پانی کی ٹنکی میں کوا مرگیا کتنی نمازیں دہرائیں؟
ــــــــــــــــــــــ❣🌟❣ـــــــــــــــــــــ
مفتی محمد صدام حسین برکاتی فیضی۔
مفتی محمد صدام حسین برکاتی فیضی۔
••────────••⊰❤️⊱••───────••
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
پانی کی ٹنکی میں ایک کوا گر کر مر گیا جب پانی بدبودار ہوگیا تو لوگوں نے کھول کر دیکھا تو کوا مرا ہوا تھا لیکن پھول کر پھٹا نہیں تھا صرف پھولا ہوا تھا تو جن لوگوں نے کوا دیکھنے سے پہلے اس پانی سے وضو بنا کر نماز پڑھی ان کی نماز کا کیا حکم ہے کتنے دنوں کی نماز دہرانے کا حکم ہے مزید اگر کوئی صاحب ترتیب ہے تو اس کے لئے کیا حکم ہے۔
پانی کی ٹنکی میں ایک کوا گر کر مر گیا جب پانی بدبودار ہوگیا تو لوگوں نے کھول کر دیکھا تو کوا مرا ہوا تھا لیکن پھول کر پھٹا نہیں تھا صرف پھولا ہوا تھا تو جن لوگوں نے کوا دیکھنے سے پہلے اس پانی سے وضو بنا کر نماز پڑھی ان کی نماز کا کیا حکم ہے کتنے دنوں کی نماز دہرانے کا حکم ہے مزید اگر کوئی صاحب ترتیب ہے تو اس کے لئے کیا حکم ہے۔
سائل:- مولانا شمیم صاحب خطیب و امام مدینہ مسجد شانتی نگر وڈالا ممبئی
••────────••⊰❤️⊱••───────••
بسم اللہ الرحمن الرحیم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب اللھم ھدایۃ الحق الصواب :-
تیسیرا حکم شرع یہ ہیکہ جب سے پانی میں بو پائی گئی اور کوا ملا اس وقت سے پانی ناپاک قرار دیا جائے گا ہاں احتیاطاً تین دن رات کی وہ نمازیں جو اس پانی سے وضو یا غسل کرکے پڑھی گئیں ان کو دہرالینا بہتر ہے۔
بہار شریعت میں ہے:
"کوئیں سے مرا ہوا جانور نکلا تو اگر اس کے گرنے مرنے کا وقت معلوم ہے تو اسی وقت سے پانی نجس ہے...اور اگر وقت معلوم نہیں تو جس وقت دیکھا گیا اس وقت سے نجس قرار پائے گا۔ اگرچہ پھولا پھٹا ہو اس سے قبل پانی نجس نہیں اور پہلے جو وضو یا غسل کیا یا کپڑے دھوئے کچھ حرج نہیں تیسیرا اسی پر عمل ہے " اھ ملخصا۔
بہار شریعت میں ہے:
"کوئیں سے مرا ہوا جانور نکلا تو اگر اس کے گرنے مرنے کا وقت معلوم ہے تو اسی وقت سے پانی نجس ہے...اور اگر وقت معلوم نہیں تو جس وقت دیکھا گیا اس وقت سے نجس قرار پائے گا۔ اگرچہ پھولا پھٹا ہو اس سے قبل پانی نجس نہیں اور پہلے جو وضو یا غسل کیا یا کپڑے دھوئے کچھ حرج نہیں تیسیرا اسی پر عمل ہے " اھ ملخصا۔
(حصہ دوم ص٣٤٠، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ کراچی)
اعلی حضرت امام احمدرضا رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ایسے ہی سوال کے جواب میں تحریر فرمایا ہے:
"تین دن رات کی نماز کا اعادہ بہتر ہے" اھ
اعلی حضرت امام احمدرضا رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ایسے ہی سوال کے جواب میں تحریر فرمایا ہے:
"تین دن رات کی نماز کا اعادہ بہتر ہے" اھ
(فتاویٰ رضویہ جدید ج٣، ص٢٩٥، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور)
واللہ تعالیٰ و رسولہ ﷺ اعلم بالصواب۔
ــــــــــــــــــــــ❣🌟❣ـــــــــــــــــــــ
کتبہ: حضرت علامہ مولانا مفتی محمد صدام حسین برکاتی فیضی۔
کتبہ: حضرت علامہ مولانا مفتی محمد صدام حسین برکاتی فیضی۔
صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی
٥ جمادی الآخر ١٤٤٥ھ مطابق ١٩ دسمبر ٢٠٢٣ء
٥ جمادی الآخر ١٤٤٥ھ مطابق ١٩ دسمبر ٢٠٢٣ء