(سوال نمبر 4428)
رات میں جھاڑو لگانا کیسا ہے؟ اور بائیں آنکھ کیوں پھڑکتی ہے؟
.............. .................
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ رات میں جھاڑو لگانا کیسا ہے؟ اور بائیں آنکھ کیوں پھڑکتی ہے ؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں ۔
سائلہ :- حامدہ فاطمہ کیری شریف بانکا بہار انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
١/ جھاڑو لگانے صفائی ستھرائی کا کوئی وقت مقرر نہیں ہے جب گندگی ہو جب ضرورت ہو تب گھر میں جھاڑو لگا سکتے ہیں عوام میں جہالت مشہور ہے شرعا کوئی ممانعت نہیں ہے۔
اللہ تعالی نے فرمان ہے
إِنَّ اللّهَ يُحِبُّ التَّوَّابِينَ وَيُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِينَ
بیشک ﷲ بہت توبہ کرنے والوں سے محبت فرماتا ہے اور خوب پاکیزگی اختیار کرنے والوں سے محبت فرماتا ہے۔ (الْبَقَرَة ، 2 : 222)
حضور علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا صفائی نصف ایمان ہے لہذا صبح ہو یا شام، رات ہو یا دن، ہر وقت جب صفائی کی ضرورت پڑے تو اسے کرنا چاہیے یہی اسلام کی منشا ہے۔
٢/آنکھ یا اِسی طرح جسم کا کوئی او رحصہ بعض دفعہ کسی مرض یا گیس وغیرہ کی وجہ سے پھڑکتا ہے بائیں آنکھ کے پھڑکنے پر کسی مصیبت کے آنے کا عقیدہ درست نہیں بلکہ اغلاط العوام کے قبیل سے ہے ایسا عقیدہ ہرگز نہ رکھنا چاہئے جب بھی ایسا ہو تو ڈاکٹر کو دکھوائے اور علاج کروائیں۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
15/9/2023
15/9/2023