مبسملا وحامدا ومصلیا ومسلما
ــــــــــــــــــــــ❣🌟❣ـــــــــــــــــــــ
جنگ بندی کی قرار داد پر امریکہ کا ویٹو
جنگ بندی کی قرار داد پر امریکہ کا ویٹو
••────────••⊰❤️⊱••───────••
(1)کل 22: دسمبر کو فلسطین واسرائیل جنگ بندی کی قرار داد پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ووٹنگ ہوئی۔امریکہ نے جنگ بندی کو ویٹو کر دیا۔ جنگ عظیم دوم(1939-1945)سے آج تک انسانی تاریخ کا سب سے بڑا دہشت گرد امریکہ ہے۔دنیا کا جو ملک یا جو جماعت یا جو شخص امریکہ کے سامنے سجدہ ریز نہ ہوا،اس کو امریکہ نے تباہ وبرباد کر دیا۔بہت سے ممالک میں امریکہ شکست کھایا اور کتے کی طرح دم دبا کر بھاگا بھی ہے،مثلا ویتنام،افغانستان،شام وغیرہ،لیکن پھر بھی اپنی حرکتوں سے باز نہیں آتا۔
غزہ پٹی میں جنگ نہیں ہو رہی ہے،بلکہ عام شہریوں کا قتل عام ہو رہا ہے۔امریکی اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ پٹی میں دس کیلو کے بم گرائے ہیں اور آج تک دنیا میں کہیں بھی اتنے بڑے بم نہیں گرائے گئے ہیں اور یہ خطرناک بم امریکہ نے کثیر تعداد میں اسرائیل کو بھیجا تھا۔اسی طرح غزہ پٹی میں سفید فاسفورس کے بم بھی برسائے گئے ہیں،حالاں کہ بین الاقوامی قانون کے مطابق سفید فاسفورس کے بم کا استعمال ممنوع ہے۔اس سے جسم اور ہڈیاں گلنے لگتی ہیں۔
(2)حزب اللہ بھی لبنانی سرحدوں سے اسرائیل پر حملے کر رہا ہے،لیکن اس کے حملے زیادہ سخت نہیں۔اگر حزب اللہ یا ملک شام کی طرف سے اسرائیل پر زور دار حملے ہوں تو امریکہ نیٹو کی فوج لے کر اتر پڑے گا اور لبنان وشام پر سخت حملے کرنے لگے گا،جیسا کہ یمن کے خلاف امریکہ اپنے حامیوں کے ساتھ بحر احمر میں اتر پڑا ہے۔
(3)اگر عراق ویمن سے اسرائیل پر میزائل وراکٹ کے حملے ہوتے ہیں تو عرب ممالک(سعودیہ،جارڈن،متحدہ عرب امارت وغیرہ)ان میزائل وراکٹ کو تباہ کر دیتے ہیں۔یہ عرب ممالک اسرائیل کی حفاظت کے لئے بیدار ہیں،لیکن فلسطین پر بم برسائے جا رہے ہیں تو فلسطینی مسلمانوں کی حفاظت کے لئے کچھ کرنے کو تیار نہیں۔
(4) امریکہ واسرائیل چاہتے ہیں کہ فلسطین میں اس قدر قتل عام کیا جائے کہ یہ لوگ فلسطین چھوڑ کر دیگر عرب ممالک میں چلے جائیں اور فلسطین کا معاملہ ہمیشہ کے لئے ختم ہو جائے۔ابھی تو فلسطینی مسلمانوں کا قتل عام جاری ہے۔آگے کیا ہوتا ہے،وہ دیکھنا ہو گا۔
(5)حالیہ جنگ کے سبب اسرائیل کو جو مالی نقصان ہو گا،امریکہ ومغربی ممالک اس کمی کو پوری کر دیں گے،لیکن جو فلسطینی مسلمان اس ظلم وستم کے سبب ہلاک ہو جائیں گے،وہ واپس نہیں آ سکتے۔غزہ پٹی کے حالات اتنے بدتر ہیں کہ سن کر انسانوں کے دل دہل جاتے ہیں اور رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں،لیکن یہود ونصاری ایسے خونخوار درندے ہیں کہ وہ انسانوں کا خون پی کر خوشی محسوس کرتے ہیں۔
غزہ پٹی میں جنگ نہیں ہو رہی ہے،بلکہ عام شہریوں کا قتل عام ہو رہا ہے۔امریکی اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ پٹی میں دس کیلو کے بم گرائے ہیں اور آج تک دنیا میں کہیں بھی اتنے بڑے بم نہیں گرائے گئے ہیں اور یہ خطرناک بم امریکہ نے کثیر تعداد میں اسرائیل کو بھیجا تھا۔اسی طرح غزہ پٹی میں سفید فاسفورس کے بم بھی برسائے گئے ہیں،حالاں کہ بین الاقوامی قانون کے مطابق سفید فاسفورس کے بم کا استعمال ممنوع ہے۔اس سے جسم اور ہڈیاں گلنے لگتی ہیں۔
(2)حزب اللہ بھی لبنانی سرحدوں سے اسرائیل پر حملے کر رہا ہے،لیکن اس کے حملے زیادہ سخت نہیں۔اگر حزب اللہ یا ملک شام کی طرف سے اسرائیل پر زور دار حملے ہوں تو امریکہ نیٹو کی فوج لے کر اتر پڑے گا اور لبنان وشام پر سخت حملے کرنے لگے گا،جیسا کہ یمن کے خلاف امریکہ اپنے حامیوں کے ساتھ بحر احمر میں اتر پڑا ہے۔
(3)اگر عراق ویمن سے اسرائیل پر میزائل وراکٹ کے حملے ہوتے ہیں تو عرب ممالک(سعودیہ،جارڈن،متحدہ عرب امارت وغیرہ)ان میزائل وراکٹ کو تباہ کر دیتے ہیں۔یہ عرب ممالک اسرائیل کی حفاظت کے لئے بیدار ہیں،لیکن فلسطین پر بم برسائے جا رہے ہیں تو فلسطینی مسلمانوں کی حفاظت کے لئے کچھ کرنے کو تیار نہیں۔
(4) امریکہ واسرائیل چاہتے ہیں کہ فلسطین میں اس قدر قتل عام کیا جائے کہ یہ لوگ فلسطین چھوڑ کر دیگر عرب ممالک میں چلے جائیں اور فلسطین کا معاملہ ہمیشہ کے لئے ختم ہو جائے۔ابھی تو فلسطینی مسلمانوں کا قتل عام جاری ہے۔آگے کیا ہوتا ہے،وہ دیکھنا ہو گا۔
(5)حالیہ جنگ کے سبب اسرائیل کو جو مالی نقصان ہو گا،امریکہ ومغربی ممالک اس کمی کو پوری کر دیں گے،لیکن جو فلسطینی مسلمان اس ظلم وستم کے سبب ہلاک ہو جائیں گے،وہ واپس نہیں آ سکتے۔غزہ پٹی کے حالات اتنے بدتر ہیں کہ سن کر انسانوں کے دل دہل جاتے ہیں اور رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں،لیکن یہود ونصاری ایسے خونخوار درندے ہیں کہ وہ انسانوں کا خون پی کر خوشی محسوس کرتے ہیں۔
ــــــــــــــــــــــ❣🌟❣ـــــــــــــــــــــ
طارق انور مصباحی
جاری کردہ:23:دسمبر2023
طارق انور مصباحی
جاری کردہ:23:دسمبر2023