Type Here to Get Search Results !

حرام کمائی کا ہدیہ لینا کیسا ہے؟ نیک انسان کیسے بنیں؟


(سوال نمبر 4839)
حرام کمائی کا ہدیہ لینا کیسا ہے؟ نیک انسان کیسے بنیں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلامُ علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ دو سوال ہیں
(۱) مجھے کوئی چیز گفٹ کرے اور میں اس کو جانتا ہُوں کی وہ بندہ جو کمائی کرتا ہے totally حرام ہے ، تو اُس سے ہدیہ لینا گفٹ لینا کیسا ؟
(۲) میں نیک کیسے بنو ؟ میرے اندر عاجزی انکساری کیسے پیدا ہو ؟ اور میں ایک بہترین مسلمان کیسے بنو ؟اور کوئی چیز عمل کیسے کریں؟
عمل میں بہت پیچھے ہوں بس بری بری یاد آتی ہیں ہماری اصلاح فرمائے حضرت مفتی صاحب قبلہ ۔۔
سائل:- محمد سہیل ، یوپی انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم 
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعونه تعالي عز وجل 

١/ جب اپ کو معلوم ہے کہ سوفیصد حرام کمائی کا ہدیہ ہے پھر ان سے ہدیہ لینا جائز نہیں ہے 
ہاں ان کو کوئی چیز فروخت کی جائے یا ان کا کوئی کام کرکے پیسے لیے جائیں تو معاوضہ یا اجرت لینے کی گنجائش ہے 
فتاوی شامی میں ہے 
قوله: اکتسب حرامًا، توضیح المسألة ما في التاتارخانیة حیث قال: رجل اکتسب مالًا من حرام … ثم اشتریٰ منہ بها أو اشتریٰ قبل الدفع بها ودفعها … أو اشتریٰ مطلقًا ودفع تلک الدراهم، قال الکرخي في الوجه الأول والثاني: لایطیب، وفي الثلاث الأخیرة یطیب. وقال أبوبکر: لایطیب في الکل، لکن الفتویٰ الآن علی قول الکرخي دفعاً للحرج عن الناس
(الدر المختار مع الشامي ۷؍۴۹۰ )
٢/ سب سے پہلے پنجوقتہ نماز کی باجماعت پابندی کریں اور 
جن چیزوں کو شریعتِ مطہرہ نے حکم دیا ہے ان کو بجا لانے اور جن چیزوں سے منع کیا ہے ان سے بچنے کا اہتمام کریں اور اس کے ساتھ نیک اور پرہیزگار بننے کے لیے اقا علیہ السلام نے جن پانچ (مندرجہ ذیل ) چیزوں کے اختیار کرنے کا فرمایا ہے، اس کی پابندی کریں
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روايت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (ایک دن صحابہ سے ) فرمایا کون ہے جو مجھ سے یہ چندباتیں سیکھ لے پھروہ خود ان پر عمل کرے یا وہ باتیں ان لوگوں کوسکھلائے جو ان پر عمل کریں؟
حضرت ابوہریرہ رضي الله تعالیٰ عنہ نے عرض کیا یارسول اللہ میں تیار ہوں، پس آپ ﷺ نے میرا ہاتھ پکڑا اورگن کر پانچ باتیں بتلائیں
١/ ناجائزکاموں سے بچو، تم سب سے بڑے عبادت گزار بن جاؤگے۔
٢/ اللہ تعالیٰ نے جو کچھ تمہاری قسمت میں لکھ دیاہے اس پرراضی رہو، سب سےبڑےغنی(بےنیاز) ہوجاؤگے۔
٣/ اپنے پڑوسی کے ساتھ اچھا سلوک کرو (کامل) مؤمن بن جاؤگے۔
٤/ اور لوگوں کے لیے وہ چیز پسند کرو جواپنے لیے پسند کرتے ہو، (کامل)مسلمان بن جاؤگے۔
٥/ بہت زیادہ مت ہنسا کرو کیوں کہ زیادہ ہنسنا دل کو مردہ کردیتا ہے۔
(سنن الترمذي ت شاكر (4 / 551)
حدیث شریف میں ہے 
عن الحسن، عن أبي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: من يأخذ عني هؤلاء الكلمات فيعمل بهن أو يعلم من يعمل بهن» ؟ فقال أبو هريرة: فقلت: أنا يا رسول الله، فأخذ بيدي فعد خمسا وقال: «اتق المحارم تكن أعبد الناس، وارض بما قسم الله لك تكن أغنى الناس، وأحسن إلى جارك تكن مؤمنا، وأحب للناس ما تحب لنفسك تكن مسلما، ولا تكثر الضحك، فإن كثرة الضحك تميت القلب(هذا حديث غريب لا نعرفه إلا من حديث جعفر بن سليمان والحسن لم يسمع من أبي هريرة شيئا. هكذا روي عن أيوب، ويونس بن عبيد، وعلي بن زيد، وروى أبوعبيدة الناجي، عن الحسن، هذا الحديث قوله: ولم يذكر فيه عن أبي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم.)
یاد رہے علماء وصلحاء کی مجالس میں لازمی بیٹھنے کا اہتمام اور کسی متبعِ سنت شیخ سے اصلاحی تعلق قائم کرنا زندگی میں مثبت تبدیلی اور صلاح و تقویٰ کے لیے بہت معاون ہوگا ان شاءالله القدیر القوي.
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
30/10/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area