(سوال نمبر 4590)
دینی تعلیم پر اجرت لینا کیسا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ قران مجید اور دیگر کتب جیسے مدنی قاعدہ یا دینی کوئی اردو کی کتاب کا درس دینے میں اجرت لینا شریعت کی نظر میں کیسا ہے؟ برائے کرم تفصیلی جواب عنایت فرمائیں ۔
سائلہ:- زینت ناگپور انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
قرآن پاک عم پارہ مدنی قاعدہ اردو کتب کتب فقہ پڑھانے کی اُجرت لینا جائز و مباح ہے خواہ انٹر نیٹ پر پڑھایا جائے یا کسی اور ذریعے سے پڑھایا جائے ،کیونکہ متأخرین علمائے کرام نے دینی ضرورت کے پیشِ نظر تعلیمِ قرآن امامت وغیرہ امورِ دینیہ کی خدمت سرانجام دینے پر اُجرت لینے کو جائز قرار دیا ہے
البتہ اجارے کی بنیادی شرائط کا پورا ہونا ضروری ہے مثلاً وقت طے ہو معاوضہ طے ہو اور اجارہ درست ہونے کی دیگر ضروری شرائط پائی جانی چاہیے
علامہ مرغینانی حنفی تحریر فرماتے ہیں
و بعض مشائخنا استحسنوا الاستيجار على تـعـلـيـم القرآن اليوم لانه ظهر التواني في الامور الدينيه ففي الامتناع يضيع حفظ القرآن و عليه - الفتوى
ہمارے بعض مشائخ نے دور حاضر میں تعلیم قرآن پر اجرت لینے کو استحسان دلیل سے جائز کہا ہے، کیونکہ اب دینی امور میں سستی ہونے لگی ہے لہذا بچنے میں قرآن مجید کو حفظ کرنا ضائع ہو جاۓ گا اور فتویٰ اسی قول پر ہے ۔
دینی تعلیم پر اجرت لینا کیسا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ قران مجید اور دیگر کتب جیسے مدنی قاعدہ یا دینی کوئی اردو کی کتاب کا درس دینے میں اجرت لینا شریعت کی نظر میں کیسا ہے؟ برائے کرم تفصیلی جواب عنایت فرمائیں ۔
سائلہ:- زینت ناگپور انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
قرآن پاک عم پارہ مدنی قاعدہ اردو کتب کتب فقہ پڑھانے کی اُجرت لینا جائز و مباح ہے خواہ انٹر نیٹ پر پڑھایا جائے یا کسی اور ذریعے سے پڑھایا جائے ،کیونکہ متأخرین علمائے کرام نے دینی ضرورت کے پیشِ نظر تعلیمِ قرآن امامت وغیرہ امورِ دینیہ کی خدمت سرانجام دینے پر اُجرت لینے کو جائز قرار دیا ہے
البتہ اجارے کی بنیادی شرائط کا پورا ہونا ضروری ہے مثلاً وقت طے ہو معاوضہ طے ہو اور اجارہ درست ہونے کی دیگر ضروری شرائط پائی جانی چاہیے
علامہ مرغینانی حنفی تحریر فرماتے ہیں
و بعض مشائخنا استحسنوا الاستيجار على تـعـلـيـم القرآن اليوم لانه ظهر التواني في الامور الدينيه ففي الامتناع يضيع حفظ القرآن و عليه - الفتوى
ہمارے بعض مشائخ نے دور حاضر میں تعلیم قرآن پر اجرت لینے کو استحسان دلیل سے جائز کہا ہے، کیونکہ اب دینی امور میں سستی ہونے لگی ہے لہذا بچنے میں قرآن مجید کو حفظ کرنا ضائع ہو جاۓ گا اور فتویٰ اسی قول پر ہے ۔
(ہدایہ آخرین ،ص۳۰۳)
علامہ خوارزمی حنفی لکھتے ہیں
وكذا يفتى بجواز الاجارة على تعليم الفقه و قال الامام الخيز أخزى في زماننا يجوز للامام و الـمـؤذن و المعلم أخذ الاجرة كذا في الروضة.
اسی طرح تعلیم فقہ پر بھی اجرت کے جواز کا فتوی ہے اور امام خیزاخزی نے کہا ہے کہ ہمارے زمانہ میں امام ،موذن اور معلم کے لئے اجرت لینا جائز ہے، اسی طرح روضہ میں ہے۔ ( کفایہ علی ہامش فتح القدیر جلد ۹، ص۱۰۰، پور بندر گجرات)
علامہ علاؤالدین حصکفی لکھتے ہیں
ويفتى اليوم بصحتها لتعليم القرآن و الفقه و الامامة و الاذان و يجبر المستاجر على دفع ما قیل.
اس زمانہ میں تعلیم قرآن تعلیم فقہ، امامت اور اذان پر اجرت لینے کے جواز کا فتوی ہے اور اجرت پر رکھنے والے کو طے شدہ اجرت دینے پر مجبور کیا جائے گا۔
علامہ خوارزمی حنفی لکھتے ہیں
وكذا يفتى بجواز الاجارة على تعليم الفقه و قال الامام الخيز أخزى في زماننا يجوز للامام و الـمـؤذن و المعلم أخذ الاجرة كذا في الروضة.
اسی طرح تعلیم فقہ پر بھی اجرت کے جواز کا فتوی ہے اور امام خیزاخزی نے کہا ہے کہ ہمارے زمانہ میں امام ،موذن اور معلم کے لئے اجرت لینا جائز ہے، اسی طرح روضہ میں ہے۔ ( کفایہ علی ہامش فتح القدیر جلد ۹، ص۱۰۰، پور بندر گجرات)
علامہ علاؤالدین حصکفی لکھتے ہیں
ويفتى اليوم بصحتها لتعليم القرآن و الفقه و الامامة و الاذان و يجبر المستاجر على دفع ما قیل.
اس زمانہ میں تعلیم قرآن تعلیم فقہ، امامت اور اذان پر اجرت لینے کے جواز کا فتوی ہے اور اجرت پر رکھنے والے کو طے شدہ اجرت دینے پر مجبور کیا جائے گا۔
(در مختار علی ہامش رد المحتار ج 9،ص76)
والله ورسوله اعلم بالصواب
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
01/010/2023
01/010/2023