Type Here to Get Search Results !

کیا غوث اعظم رضی اللہ عنہ کا وصال 11ربیع الثانی ہے؟


(سوال نمبر 4761)
کیا غوث اعظم رضی اللہ عنہ کا وصال 11ربیع الثانی ہے؟
گیارہویں شریف کی وجہ تسمیہ کیا ہے؟

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ
کچھ لوگ کہہ رہے ہیں گیارویں تاریخ کو غوث الاعظم دستگیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی نہ تاریخ ولادت باسعادت ہے نہ تاریخ وفات ہے پھر ربیع الثانی کی 11تاریخ کو گیارویں کس مناسبت سے مناتے ہیں جب کہ غوث الاعظم دستگیر کب وفات فرمائیں ان کا عرس کب ہوتا ہے اس کا بہت لوگوں کو تو علم ہی نہیں جب کہ ان کے وفات کے موقع پر سب کو گیارویں منانا چاہیے تو حضرت اس میں طلب امر یہ ہے کہ غوث اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا سال ولادت و وفات کب ہے ؟ اور گیارویں شریف کیوں اور کس مناسبت سے منایا جاتا ہے اور غوث اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس تاریخ میں کیا کرتے تھے جو گیارویں کے نام سے مشہور ہوگیا
مدلل جواب عنایت فرمائیں
سائل:- محمد ابوذر قدوسی امہواں مہراجگنج یوپی بھارت 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم 
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب اللھم ھدایۃ الحق الصواب :-
الجواب بعونه تعالي عز وجل غوث اعظم کی ولادت
1 رمضان 470 ھ یا مارچ 18, 1078ء اپ کے وصال کے بابت اختلاف ہے 8 ربیع الاول 561 ہجری جنوری 12، 1166ء کا بھی ذکر ہے پر راجح قول 11ربیع الثانی ہے۔
گیارہویں شریف حضور سیدنا غوث اعظم رضی اللہ عنہ کے ایصال ثواب کے لیے منعقد کی جانے والی محفل کو کہا جاتا ہے۔ آپ رضی اللہ عنہ کا یومِ وفات11ربیع الثانی ہے تواس مناسبت سے آپ کے ایصال ثواب کے لیے گیارہویں شریف کے نام سے محافل کا انعقاد کیا جاتا ہے اور ان محافل میں قرآن خوانی،نعت خوانی و بیان وذکر و اذکار اور ذکرِ صالحین کے ساتھ ساتھ طعام و فاتحہ وغیرہ امور خیر کا اہتمام کیا جاتا ہے اور ایصال ِثواب کی صورت میں سیدنا غوث اعظم رضی اللہ عنہ کی بارگاہ اقدس میں نذرانہ پیش کیا جاتا ہے
فتاوٰی رضویہ میں ہے 
گیارہویں شریف اپنے مرتبہ فردیت میں مستحب ہے اور مرتبہ اطلاق میں کہ ایصال ثواب ہے سنت ہے اورسنت سے مراد سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور یہ سنت قولیہ مستحبہ ہے ، سنیوں میں کوئی اسے خاص گیارہویں تاریخ ہو نا شرعا واجب نہیں جانتا اور جو جانے محض غلطی پر ہے ایصال ثواب ہر دن ممکن ہے اور کسی خصوصیت کے سبب ایک تاریخ کا التزام ، جبکہ اسے شرعاً واجب نہ جانے مضائقہ نہیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہر پیر کو نفلی روزہ رکھتے کیا اتوار یا منگل کو رکھتے تو نہ ہوتا ؟یا اس سے یہ سمجھا گیا کہ معاذاللہ ! حضور نے پیر کا روزہ واجب سمجھا ؟یہی حکم تیجے اور چہلم کا ہے۔
(فتاوی رضویہ ج 9 ، ص 605 ، رضا فاؤنڈیشن ، لاھور)
علامہ فاضل عبد القادر قادری بن محی الدین الصدیقی الاربلی رحمۃ اللہ علیہ(المتوفی 1315ھ) سیدنا غوث اعظم رضی اللہ عنہ کی تاریخِ وصال سے متعلق فرماتے ہیں 
و توفی فی لیلۃ الإثنین بعد صلاۃ العشاء إحدی عشرۃ من ربیع الثانی سنۃ ۵۶۱ خمسمائۃ احدی و ستین و دفن بباب الأزج “ سیدنا غوث اعظم رضی اللہ عنہ کا وصال پیر کی رات بعد نماز عشاء 11ربیع الثانی 561ھ کو ہوا اور آپ رضی اللہ عنہ کی تدفین باب ازج میں ہوئی۔(تفریح الخاطرفی مناقب الشیخ عبدالقادر،المنقبۃ التاسعۃ والستون فی وفاتہ، ص 71)
حضور سیدنا غوث اعظم رضی اللہ عنہ کے عرس سے متعلق شیخ عبد الحق محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ (المتوفی 1052ھ) فرماتے ہیں :
ہمارے ہندوستان میں حضور غوث پاک کایوم عرس 11ربیع الآخر مشہور ہے اور یہی تاریخ آپ کی ہندی اولاد و مشائخ میں متعارف ہے۔
(ما ثبت من السنۃمترجم اردو ، صفحہ 167، اعتقاد پبلشنگ ھاؤس، دھلی)
مقالات کاظمی میں ہے 
شیخ محقق الشاہ عبدالحق محدث دہلوی جو حضورﷺ کے حکم سے ہندوستان میں آئے اور سرکارﷺ کی حدیث کے فیض کو جاری فرمایا اور انکو غیر بھی مانتے ہیں کہ آپ رضی اللہ عنہ آقاﷺ کے دربانوں میں سے ہیں وہ اپنی کتاب ماثبت باسنہ ص ۱۷۶ مطبعہ نل کشور میں تحریر فرماتے ہیں
ترجمہ٭ ہمارے ملک میں ان دنوں ۱۱ ربیع الثانی ہی زیادہ مشہور ہے اور غوث الاعظم کی اولاد و مشائخ عظام ہندوپاک میں گیارہویں تاریخ کو عرس مناتے ہیں نیز اسیطرح پیرو مرشد سیدنا سید ی ابوالمحاسن سید شیخ موسی حسنی جیلانی ابن شیخ کامل عارف حق معظم ومکرم ابو الفتح شیخ حامد حسنی جیلانی ایک متفق علیہ ولی اللہ تھے جنکا لقب مخدوم ثانی اور عبدالقادر ثانی تھا انہوں نے اپنے آباء کرام کی زبانی آپ کے عرس کی تاریخ گیارہویں لکھی ہے۔
(مومن کے ماہ و سال از شیخ عبدالحق محدث دہلوی ص ۱۶۷ ارھ بحوالہ مقالات کاظمی ج 4)
کلیات جدولیہ فی احوال اولیاء اللہ، المعروف بتحفۃ الابرار ‘صفحہ 29 میں بحوالہ ’’تکملہ ذکرالاصفیاء‘ گیارہویں کی وجہ تسمیہ یہ لکھی ہے کہ آپ ہر ماہ میں گیارہ تاریخ چاند کو عرس رسالت مآب صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کیا کرتے تھے اس وجہ سے گیارہویں آپ کے نام سے مشہور ہے۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
20/10/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area