Type Here to Get Search Results !

نبی مختار‌ کل‌ ہیں‌ جس کو جو چاہیں عطا کردیں۔


نبی مختار‌ کل‌ ہیں‌ جس کو جو چاہیں عطا کردیں۔
ــــــــــــــــــــــ❣🌟❣ـــــــــــــــــــــ
محمد حنظلہ خان مصباحی دیناری کرنیل گنج گونڈہ 
۷/ نومبر ۲۰۲۳ء
••────────••⊰❤️⊱••───────••
آپ تمامی احباب کو پتہ ہے کہ قربانی کےلئے بکرے یا بکری کی عمر شرع شریف میں کتنی منظور ہے، یعنی بکرا یا بکری کی عمر ایک سال پورا ہونے میں اگر ایک دن بھی باقی ہے تو قربانی نہ ہوگی چاہے کتنا ہی تندرست و فربہ ہو۔مگر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دو جاں نثار کے واسطے چھ ماہ کی بکری جائز کردی اور بتا دیا کہ تمہارے بعد کسی اور کےلئے جائز نہیں۔کیونکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم مالک احکام شرع ہیں یہ آپ کا اختیار ہے کہ جس کے لیے جو چاہیں وہ کردیں کیوں کہ اللہ کریم نے اپنے محبوب کو مالک ومختار بنایا ہے۔
اب نظیر کے طور پر دونوں حدیثیں ملاحظہ فرمائیں اور اپنے ایمان و عقیدے میں تازگی پیدا کریں۔ تفصیل کے لیے فتاوی رضویہ جلد 30 کی جانب رجوع کریں جہاں پر بہت نظیریں مل جائیں گی۔
حدیث صحیح ہے میں براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے ہے کہ ان کے ماموں ابو بردہ بن نیاز رضی اللہ عنہ نے نماز عید سے پہلے قربانی کر لی تھی جب معلوم ہوا یہ کافی نہیں، عرض کی یا رسول اللہ وہ تو میں کر چکا۔اب میرے پاس چھ مہینے کا بکری کا بچہ ہے مگر سال بھر والے سے اچھا ہے، سرکار نے فرمایا :- 
 اجعلها مكانها و لن تجزى عن أحد بعدك 
اس کی جگہ اسے کر دو اور ہرگز اتنی عمر کی بکری تمہارے بعد دوسروں کی قربانی میں کافی نہ ہوگی۔
(صحيح البخاری کتاب العیدین باب الخطبہ بعد العید قدیمی کتب خانہ کراچی)
صحیحین میں عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالی عنہ سے ہے حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ کرام رضوان اللہ تعالی علیہم اجمعین کو قربانی کے لیے جانور عطا فرمائے ان کے حصے میں ششماہہ(چھ ماہ) بکری آئی حضور سے حال عرض کیا۔ فرمایا: ضح بها۔ تم اس کی قربانی کر دو 
سنن بیہقی میں بسندصحیح اتنا اور زائد ہے: ولا رخصة فيها لأحد بعدك
تمہارے بعد اور کسی کے لیے اس میں رخصت نہیں۔
ماخوذ (فتاویٰ رضویہ شریف جدید جلد 30 صفحہ نمبر 525/ 526)

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area