Type Here to Get Search Results !

حضرت سیدنا عامر بن عبداللہ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ کا ایمان افروز واقعہ

آسمانِ ولایت کے آٹھ ستارے
ــــــــــــــــــــــ❣🌟❣ـــــــــــــــــــــ
حضرت سیدنا علقمہ بن مرثد رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں
تابعین کرام رحمہم اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین میں سے آٹھ بزرگ ایسے عظیم ہیں گویا ان پر زہد و تقوی کی انتہاء ہو گئی۔ حضرت سیدنا عامر بن عبداللہ حضرت سیدنا اویس قرنی، حضرت سیدنا ہرم بن حیان، حضرت سیدنا ربیع بن خُثیم، حضرت سیدنا ابو مسلم خولانی، حضرت سیدنا اسود بن یزید، حضرت سیدنا مسروق بن اجدع اور حضرت سیدنا حسن بن ابو حسن رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین۔
{اللہ عزوجل کی اُن پر رحمت ہو اور اُن کے صدقے ہماری مغفرت ہو۔آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ تعالی علیہ وسلم}
••────────••⊰❤️⊱••───────••
حضرت سیدنا عامر بن عبداللہ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ
پھر آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ نے حضرت سیدنا عامر بن عبداللہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہما کے متعلق بتایا: حضرت سیدنا عامر بن عبداللہ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہما جب نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو بہت خشو ع و خضوع سے نماز پڑھتے ۔ شیطان ان کو بہکانے کے لئے سانپ کی شکل میں آتا اور ان کے جسم سے لپٹ جاتا، پھر قمیص میں داخل ہو کر گریبان سے نکلتا ، لیکن آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ تو اس سے خوفزدہ ہوتے،نہ ہی اسے دور کرتے بلکہ انتہائی خشوع خضوع سے اپنی نماز میں مگن رہتے۔ جب ان سے کہا جاتا : آ پ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ سانپ کو اپنے آپ سے دور کیوں نہیں کرتے؟ کیا آپ کو اس سے ڈر نہیں لگتا؟ تو آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ فرماتے: مجھے اس بات سے حیاء آتی ہے کہ میں اللہ عزوجل کے علاوہ کسی اور سے ڈروں۔
پھر کسی کہنے والے نے کہا: آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ جتنی محنت ومشقت کر رہے ہیں اس کے بغیر بھی تو جنت حاصل کی جاسکتی ہے اور اس کے بغیر بھی جہنم کی آگ سے بچا جاسکتا ہے۔ تو آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ نے ارشاد فرمایا:’’ اللہ عزوجل کی قسم !میں تو خوب مجاہدات کرو ں گا اوردن رات اپنے رب عزوجل کی عبادت کروں گا ۔ اگر نجات ہوگئی تو اللہ عزوجل کی رحمت سے ہوگی، اور خدا نخواستہ جہنم میں گیا تو اپنی محنت ومشقت میں کمی کی وجہ سے جاؤں گا۔
پھر جب آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ کی وفات کا وقت قریب آیا تو آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ زار و قطار رونے لگے ۔لوگو ں نے پوچھا : حضور! آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ اتنا کیوں رو رہے ہیں ؟ کیا موت کا خوف آپ کو رلا رہا ہے؟ تو آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ نے فرمایا: میں کیوں نہ روؤں، کیا مجھ سے بھی زیادہ کوئی رونے کا حق دار ہے ؟ خدا عزوجل کی قسم! میں نہ تو موت کے خوف سے رو رہاہوں نہ ہی اس بات پرکہ دنیا مجھ سے چھوٹ رہی ہے، بلکہ مجھے تو اس بات کا غم ہے کہ میری عبادت وریاضت، راتوں کا قیام اور سخت گرمیوں کے روزے چھوٹ جائیں گے، پھر کہنے لگے: اے میرے پاک پروردگار عزوجل! دنیا میں غم ہی غم اور مصیبتیں ہی مصیبتیں ہیں اور آخرت میں حساب و عذاب کی سختیاں پھر انسان کو آرام و سکون کیسے نصیب ہو؟
{اللہ عزوجل کی اُن پر رحمت ہو اور اُن کے صدقے ہماری مغفرت ہو۔آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ تعالی علیہ وسلم}
ــــــــــــــــــــــ❣🌟❣ـــــــــــــــــــــ
✍️کتبہ:- محمد مفید عالم قادری صمدی 

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area