ٹھہرا پانی اور جاری پانی کسے کہتے ہیں اس کی پہچان کیا ہے؟
••────────••⊰۩۞۩⊱••───────••
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
(1) ایک درہم کسے کہتے ہیں؟
(2) دہ در دہ کسے کہتے ہیں؟
(3)دہ در دہ کی تعریف شرعی ہاتھ وگز اور فٹ کے اعتبار سے کتنا ہوتا ہے؟
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
(1) ایک درہم کسے کہتے ہیں؟
(2) دہ در دہ کسے کہتے ہیں؟
(3)دہ در دہ کی تعریف شرعی ہاتھ وگز اور فٹ کے اعتبار سے کتنا ہوتا ہے؟
(4)حوض یا ٹنکی کو کب دہ در دہ کہا جائے گا؟
(5) ٹھہرا پانی اور جاری پانی کسے کہتے ہیں اس کی پہچان کیا ہے؟
ــــــــــــــــــــــ❣⚜❣ـــــــــــــــــــــ
(5) ٹھہرا پانی اور جاری پانی کسے کہتے ہیں اس کی پہچان کیا ہے؟
ــــــــــــــــــــــ❣⚜❣ـــــــــــــــــــــ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب اللھم ھدایۃ الحق الصواب :-
(1) ایک درہم کسے کہتے ہیں؟
نجاست دو قسم کی ہوتی ہے
(2) غلیظہ (2) خفیفہ
غلیظہ غلاظت سے بنا ہے جس کا معنی" سخت ہونا" چونکہ اس کے متعلق حکم شرع سخت ہے اس کی تھوڑی سی مقدار بدن یا کپڑا میں لگ جائے تو اس کو پاک کرنا فرض ہوجاتا ہے۔
انسانی بدن سے نکلنے والی ہر وہ چیز کہ وضو توڑ دے ( سوائے خارج ہونے والی ہوا یعنی ریاح کے) یا غسل۔ واجب کردے نجاست غلیظہ کہلاتی ہے مثلا پیشاب ۔پائخانہ
منہ بھر قے ۔خون ۔پیپ ۔بیماری کی وجہ سے آنکھ یا کان سے نکلنے والی پانی ۔منی
مذی ۔ودی وغیرہ
(2) خفیفہ ۔خفت سے بنا ہے جس کا معنی " ہلکا ہونا "چونکہ اس کے متعلق شریعت کا حکم ہلکا ہے اس کی بہت زیادہ مقدار لگے تب پاک کرنے کا حکم دیا جاتا ہے
*غلیظہ*.غلیظہ میں ممنوعہ مقدار کا اندازہ *درہم*.کے ساتھ کیا جاتا ہے ۔چنانچہ اگر یہ کپڑا یا بدن پر ایک درہم سے زیادہ ہو تو پاک کرنا فرض ایک درہم کے برابر ہوتا پاک کرنا واجب اور ایک درہم سے کم ہوتو پاک کرنا سنت
نجاست غلیظہ دو قسم کی ہوتی ہے
(1) گاڑھی ( جیسے پائخانہ )
(2) پتلی ( جیسے پیشاب )
گاڑھی میں درہم کا اندازہ وزن کے ساتھ اور پتلی میں لمبائی چوڑائی کے ساتھ ہوتا ہے
گاڑھی میں "ساڑھے چار ماشہ وزن " ایک درہم کی مقدار ہے اور پتلی میں اس کا اندازہ اس طرح ہوتا ہے کہ پتلی کو ہتھیلی کو پھیلا کراس پر پانی ڈالیں ۔جب پانی گرنے لگے تو روک جائیں ۔اب جتنا پانی ہتھیلی پر نظر آرہا ہے یہ ایک درہم کی مقدار ہے
اگر بدن یا کہڑا پر ایک درہم سے زیادہ نجات لگ جائے تو وہ ناپاک ہوگیا اس حالت میں نماز پڑھیں تو نماز نہ ہوگی ۔اگر ایک درہم کے برابر لگ جائے تو تو اس صورت میں نماز تو ہوجایے گی لیکن نماز مکروہ تحریمی ہوگی چنانچہ نماز کا دوبارہ پڑھنا لازم ہے اور تیسری صورت میں نماز مکروہ تنزییی ہے یعنی شریعت میں ناپسندیدہ ہے اس نماز کا لوٹانا مستحب ہے یعنی پسندیدہ ہے
پہلی صورت میں پاک کرنا فرض ہے دوسری صورت میں پاک کرنا واجب ہے تیسری صورت میں پاک کرنا سنت ہے
الجواب دوئم
*دہ در دہ کسے کہتے ہیں*.؟
دہ در دہ پانی کا اندازہ تین طریقہ سے کیا جاتا ہے
(1) ہاتھ : کسی حوض یا ٹنکی یا نہر تا کنواں وغیرہا کی لمبائی ۔چوڑائی کو ضرب دینے پر سو ہاتھ جواب آئے تو یہ دہ در دہ یعنی جاری پانی کے حکم میں ہے
شرعی اعتبار سے ہاتھ کی درمیانی انگلی کے سرے سے یعنی آخری ناخن سے لے کر کہنی تک ( 24 ۔انگلیاں چوڑائی میں ) ایک ہاتھ کہلاتا ہے ۔اب مثلا کسی حوض یا ٹنکی کی لمبائی اور چوڑائی دس ۔دس ہاتھ ہو تو حاصل ضرب سو ہاتھ آئے گا ۔پس اس حوض یا ٹنکی کا پانی جاری پانی کے حکم میں ہوگا ۔یونہی اگر لمبائی 25 اور چوڑائی 4 ہاتھ ہو ۔یا لمبائی 20 اور چوڑائی 5 ہاتھ ہو ۔ایسے بڑے حوض یا ٹنکی کو دہ در دہ کہتے ہیں
(2) گز کے اعتبار سے ۔
دہ در دہ کا اندازہ گزوں میں 25 گز ہوتا ہے
(3) فٹ کے حساب سے
اور فٹ کے حساب سے 225 فٹ ہوتا ہے
سوال چہارم ۔دہ در دہ حوض کب کہا جائے گا ؟
الجواب ۔جب کوئی ٹنکی یا حوض یا تالاب سو ہاتھ ہو یا 225 دو سو پچیس فٹ کا ہو وہ دہ در دہ کہا جاتا ہے اس سے کم پر دہ در دہ کا حکم نہیں ہوگا
سوال ۔ پنجم ۔جاری پانی کسے کہتے ہیں ؟
الجواب۔وہ پانی جاری پانی کے حکم میں ہے اگر اس میں تنکا ڈالا جائے تو یہ اسے بہا کرلے جائے ۔یا وہ پانی ہے کہ اگر اس سے ایک چلو بھریں تو دوسری مرتبہ اسی مقام سے چلو بھرنے میں نیا پانی ہاتھ میں آئے ۔پہلے والا پانی اگے نکل جاچکا ہو
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب
(2) غلیظہ (2) خفیفہ
غلیظہ غلاظت سے بنا ہے جس کا معنی" سخت ہونا" چونکہ اس کے متعلق حکم شرع سخت ہے اس کی تھوڑی سی مقدار بدن یا کپڑا میں لگ جائے تو اس کو پاک کرنا فرض ہوجاتا ہے۔
انسانی بدن سے نکلنے والی ہر وہ چیز کہ وضو توڑ دے ( سوائے خارج ہونے والی ہوا یعنی ریاح کے) یا غسل۔ واجب کردے نجاست غلیظہ کہلاتی ہے مثلا پیشاب ۔پائخانہ
منہ بھر قے ۔خون ۔پیپ ۔بیماری کی وجہ سے آنکھ یا کان سے نکلنے والی پانی ۔منی
مذی ۔ودی وغیرہ
(2) خفیفہ ۔خفت سے بنا ہے جس کا معنی " ہلکا ہونا "چونکہ اس کے متعلق شریعت کا حکم ہلکا ہے اس کی بہت زیادہ مقدار لگے تب پاک کرنے کا حکم دیا جاتا ہے
*غلیظہ*.غلیظہ میں ممنوعہ مقدار کا اندازہ *درہم*.کے ساتھ کیا جاتا ہے ۔چنانچہ اگر یہ کپڑا یا بدن پر ایک درہم سے زیادہ ہو تو پاک کرنا فرض ایک درہم کے برابر ہوتا پاک کرنا واجب اور ایک درہم سے کم ہوتو پاک کرنا سنت
نجاست غلیظہ دو قسم کی ہوتی ہے
(1) گاڑھی ( جیسے پائخانہ )
(2) پتلی ( جیسے پیشاب )
گاڑھی میں درہم کا اندازہ وزن کے ساتھ اور پتلی میں لمبائی چوڑائی کے ساتھ ہوتا ہے
گاڑھی میں "ساڑھے چار ماشہ وزن " ایک درہم کی مقدار ہے اور پتلی میں اس کا اندازہ اس طرح ہوتا ہے کہ پتلی کو ہتھیلی کو پھیلا کراس پر پانی ڈالیں ۔جب پانی گرنے لگے تو روک جائیں ۔اب جتنا پانی ہتھیلی پر نظر آرہا ہے یہ ایک درہم کی مقدار ہے
اگر بدن یا کہڑا پر ایک درہم سے زیادہ نجات لگ جائے تو وہ ناپاک ہوگیا اس حالت میں نماز پڑھیں تو نماز نہ ہوگی ۔اگر ایک درہم کے برابر لگ جائے تو تو اس صورت میں نماز تو ہوجایے گی لیکن نماز مکروہ تحریمی ہوگی چنانچہ نماز کا دوبارہ پڑھنا لازم ہے اور تیسری صورت میں نماز مکروہ تنزییی ہے یعنی شریعت میں ناپسندیدہ ہے اس نماز کا لوٹانا مستحب ہے یعنی پسندیدہ ہے
پہلی صورت میں پاک کرنا فرض ہے دوسری صورت میں پاک کرنا واجب ہے تیسری صورت میں پاک کرنا سنت ہے
الجواب دوئم
*دہ در دہ کسے کہتے ہیں*.؟
دہ در دہ پانی کا اندازہ تین طریقہ سے کیا جاتا ہے
(1) ہاتھ : کسی حوض یا ٹنکی یا نہر تا کنواں وغیرہا کی لمبائی ۔چوڑائی کو ضرب دینے پر سو ہاتھ جواب آئے تو یہ دہ در دہ یعنی جاری پانی کے حکم میں ہے
شرعی اعتبار سے ہاتھ کی درمیانی انگلی کے سرے سے یعنی آخری ناخن سے لے کر کہنی تک ( 24 ۔انگلیاں چوڑائی میں ) ایک ہاتھ کہلاتا ہے ۔اب مثلا کسی حوض یا ٹنکی کی لمبائی اور چوڑائی دس ۔دس ہاتھ ہو تو حاصل ضرب سو ہاتھ آئے گا ۔پس اس حوض یا ٹنکی کا پانی جاری پانی کے حکم میں ہوگا ۔یونہی اگر لمبائی 25 اور چوڑائی 4 ہاتھ ہو ۔یا لمبائی 20 اور چوڑائی 5 ہاتھ ہو ۔ایسے بڑے حوض یا ٹنکی کو دہ در دہ کہتے ہیں
(2) گز کے اعتبار سے ۔
دہ در دہ کا اندازہ گزوں میں 25 گز ہوتا ہے
(3) فٹ کے حساب سے
اور فٹ کے حساب سے 225 فٹ ہوتا ہے
سوال چہارم ۔دہ در دہ حوض کب کہا جائے گا ؟
الجواب ۔جب کوئی ٹنکی یا حوض یا تالاب سو ہاتھ ہو یا 225 دو سو پچیس فٹ کا ہو وہ دہ در دہ کہا جاتا ہے اس سے کم پر دہ در دہ کا حکم نہیں ہوگا
سوال ۔ پنجم ۔جاری پانی کسے کہتے ہیں ؟
الجواب۔وہ پانی جاری پانی کے حکم میں ہے اگر اس میں تنکا ڈالا جائے تو یہ اسے بہا کرلے جائے ۔یا وہ پانی ہے کہ اگر اس سے ایک چلو بھریں تو دوسری مرتبہ اسی مقام سے چلو بھرنے میں نیا پانی ہاتھ میں آئے ۔پہلے والا پانی اگے نکل جاچکا ہو
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- شیخ طریقت مصباح ملت محقق مسائل کنز الدقائق
حضور مفتی اعظم بہار حضرت علامہ مولانا مفتی محمد ثناء اللہ خان ثناء القادری
مرپاوی سیتا مڑھی صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی
25 جمادی الاول 1445
20 دسمبر 2023
25 جمادی الاول 1445
20 دسمبر 2023