایا شریف ص 8)
25 صفر 1340ھ بروز جمعہ مبارک 12 بج کر 21 منٹ پر یہ وقتی وصایا بقلم خود بحالت صحت و حواس قلم بند کیے۔
مولانا احمد رضا خان قادری بریلی شریف قدس سرہ صرف ایک عالم نہیں ہے بلکہ آپ سرکار سیدی اعلی حضرت عظیم البرکت ہیں ۔ امام اہل سنت ہیں۔ آپ مجدد اعظم ہیں۔ اور آپ مجتہد فی المسائل ہیں:-
اس نصیحت کے بعد کسی بھی مخالف اعلی حضرت ؛مفتی، محقق کی بات نہ سنیں نہ پڑھیں نہ عمل کریں آج کل بہت سارے نئے مفتی و محقق پیدا ہورہے ہیں جو خود گمراہ ہوتے اور دوسرے کو بھی گمراہ کرتے ہیں۔
سرکار امام اہل سنت کے قول کو لکھ کر ان کے خلاف اپنا قول پیش کرنے والے مفتی کے لئے میرا پیغام۔
و این الثریا و این الثری
یعنی کہاں ثریا اور کہاں کیچڑ ۔
بہ نسبت خاک را با عالم پاک
یعنی مٹی کو عالم پاک سے کیا نسبت
حقا کہ تاج شاہی کناس را نہ زبید۔
یعنی حق یہ ہے کہ بادشاہ کا تاج جھاڑو پھیرنے والے کے سر پر زیب نہیں دیتا
سوال (1)
(1) کتاب و سنت میں کوئی ایسی قطعی صراحت موجود نہیں کہ زمین ساکن ہے ۔کیا یہ صحیح ہے ۔؟
الجواب ۔یہ جھوٹ ہے بے شک قرآن عظیم نے آسمان و زمین کے متحرک ہونے کی نفی فرمائی ہے ۔قران شریف کو سمجھنے کے لئے تفسیر کا سہارا لینا ہوگا اور صحابہ کرام سے بڑھ کر قرآن مجید کو کون سمجھ سکتا ہے؟ ۔ان حضرات سے زائد عربی زبان و معانی قرآن سمجھنے والا کون ہے ؟ ۔دل کو صحابہ کی عظمت سے مملو کرلینا فرض ہے انہوں نے قرآن کریم ؛صاحب قرآن صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم سے پڑھا . حضور سے اس کے معانی سیکھے۔ ان کے ارشاد کے آگے اپنی فہم ناقص کی وہ نسبت سمجھنی بھی ظلم ہے۔
سوال (2)
کیا حرکت شمس اور سکون زمین کا مسئلہ عقائد سے نہیں ہے. ؟
الجواب :- بے شک یہ عقائد سے ہے ۔امام اہل سنت امام احمد رضا بریلوی قدس سرہ ارشاد فرماتے ہیں کہ اسلامی مسئلہ یہ ہے کہ زمین و آسمان دونوں ساکن ہیں کواکب چل رہے ہیں ۔کل فی فلک یسبحون یعنی ہر ایک فلک میں تیرتا ہے جیسے پانی میں مچھلی۔
(فتاوی رضویہ جلد جدید 27 ص 200)
اس سے ثابت ہوا کہ باب عقائد سے ہے ۔
سوال (3):- جب یہ عقائد سے ہے تو کیا اس پر ایمان لانا ضروری ہے؟
الجواب:- بے شک حرکت شمس اور سکون زمین اور سکون آسمان پر ایمان لانا فرض ہے ۔ حضور مجدداعظم قدس سرہ ارشاد فرماتے ہیں کہ لاجرم مسلمانوں پر فرض ہے کہ حرکت شمس وسکون زمین پر ایمان لائے۔
(فتاوی رضویہ جلد جدید 27 ص 224)
سوال(4)
ایسا عقیدہ رکھنا اور اس عقیدہ پر فتویٰ دینا کیسا ہے کہ
میرا موقف یہی ہے کہ جس طرح باقی سیارے اپنی محور میں گردش پزیر ہیں اسی طرح زمین بھی اپنی محور میں متحرک ہے
الجواب:- ایسا عقیدہ قرآن شریف و احادیث شریف اور اجماع کے خلاف ہے ۔امام اہل سنت حضور مجدد اعظم سیدنا امام احمد رضا خان قادری بریلی شریف قدس سرہ ارشاد فرماتے ہیں کہ
*بحمد اللہ تعالیٰ آیات متکاثرہ و احادیث متواترہ و اجماع امت طاہرہ سے واضح ہوا کہ زمین کی حرکت محوری و مدادی دونوں باطل ہیں۔
(فتاوی رضویہ جلد جدید 27 ص 223)
سائنس دانوں کی وجہ سے 
زمین کو متحرک ماننے والے سے عرض گزار ہوں کہ اگر زمین متحرک ہوتی جیسا وہ مانتے ہیں تو یقینا اس کی حرکت ہر وقت سخت زلزلہ اور شدید آندھیاں لاتی ۔انسان حیوان کوئی اس پر نہ زندگی بسر کر سکتا اور نہ اس سے نفع حاصل کرنا ممکن ہوتا کیونکہ نفع تو اس صورت میں حاصل ہو گا جب اُس میں ہموار پن ،ٹھہراؤ اور سکون ہو ۔
پس ان تصریحات کے خلاف عقیدہ رکھنے والے کا عقیدہ قرآن و حدیث اور اجماع کے خلاف اور باطل عقیدہ ہے جو قابل قبول نہیں ۔سرکار سیدی اعلی حضرت عظیم البرکت امام احمد رضا خان قادری بریلی شریف قدس سرہ کی تحقیق انیق اور موقف صحیحہ کے خلاف اپنا موقف لکھنے والے مفتی صاحب کے لئے ثناء اللہ خاں ثناء القادری مرپاوی کا ایک پیغام ہے ۔
بہ نسبت خاک را با عالم پاک
یعنی مٹی کو عالم پاک سے کیا نسبت ۔
واین الثریا و این الثری
یعنی کہاں ثریا اور کہاں کیچڑ۔
مولانا احمد رضا خان صرف ایک عالم یا مفتی نہیں بلکہ امام اہل سنت وجماعت ہیں ۔سرکار سیدی اعلی حضرت عظیم البرکت ہیں ۔حضور مجدد اعظم ہیں ۔مجتہد فی المسائل ہیں۔
ہندوستان اور پاکستان یعنی عجم کے تمام علمائے اہل سنت و عوام اہل سنت اور عرب کے علمائے اہل سنت انہی القابات سے یاد کرتے ہیں
تحقیق اعلی حضرت کے خلاف
نہ سننے کو ہم ہیں تیار
اس لیے کرتا ہوں ہمیشہ ہوشیار
میرا نام ہیں ثناء اللہ خان وفادار
سائنس کی بات نہیں ماننا ہے وہ ہمارے لئے کچھ نہیں ہے ہمارے لئے قرآن و حدیث کافی ہے 
✦•••••••••••••✦❀✦•••••••••••••✦
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب 
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ النفس محقق دوراں مفتی اعظم بہارحضرت علامہ 
مولانا مفتی محمد ثناء اللہ خان ثناء القادری مرپاوی سیتا مڑھی
صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی 
مورخہ 27 محرم الحرام 1445
15 اگست 2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area