•┈┈┈┈•••✦﷽✦•••┈┈┈┈•
(سوال نمبر 4469)
دوران وضو اگر وضو ٹوٹ جائے تو اعضاء مغسولہ پھر سے دھونا ہے؟ کیا ننگے سر کھانا کھانا گناہ ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
وضو کرتے کرتے درمیان میں ٹوٹ جاے تو کیا پھر شروع سے کرنا چاہیے ؟
کھانا کھانے کے وقت سر پر ٹوپی لگانا ضروری ہے کیا ؟ برائے کرم تفصیلی جواب عنایت فرمائیں۔
سائل:- محمد ظفر رضا خیری ضلع و شہر قنوج یوپی انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
١/ دوران وضو اگر وضو ٹوٹ جائے یعنی ہوا نکل جایے یا اور بھی کوئی نواقض وضو لاحق ہوجائے تو پھر سے دھولے ہوئے اعضاء کو دھونا ہوگا کہ پہلے کا دھولا ہوا بے دھلا ہوگیا ۔
درِ مختارمیں ہے
وشرط صحتہا صدور الطہر من اھلہ فی محلہ مع فقد مانعہ “یعنی طہارت درست ہونے کی شرط یہ ہے کہ وہ طہارت اس کے اہل سے اپنی جگہ پر واقع ہوئی ہو اور کوئی مانع طہارت چیز بھی نہ پائی گئی ہو۔
مذکورہ بالا عبارت کے تحت رد المحتار میں ہے (مع فقد مانعہ) بان لایحصل ناقض فی خلال الطہارۃ لغیر معذور بہ یعنی عبارتِ شرح '' کوئی مانع طہارت چیز بھی نہ پائی گئی ہو '' اس طرح کہ طہارت کے درمیان اس طہارت کو ختم کرنے والی کوئی چیز نہ پائی گئی ہو، یہ اس کے لیے ہے جو اس حدث کے عذر میں مبتلا نہ ہو۔
دوران وضو اگر وضو ٹوٹ جائے تو اعضاء مغسولہ پھر سے دھونا ہے؟ کیا ننگے سر کھانا کھانا گناہ ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
وضو کرتے کرتے درمیان میں ٹوٹ جاے تو کیا پھر شروع سے کرنا چاہیے ؟
کھانا کھانے کے وقت سر پر ٹوپی لگانا ضروری ہے کیا ؟ برائے کرم تفصیلی جواب عنایت فرمائیں۔
سائل:- محمد ظفر رضا خیری ضلع و شہر قنوج یوپی انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
١/ دوران وضو اگر وضو ٹوٹ جائے یعنی ہوا نکل جایے یا اور بھی کوئی نواقض وضو لاحق ہوجائے تو پھر سے دھولے ہوئے اعضاء کو دھونا ہوگا کہ پہلے کا دھولا ہوا بے دھلا ہوگیا ۔
درِ مختارمیں ہے
وشرط صحتہا صدور الطہر من اھلہ فی محلہ مع فقد مانعہ “یعنی طہارت درست ہونے کی شرط یہ ہے کہ وہ طہارت اس کے اہل سے اپنی جگہ پر واقع ہوئی ہو اور کوئی مانع طہارت چیز بھی نہ پائی گئی ہو۔
مذکورہ بالا عبارت کے تحت رد المحتار میں ہے (مع فقد مانعہ) بان لایحصل ناقض فی خلال الطہارۃ لغیر معذور بہ یعنی عبارتِ شرح '' کوئی مانع طہارت چیز بھی نہ پائی گئی ہو '' اس طرح کہ طہارت کے درمیان اس طہارت کو ختم کرنے والی کوئی چیز نہ پائی گئی ہو، یہ اس کے لیے ہے جو اس حدث کے عذر میں مبتلا نہ ہو۔
(رد المحتار مع الدر المختار، کتاب الطھارۃ، ج01 ص203،ط کوئٹہ)
فتاوٰی رضویہ میں ہے
اگر درمیان وضو کرنے کے ریح خارج ہوجائے یعنی دو عضو یا تین عضو دھولیے ہیں اور ایک یا دوباقی ہیں تو اس شخص کو ازسرِ نو وضو کرنا چاہیے یاجو عضو باقی رہا ہے صرف اسی کو دھولینا کافی ہے بینوا توجروا؟“ آپ علیہ الرحمہ اس کے جواب میں فرماتے ہیں
ازسرِنو وضو کرے اتنے اعضاء کا غسل باطل ہوگیا۔
فتاوٰی رضویہ میں ہے
اگر درمیان وضو کرنے کے ریح خارج ہوجائے یعنی دو عضو یا تین عضو دھولیے ہیں اور ایک یا دوباقی ہیں تو اس شخص کو ازسرِ نو وضو کرنا چاہیے یاجو عضو باقی رہا ہے صرف اسی کو دھولینا کافی ہے بینوا توجروا؟“ آپ علیہ الرحمہ اس کے جواب میں فرماتے ہیں
ازسرِنو وضو کرے اتنے اعضاء کا غسل باطل ہوگیا۔
(فتاوٰی رضویہ ج01 (الف)ص337 رضا فاؤنڈیشن، لاہور)
بہارِ شریعت میں ہے
درمیانِ وُضو میں اگررِیح خارِج ہویاکوئی ایسی بات ہو جس سے وُضو جاتا ہے تو نئے سرے سے پھر وُضو کرے وہ پہلے دُھلے ہوئے بے دُھلے ہوگئے
بہارِ شریعت میں ہے
درمیانِ وُضو میں اگررِیح خارِج ہویاکوئی ایسی بات ہو جس سے وُضو جاتا ہے تو نئے سرے سے پھر وُضو کرے وہ پہلے دُھلے ہوئے بے دُھلے ہوگئے
(بہارِ شریعت،ج01، ص310، مکتبۃ المدینہ، کراچی)
٢/ ننگے سر کھانا کھانا خلاف ادب ہے کوئی گناہ نہیں ہے۔یعنی ٹوپی لگاکر کھانا پینا آداب میں سے ہے لازم یا ضروری نہیں ہے اگر ٹوپی لگائے بغیر کھایا پیا تو یہ خلاف ادب ہے لیکن ایسا کرنے میں گناہ یا پرسش نہ ہوگی
رد المحتار میں ہے
لا باس بالاکل متکئا او مکشوف الرأس فی المحتار
قول مختار میں ٹیک لگائے ہوئے یا سر کو بغیر ڈانپے ہوئے کھانے میں کوئی حرج نہیں
(رد المحتار علی الدر مختار کتاب الحظر و الاباحة ج نہم ص ۴٩٠)
بہار شریعت میں ہے
ننگے سر کھانا ادب کے خلاف ہے -
٢/ ننگے سر کھانا کھانا خلاف ادب ہے کوئی گناہ نہیں ہے۔یعنی ٹوپی لگاکر کھانا پینا آداب میں سے ہے لازم یا ضروری نہیں ہے اگر ٹوپی لگائے بغیر کھایا پیا تو یہ خلاف ادب ہے لیکن ایسا کرنے میں گناہ یا پرسش نہ ہوگی
رد المحتار میں ہے
لا باس بالاکل متکئا او مکشوف الرأس فی المحتار
قول مختار میں ٹیک لگائے ہوئے یا سر کو بغیر ڈانپے ہوئے کھانے میں کوئی حرج نہیں
(رد المحتار علی الدر مختار کتاب الحظر و الاباحة ج نہم ص ۴٩٠)
بہار شریعت میں ہے
ننگے سر کھانا ادب کے خلاف ہے -
(بہار شریعت ج سوم حصہ شانزدہم ص ٣٧٧ مطبوعہ مکتبة المدینہ)
والله ورسوله اعلم بالصواب
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
19/09/2023
19/09/2023