Type Here to Get Search Results !

آقا علیہ السلام کے کس صحابی میں گھوڑے سے آگے بڑھ جانے کی خوبی تھی؟

 (سوال 4378)
آقا علیہ السلام کے کس صحابی میں گھوڑے سے آگے بڑھ جانے کی خوبی تھی؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ پیارے آقا صل اللہ علیہ وسلم کے کس صحابی میں گھوڑے سے آگے بڑھ جانے کی خوبی تھی؟
جواب عنایت فرمائیں 
سائل:- عبداللطیف مقام بہرائچ اورنگ آباد مہاراشٹرا انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم 
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعونه تعالي عز وجل 

اللہ کے نبی کے اس صحابی کا نام سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ ہے آپ انتہائی وجیہہ دراز قد اور تیز رفتار ہونے کے ساتھ ساتھ انتہائی بہادر بھی تھے آپ مدینہ سے تھوڑے فاصلے پر مرالظہران کے مقام پر رہتے تھے آج کل اسے وادیِ فاطمہ کہا جاتا ہے، آپ نے غزوہ خندق کے کچھ عرصہ بعد اسلام قبول کیا اور بے سروسامانی کے عالم میں مدینہ منورے پہنچے اور یہاں انصاری صحابی ابوطلحہ رضی اللہ عنہ کے پاس کام کرنے لگے۔ آپ ان کے گھوڑے کی دیکھ بھال کرتے پانی پلاتے اور چارے کا اہتمام کرتے اس کے بدلے میں حضرت طلحہ آپ کو کھانا پینا اور ضروریات زندگی فراہم کرتے تھے۔
آپ مشہور صحابی ہیں،بہادری میں بے مثال تھے،اکیلے پیدل بہت سے سوار کفار سے لڑتے تھے،کنیت آپ کی ابو مسلم تھی،مدنی ہیں،بیعۃ الرضوان میں شریک رہے،اسی۸۰ سال عمر ہوئی، ۷۴؁ چوہتّر ہجری میں مدینہ منورہ میں وفات پائی۔
( اکمال،اشعہ وغیرہ) المرات ج 5 ص876 مکتبہ المدینہ)
حدیث پاک میں ہے 
روایت ہے ان ہی سے فرماتے ہیں کہ ہم نے رسول ﷲ صلی اللہ علیہ و سلم کے ساتھ ہوازن پر حملہ کیا تو ہم رسول ﷲ صلی اللہ علیہ و سلم کے ساتھ ناشتہ کررہے تھے کہ اچانک ایک شخص سرخ اونٹ پرآیا اسے بٹھادیا اور لگادیکھنے اور ہم میں کمزور لوگ تھے اور سواریوں میں کمی تھی اور ہمارے بعض پیدل تھے کہ وہ دوڑتا ہوا نکلا اپنے اونٹ کے پاس آیا اسے اٹھایا اسے لے کر اونٹ دوڑ گیا تو میں دوڑتا ہوا نکلا حتی کہ میں نے مہار پکڑلی میں نے اسے بٹھالیا پھر میں نے اپنی تلوار سونت لی تو اس کے سر پر مار دی پھر میں اونٹ ہانک لایا جس پر اس کا سامان اس کے ہتھیار تھے رسول ﷲ صلی اللہ علیہ و سلم اور لوگ مجھے سامنے سے ملے تو فرمایا کہ اس شخص کو کس نے قتل کیا لوگوں نے کہا ابن
اکوع نے حضور نے فرمایا اس کا سارا سامان انہیں کا ہے (مسلم،بخاری)
 اس غزوہ کا نام غزوہ حنین ہے جو فتح مکہ کے بعد ۶ شوال ہفتہ ہی کے دن ہوا۔حنین مکہ معظمہ اور طائف کے درمیان ایک وادی کا نام ہے۔ہوازن اس قبیلہ کفار کا نام ہے جو وہاں مسلمانوں کے مقابل تھے پھر یہ مسلمان ہوگئے۔
( المرات ج 5 ص851 مکتبہ المدینہ)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
10/09/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area