Type Here to Get Search Results !

کیا بارہ ربیع النور کو مسجد و مدرسہ محافل سجانے کے لئے پیسہ دینے میں اجر و ثواب ہے یا نہیں؟


•┈┈┈┈•••✦✦•••┈┈┈┈•
(سوال نمبر 4476)
کیا بارہ ربیع النور کو مسجد و مدرسہ محافل سجانے کے لئے پیسہ دینے میں اجر و ثواب ہے یا نہیں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ  اگر ہم 12 ربیع الاول شریف پر مسجد میں سجاوٹ کے لیے پیسے دیں تو کیا اسکا ہمیں ثواب ملےگا یہ نہیں؟ جواب عنایت فرمائیں  
سائل:- محمد تاج الدین متھرا یوپی انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم 
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعونه تعالي عز وجل 

یوم عید میلاد کی خوشی میں جو پیسے بھی محافل میں اپنے گھروں مساجد و مدارس کے سجانے میں خرچ کریں گے سب پر اجر و ثواب ہے یاد رہے فقراء کا بھی خیال رکھاجائے کپڑا کھانا دیا جائے اپنی خوشی میں اسے بھی شریک کریں۔چونکہ یوم عید میلاد پر خوشیاں منانے کے بابت قرآن کا حکم مطلق ہے اس لئے ہر جائز طور پر اپ خوشی منا سکتے ہیں صدقہ و خیرات کرکے نفل نماز اور نفلی روزہ رکھ کر محفل میلاد سجا کر بہر صورت اجر و ثواب ملے گا ۔
اللہ کا فرمان ہے :
یَسْتَبْشِرُوْنَ بِنِعْمَةٍ مِّنَ اللّٰهِ وَ فَضْلٍۙ- وَّ اَنَّ اللّٰهَ لَا یُضِیْعُ اَجْرَالْمُؤْمِنِیْنَ (171)
 ترجمۂ کنز الایمان :-
خوشیاں مناتے ہیں اللہ کی نعمت اور فضل کی اور یہ کہ اللہ ضائع نہیں کرتا اجر مسلمانوں کا۔
 یَسْتَبْشِرُوْنَ بِنِعْمَةٍ مِّنَ اللّٰهِ وَ فَضْلٍ 
وہ اللہ کی نعمت اور فضل پر خوشیاں منارہے ہیں۔
اللہ سبحانہ و تعالی کا فرمان ہے 
قُلْ بِفَضْلِ اللّٰهِ وَ بِرَحْمَتِهٖ فَبِذٰلِكَ فَلْیَفْرَحُوْا
تم فرماؤ اللہ کے فضل اور اس کی رحمت پر ہی خوشی منانی چاہیے۔
 کسی پیاری اور محبوب چیز کے پانے سے دل کو جو لذت حاصل ہوتی ہے اس کو فَرح کہتے ہیں اور آیت کے معنی یہ ہیں کہ ایمان والوں کو اللہ عَزَّوَجَلَّ کے فضل و رحمت پر خوش ہونا چاہئے کہ اس نے انہیں نصیحتیں سینوں کی شفاء اور ایمان کے ساتھ دل کی راحت و سکون عطا فرمایا۔
بعض علماء نے فرمایا کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کا فضل حضور پُر نور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہیں اور اللہ عَزَّوَجَلَّ کی رحمت قرآنِ کریم۔ 
رب عَزَّوَجَلَّ فرماتا ہے
وَ كَانَ فَضْلُ اللّٰهِ عَلَیْكَ عَظِیْمًا(نساء ۱۱۳)
اور آپ پر اللہ کافضل بہت بڑا ہے۔
بعض نے فرمایا 
اللہ عَزَّوَجَلَّ کا فضل قرآن ہے
 اور رحمت حضورِاقدس صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہیں جیسا کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ فرماتا ہے
وَ مَاۤ اَرْسَلْنٰكَ اِلَّا رَحْمَةً لِّلْعٰلَمِیْنَ (انبیاء:۱۰۷)
اور ہم نے تمہیں تمام جہانوں کیلئے رحمت بنا کر ہی بھیجا۔
اور اگر بالفرض اِس آیت میں متعین طور پر فضل و رحمت سے مراد سرکارِ دوعالَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ذاتِ مبارکہ نہ بھی ہو تو جداگانہ طور پر تواللہ کے رسول صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ یقینا اللہ تعالیٰ کا عظیم ترین فضل اور رحمت ہیں۔ لہٰذا فنِ تفسیر کے اس اصول پر کہ عمومِ الفاظ کا اعتبار ہوتا ہے خصوصِ سبب کا نہیں اس کے مطابق ہی نبی کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ذات ِمبارکہ کے حوالے سے خوشی منائی جائے گی خواہ وہ میلاد شریف کرکے ہو یا معراج شریف منانے کے ذریعےہاں اگر کسی بدنصیب کیلئے یہ خوشی کامقام ہی نہیں ہے تو اس کا معاملہ جدا ہے اسے اپنے ایمان کے متعلق سوچنا چاہیے۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
20/09/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area