(سوال نمبر 2026)
کیا حیض کی حالت میں قرآن مجید کا ترجمہ پڑھ سکتے ہیں؟
.....................................
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے متعلق کہ
کیا حیض کی حالت میں قرآن مجید کا ترجمہ پڑھ سکتے ہیں؟
شرعی راہنمائی فرما دیں جزاک اللہ خیرا
سائلہ:- عائشہ حنیف شہر لاہور پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده و نصلي على رسوله الأمين
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالى عز وجل
حیض ونفاس کی حالت میں بغیر ہاتھ لگائے بھی قرآن کا ترجمہ پڑھنا ناجائز وحرام ہے، کیونکہ قرآن کا ترجمہ پڑھنے اور چھونے میں قرآن شریف ہی کے طرح کا حکم ہے۔
جیسا کہ مصنف بہار شریعت رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ حیض و نفاس والی عورت کو قرآن مجید پڑھنا دیکھ کر، یا زبانی اور اس کا چھونا اگرچہ اس کی جلد یا چولی یا حاشیہ کو ہاتھ یا انگلی کی نوک یا بدن کا کوئی حصہ لگے یہ سب حرام ہیں۔(بہار شریعت ح ٢)
اور ایک مقام پر فرماتے ہیں
قرآن کا ترجمہ فارسی یا اردو یا کسی اور زبان میں ہو اسکے بھی چھونے اور پڑھنے میں قرآن مجید ہی کا سا حکم ہے - (بہار ح دوم ص ۳۳۰ )
مذکورہ توضیحات سے معلوم ہوا کہ حالت حیض و نفاس میں قرآن شریف کا ترجمہ زبانی پڑھنا بھی جائز نہیں ہے۔
اسی طرح طالبات مخصوص ایام میں قرآن پاک یا اس کا ترجمہ نہیں پڑھ سکتیں۔ہاں بغیر پڑھے صرف دل ہی دل میں دہرانا،نظر پھیرتے جانا، اوریوں یاد کرنا،یہ منع نہیں ہے ۔صرف اس بات کاخیال رہے کہ قرآن پاک یا ترجمہ کوبلاحائل چھونے والی صورت نہ بنے۔
والله ورسوله اعلم بالصواب_________(❤️)_________کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
٢٨/٢/٢٠٢٢
کیا حیض کی حالت میں قرآن مجید کا ترجمہ پڑھ سکتے ہیں؟
12:44 PM
0
Tags