Type Here to Get Search Results !

مکمل سورہ بقرہ پڑھنے کا اقرار کرکے آدھا پڑھنا کیسا ہے؟


•┈┈┈┈•••✦✦•••┈┈┈┈•
(سوال نمبر 4278)
مکمل سورہ بقرہ پڑھنے کا اقرار کرکے آدھا پڑھنا کیسا ہے؟
✦•••••••••••••✦❀✦•••••••••••••✦
السلامُ علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ 
زید سورۃ البقرۃ پڑھنے جاتا ہے اور پوری سورت نہیں پڑھتا ہے۔ اور جہاں پڑھنے جاتا ہے وہ لوگ سمجھتے ہیں پوری سورت پڑھتے ہیں ایسی صورت میں نزرانہ لینا کیسا ہے۔
 سائل:- محمد تاج الدین متھرا یوپی انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم 
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعونه تعالي عز وجل
 
مذکورہ صورت جائز نہیں ہے 
وجہ یہ ہے کہ زید نے کہا اپ سے میرے گھر سورہ بقرہ پڑھ دیں روزانہ عرف عام میں سورہ بقرہ پڑھانے سے مکمل سورہ سمجھاجاتا ہے پھر آپ کا مکمل نہ پڑھنا اگر آپ اجرت لیتے ہیں تو اجرت بھی جائز نہیں کہ یہ ایک قسم کا دھوکا ہے آپ اگر مکمل نہیں پڑھ سکتے تو بول دیں پر یہ دھوکا دھری نہ کریں۔ یہ گناہ ہے البتہ زید نے کہا جتنا اپ سے ہوسکے پڑھ دے تو حرج نہیں ہے۔
دھوکے کی تعریف
علامہ عبدالرؤف مناوی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں کسی چیز کی(اصلی)حالت کو پوشیدہ رکھنا دھوکا ہے۔(فیض القدیر ج6،ص240 تحت الحدیث:8879)
دھوکے کے متعلق احادیثِ مبارکہ:
حدیث:دھوکا دینے والے سے اللہ عزوجل کے محبوب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے لاتعلقی کااظہار کیا ہے 
چنانچہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: جو شخص ہم پر ہتھیار اٹھائے وہ ہم میں سے نہیں ہے اور جو شخص ہم کو دھوکا دے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔(صحيح مسلم/كِتَاب الْإِيمَان،حدیث: 283)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
02/09/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area