•┈┈┈┈•••✦﷽✦•••┈┈┈┈•
(سوال نمبر 4467)
کیا لا الہ الا انت سبحانك انی کنت من الظالمين کو بعد نماز مجموعی طور پر دعا میں پڑھ سکتے ہیں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا لا الہ الا انت سبحانك انی کنت من الظالمين کو بعد نماز مجموعی طور پر دعا میں پڑھ سکتے ہیں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ کیا امام صاحب فرض کی نماز کے بعد جو دعا مانگتے ہیں اس دعا میں لا الہ الا انت سبحانک انی کنت من الظالمین کہنا درست ہے کہ نہیں ؟
کوئی مقتدی اعتراض کرتا ہے کہ لا الہ الا انت سبحانک انی کنت من الظالمین مانگنا درست نہیں ہے کیا اس طرح کی باتیں صحیح ہے قرآن وحدیث روشنی میں مدلل و مفصل جواب دیں کر شکریہ کا موقع دیں
سائل :- محمد ملک رضا رضوی مہاراشٹر انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونشكره ونصلي على رسوله الأمين
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالى عز وجل
مذکورہ آیت امام کو فرض نماز کے بعد یا اجتماعی دعا میں پڑھنا جائز نہیں ہے کہ لوگ بعد دعا آمین کہیں گے یہ جائز نہیں ہے۔
اللہ سبحانہ تعالیٰ کا فرمان :-
لَّاۤ اِلٰهَ اِلَّاۤ اَنۡتَ سُبۡحٰنَكَ ۖ اِنِّىۡ كُنۡتُ مِنَ الظّٰلِمِيۡنَ ۞
تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک ہے (اور) بیشک میں قصوروار ہوں
اس ترجمہ سے معلوم ہوا کہ اني كنت من الظالمين بیشک میں ظالم ہوں اب اگر سامعین امیں کہے تو مطلب یہ ہوا کہ اے اللہ قائل کو ایسا ہی بنا یعنی ظالم بنا یا ظالم ہونا قبول کر، ،جب بات یہ ہوتی دعاء میں کہ مجھے ظالم سے بچا یا مجھے ظلم کرنے سے بچا پھر کہا جائے امین تو بات بنتی ہے،
مفتي جلال الدين أحمد امجدي رحمة الله عليه فرماتے ہیں
اس آیت کریمہ کو بطور دعا پڑھنا اور مقتدیوں کو پیچھے سے آمین کہنا جائز نہیں البتہ کوئی شخص کسی پریشانی میں مبتلا ہوتو اس آیت کو بطور وظیفہ پڑھ کر اللہ تبارک وتعالیٰ سے دعا کرے تو وہ دعا قبول فرما لیتا ہے
(فتاویٰ فقیہ ملت ج ١ ص ۱۰۷ باب صفتہ الصلاۃ)
اسی طرح تفسیر کبیر میں ہے صاحب تفسیر کبیر رحمة الله عليه فرماتے ہیں
لا اله الا انت سبحانك انی كنت من الظالمين
ما داعابها عبد مسلم قط وهو مكروب الا استجاب الله دعاءه عن النبي صلى الله عليه وسلم انه قال ما من مكروب يدعو بهذا الدعاء الا استجيب له.
(تفسیر کبیر ج ۸ ص ۱۸۱ تا ۱۸۲)
واضح رہے کہ تنہا بطور وظیفہ پڑھنا مجرب ہے کسی بھی دکھ و مصیبت میں ضرور پڑھا جائے کہ اس کے پڑھنے سے دعا ضرور قبول ہوتی ہے
١/ ابو دائود نے حضرت سعد بن ابی وقاص سے اور انہوں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کیا ہے فرمایا : ” حضرت یونس (علیہ السلام) کی مچھلی کے پیٹ میں یہ دعا تھی۔ لا الہ الا انت سبحنک انی کنت من الظلمین جس مسلمان نے اس دعا کے ساتھ کسی مسئلہ میں دعا مانگی تو وہ قبول کی گئی “
بعض علماء نے کہا : یہ اللہ تعالیٰ کا اسم اعظم ہے اس کو حضرت سعد نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کیا ہے۔ خبر میں ہے کہ اس آیت میں اللہ تعالیٰ کی شرط ہے اس شخص کے لیے جو اس سے دعا مانگے تو وہ اس کی دعا قبول فرمائے گا جس طرح حضرت یونس (علیہ السلام) کی دعا قبول فرمائی تھی اور اسے نجات دے گا جس طرح انہیں نجات دی تھی۔
(تفسیر القرطبی ابو عبداللہ القرطبی سورۃ نمبر 21 الأنبياء آیت نمبر 87)
مناسب اور بہتر یہ ہے کہ اس کے بعد ذیل کی دعا بھی پڑھ لی جائے کیونکہ اس میں وہ تمام اسمائے حسنیٰ موجود ہیں جن کے متعلق مروی ہے کہ وہ اسمِ اعظم ہیں
(اَللّٰہُمَّ اِنِّیْۤ اَسْئَلُكَ بِاَنَّ الْحَمْدَ لَكَ لَاۤ اِلٰـہَ اِلَّاۤ اَنْتَ الْحَنَّانُ الْمَنَّانُ بَدِیْعُ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ ذُو الْجَلَالِ وَالْاِكْرَامِ، اَنْتَ الْاَحَدُ الصَّمَدُ الَّذِیْ لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُوْلَدْ وَلَمْ یَكُنْ لَّہٗ كُفُوًا اَحَدٌ، یا حَیُّ یا قَیُّوْمُ ) یاحَیُّ! حِیْنَ
( موسوعة لابن ابی الدنيا،کتاب المنامات،باب ما روی من الشعر فی المنام، الحديث:۱۸۰، ۱۸۱، ۱۸۲، ج۳، ص۱۰۲) سنن ابی داود، کتاب الوتر، باب الدعاء، الحديث:١۱۴۹۳،۱۴۹۵، ص۱۳۳۳)
صاحب مرآت رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں
اکثر علماء نے لا الہ الا ھو کو اسم اعظم مانا ہے (المرات 3/512)
٢/ روایت ہے حضرت بریدہ سے کہ رسولﷲ صلی اللہ علیہ و سلم نے ایک شخص کو یہ کہتے سنا کہ الٰہی میں تجھ سے مانگتا ہوں اس لیے کہ تو معبود ہے تیرے سواء کوئی معبود نہیں ایک ہے لائق بھروسہ ہے جس نے نہ جنا اور نہ جنا گیا اور نہ کوئی اس کا ہمسر تو حضور انور نے فرمایا اس نے ﷲ کے
اسم اعظم کے ساتھ دعا کی ہے جب اسم اعظم سے مانگا جائے تو دیتا ہے اور جب اس نام سے دعا کی جائے تو قبول کرتا ہے (ترمذی،ابوداؤد)(3/_513 ایضا )
٣/ روایت ہے حضرت سعد سے فرماتے ہیں
کوئی مقتدی اعتراض کرتا ہے کہ لا الہ الا انت سبحانک انی کنت من الظالمین مانگنا درست نہیں ہے کیا اس طرح کی باتیں صحیح ہے قرآن وحدیث روشنی میں مدلل و مفصل جواب دیں کر شکریہ کا موقع دیں
سائل :- محمد ملک رضا رضوی مہاراشٹر انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونشكره ونصلي على رسوله الأمين
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالى عز وجل
مذکورہ آیت امام کو فرض نماز کے بعد یا اجتماعی دعا میں پڑھنا جائز نہیں ہے کہ لوگ بعد دعا آمین کہیں گے یہ جائز نہیں ہے۔
اللہ سبحانہ تعالیٰ کا فرمان :-
لَّاۤ اِلٰهَ اِلَّاۤ اَنۡتَ سُبۡحٰنَكَ ۖ اِنِّىۡ كُنۡتُ مِنَ الظّٰلِمِيۡنَ ۞
تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک ہے (اور) بیشک میں قصوروار ہوں
اس ترجمہ سے معلوم ہوا کہ اني كنت من الظالمين بیشک میں ظالم ہوں اب اگر سامعین امیں کہے تو مطلب یہ ہوا کہ اے اللہ قائل کو ایسا ہی بنا یعنی ظالم بنا یا ظالم ہونا قبول کر، ،جب بات یہ ہوتی دعاء میں کہ مجھے ظالم سے بچا یا مجھے ظلم کرنے سے بچا پھر کہا جائے امین تو بات بنتی ہے،
مفتي جلال الدين أحمد امجدي رحمة الله عليه فرماتے ہیں
اس آیت کریمہ کو بطور دعا پڑھنا اور مقتدیوں کو پیچھے سے آمین کہنا جائز نہیں البتہ کوئی شخص کسی پریشانی میں مبتلا ہوتو اس آیت کو بطور وظیفہ پڑھ کر اللہ تبارک وتعالیٰ سے دعا کرے تو وہ دعا قبول فرما لیتا ہے
(فتاویٰ فقیہ ملت ج ١ ص ۱۰۷ باب صفتہ الصلاۃ)
اسی طرح تفسیر کبیر میں ہے صاحب تفسیر کبیر رحمة الله عليه فرماتے ہیں
لا اله الا انت سبحانك انی كنت من الظالمين
ما داعابها عبد مسلم قط وهو مكروب الا استجاب الله دعاءه عن النبي صلى الله عليه وسلم انه قال ما من مكروب يدعو بهذا الدعاء الا استجيب له.
(تفسیر کبیر ج ۸ ص ۱۸۱ تا ۱۸۲)
واضح رہے کہ تنہا بطور وظیفہ پڑھنا مجرب ہے کسی بھی دکھ و مصیبت میں ضرور پڑھا جائے کہ اس کے پڑھنے سے دعا ضرور قبول ہوتی ہے
١/ ابو دائود نے حضرت سعد بن ابی وقاص سے اور انہوں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کیا ہے فرمایا : ” حضرت یونس (علیہ السلام) کی مچھلی کے پیٹ میں یہ دعا تھی۔ لا الہ الا انت سبحنک انی کنت من الظلمین جس مسلمان نے اس دعا کے ساتھ کسی مسئلہ میں دعا مانگی تو وہ قبول کی گئی “
بعض علماء نے کہا : یہ اللہ تعالیٰ کا اسم اعظم ہے اس کو حضرت سعد نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کیا ہے۔ خبر میں ہے کہ اس آیت میں اللہ تعالیٰ کی شرط ہے اس شخص کے لیے جو اس سے دعا مانگے تو وہ اس کی دعا قبول فرمائے گا جس طرح حضرت یونس (علیہ السلام) کی دعا قبول فرمائی تھی اور اسے نجات دے گا جس طرح انہیں نجات دی تھی۔
(تفسیر القرطبی ابو عبداللہ القرطبی سورۃ نمبر 21 الأنبياء آیت نمبر 87)
مناسب اور بہتر یہ ہے کہ اس کے بعد ذیل کی دعا بھی پڑھ لی جائے کیونکہ اس میں وہ تمام اسمائے حسنیٰ موجود ہیں جن کے متعلق مروی ہے کہ وہ اسمِ اعظم ہیں
(اَللّٰہُمَّ اِنِّیْۤ اَسْئَلُكَ بِاَنَّ الْحَمْدَ لَكَ لَاۤ اِلٰـہَ اِلَّاۤ اَنْتَ الْحَنَّانُ الْمَنَّانُ بَدِیْعُ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ ذُو الْجَلَالِ وَالْاِكْرَامِ، اَنْتَ الْاَحَدُ الصَّمَدُ الَّذِیْ لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُوْلَدْ وَلَمْ یَكُنْ لَّہٗ كُفُوًا اَحَدٌ، یا حَیُّ یا قَیُّوْمُ ) یاحَیُّ! حِیْنَ
( موسوعة لابن ابی الدنيا،کتاب المنامات،باب ما روی من الشعر فی المنام، الحديث:۱۸۰، ۱۸۱، ۱۸۲، ج۳، ص۱۰۲) سنن ابی داود، کتاب الوتر، باب الدعاء، الحديث:١۱۴۹۳،۱۴۹۵، ص۱۳۳۳)
صاحب مرآت رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں
اکثر علماء نے لا الہ الا ھو کو اسم اعظم مانا ہے (المرات 3/512)
٢/ روایت ہے حضرت بریدہ سے کہ رسولﷲ صلی اللہ علیہ و سلم نے ایک شخص کو یہ کہتے سنا کہ الٰہی میں تجھ سے مانگتا ہوں اس لیے کہ تو معبود ہے تیرے سواء کوئی معبود نہیں ایک ہے لائق بھروسہ ہے جس نے نہ جنا اور نہ جنا گیا اور نہ کوئی اس کا ہمسر تو حضور انور نے فرمایا اس نے ﷲ کے
اسم اعظم کے ساتھ دعا کی ہے جب اسم اعظم سے مانگا جائے تو دیتا ہے اور جب اس نام سے دعا کی جائے تو قبول کرتا ہے (ترمذی،ابوداؤد)(3/_513 ایضا )
٣/ روایت ہے حضرت سعد سے فرماتے ہیں
فرمایا رسول ﷲ صلی اللہ علیہ و سلم نے کہ مچھلی والے پیغمبر کی دعا جب انہوں نے مچھلی کے پیٹ میں اپنے رب سے کی یہ ہے،تیرے سواء کوئی معبود نہیں تو پاک ہے میں ظالموں سے ہوں کوئی مسلمان آدمی کسی حاجت میں یہ دعا نہ مانگے گا مگر قبول ہوگی
(احمد،ترمذی)(3/516 ایضا)
مذکورہ توضیحات سے معلوم ہوا کہ بہت ہی مجرب دعاء ہے کسی بھی کرب و بلا وغیرہ میں ضرور پڑھا جائے ۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
مذکورہ توضیحات سے معلوم ہوا کہ بہت ہی مجرب دعاء ہے کسی بھی کرب و بلا وغیرہ میں ضرور پڑھا جائے ۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
19/09/2023
19/09/2023