Type Here to Get Search Results !

کیا وضو میں گردن کا مسح کسی حدیث میں نہیں ہے؟

  •┈┈┈┈•••✦✦•••┈┈┈┈•
(سوال نمبر 4263)
کیا وضو میں گردن کا مسح کسی حدیث میں نہیں ہے؟
✦•••••••••••••✦❀✦•••••••••••••✦
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ 
وضو کا طریقہ انتہائی سادہ ہے ، لیکن اس کو مشکل بنادیا جاتا ہے وضو کے فرائض واجب اور سنت بنا کر ، سارا وضو کرنا ہے ، بس بات ختم۔
عثمان نے وضو کا نبوی طریقہ بتایا: آپ نے تین بار اپنے ہاتھوں کو دھویا، اس کے بعد اپنے دائیں ہاتھ سے کلی کی اور ناک صاف کیا، تین بار اپنا چہرہ دھویا ، اس کے بعد کہنیوں تک تین بار دھویا، پھر اپنے سر کا مسح کیا، کانوں کا صبح بھی ہے) پھر دونوں پاؤں ٹخنوں تک دھوئے ۔ ( صحیح بخاری 159)
گردن کا مسح کرنا کسی حدیث سے ثابت نہیں، کلی تین بار بھی کی جاسکتی ہے ، کلی اور ناک میں پانی اکھٹا بھی ڈالا جا سکتا ہے ، پہلے دائیں جانب اور پھر بائیں جانب دھونی ہے، وضو کے آغاز میں : بسم اللہ کہنا ضروری ہے ، وضو کے بعد یہ دعا پڑھنی ہے :
أَشْهَدُ أنْ لا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ 
کیا یہ تمام باتیں صحیح ہے قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔
سائل:- محمد بن محمد حسان رضا عطاری لاہور پنجاب پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم 
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعونه تعالي عز وجل 
یہ طریقہ اہل حدیث کے نزدیک ہے باقی حدیث کا حوالہ اور دعاء کا پڑھنا بھی صحیح ہے۔
فقیہ کئی احادیث کو غور و خوض کر کے فقہی مسائل بیان کئے ہیں اہل حدیث کی طرح صرف ایک حدیث نہیں۔
حنفی کے نزدیک وضو کا طریقہ مندرجہ ذیل ہے اپ اہل حدیث کی باتوں میں نہ ریے اپنے فقہی مسائل کا مطالعہ کریں۔
گردن کا مسح حدیث سے ثابت ہے اور وضو میں مستحب ہے 
جاہل بے ادب اہل حدیث حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کا نام صرف عثمان لکھا ہے ۔
وضو میں سر کے ساتھ گردن کا مسح کرلینا مستحب ہے، حنفیہ کا یہی مذہب ہے 
عن موسی بن طلحة قال من مسح قفاہ مع رأسہ وقي من الغل 
(شرح إحیاء العلوم للزبیدي: ۲/۳۶۵) 
عن نافع عن ابن عمر أن النبي صلیا للہ علیہ وسلم قال من توضأ ومسح بیدیہ علی عنقہ وقي الغل یوم القیامة 
(التلخیص الحبیر: ۱/۳۴، إعلاء السنن ۱/۱۲۰)
 اس کے علاوہ اور بھی روایات ہیں جن سے سر کے ساتھ گردن کے مسح کا استحباب ثابت ہوتا ہے، تفصیل کے لیے اعلاء السنن: ۱/۱۲۰ کا مطالعہ فرمائیں۔
وضو کرنے کا طریقہ عند الاحناف 
 کعبۃُ اللّٰہ شریف کی طرف منہ کر کے اُونچی جگہ بیٹھنا مستحَب ہے
وُضو کیلئے نیّت کرنا سنّت ہے، نیّت نہ ہو تب بھی وضو ہو جا ئے گامگر ثواب نہیں ملے گا۔ نیّت دل کے ارادے کو کہتے ہیں، دل میں نیّت ہوتے ہوئے زَبان سے بھی کہہ لینا افضل ہے لہٰذا زبان سے اِس طرح نیّت کیجئے کہ میں حُکمِ الٰہیعَزَّ وَجَلَّبجا لانے اور پاکی حاصل کرنے کیلئے وُضو کر رہا ہوں ۔
بسمِ اللّٰہ کہہ لیجئے کہ یہ بھی سنّت ہے۔بلکہ بسمِ اللّٰہِ وَالحمدُ لِلّٰہِ کہہ لیجئے کہ جب تک باوُضو رہیں گے فِرشتے نیکیاں لکھتے رہیں گے
اب دونوں ہاتھ تین تین بارپَہنچوں تک دھوئیے، (نل بند کرکے ) دونوں ہاتھوں کی اُنگلیوں کا خِلال بھی کیجئے کم از کم تین تین بار دائیں بائیں اُوپر نیچے کے دانتوں میں مِسواک کیجئے اور ہر بارمِسواک کو دھولیجئے۔ حُجَّۃُ الْاِسلام حضرت سیِّدُنا امام محمدبن محمد بن محمد غزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الوالیفرماتے ہیں : ’’مسواک کرتے وقت نَماز میں قراٰنِ مجید کی قِراءت اور ذِکرُ اللّٰہ عَزَّ وَجَلَّ کے لئے مُنہ پاک کرنے کی نیّت کرنی چاہئے۔
اب سیدھے ہاتھ کے تین چُلّو پانی سے( ہر بار نل بند کرکے) اس طرح تین کُلّیاں کیجئے کہ ہر بارمُنہ کے ہر پرزے پر (حلق کے کَنارے تک ) پانی بہ جائے ،اگر روزہ نہ ہو تو غَرغَرہ بھی کرلیجئے
پھر سیدھے ہی ہاتھ کے تین چُلّو (اب ہر بار آدھا چُلّو پانی کافی ہے ) سے ( ہر بار نل بند کرکے) تین بار ناک میں نرم گوشت تک پانی چڑھائیے اور اگر روزہ نہ ہو تو ناک کی جڑ تک پانی پہنچائیے، اب (نل بند کرکے) اُلٹے ہاتھ سے ناک صاف کرلیجئے اور چھوٹی اُنگلی ناک کے سُوراخوں میں ڈالئے تین بار سارا چِہرہ اِس طرح دھوئیے کہ جہاں سے عادَتاًسر کے بال اُگنا شروع ہوتے ہیں وہاں سے لیکر ٹھوڑی کے نیچے تک اور ایک کان کی لَو سے دوسرے کان کی لَو تک ہر جگہ پانی بہ جائے ۔ اگر داڑھی ہے اور اِحرام باندھے ہوئے نہیں ہیں تو( نل بند کرنے کے بعد) اِسطرح خِلال کیجئے کہ اُنگلیوں کو گلے کی طرف سے داخِل کر کے سامنے کی طرف نکالئے پھر پہلے سیدھا ہاتھ اُنگلیوں کے سرے سے دھونا شروع کر کے کہنیوں سمیت تین بار دھوئیے ۔اِسی طرح پھر اُلٹا ہاتھ دھولیجئے۔ دونوں ہاتھ آدھے بازو تک دھونا مستحب ہے ۔اکثر لوگ چُلّو میں پانی لیکر پہنچے سے تین بار چھوڑ دیتے ہیں کہ کہنی تک بہتا چلا جاتا ہے اس طرح کرنے سے کہنی اور کلائی کی کروٹوں پر پانی نہ پہنچنے کا اندیشہ ہے لہٰذا بیان کردہ طریقے پر ہاتھ دھوئیے۔ اب چُلّو بھر کر کہنی تک پانی بہانے کی حاجت نہیں بلکہ( بِغیر اجازتِ صحیحہ ایسا کرنا) یہ پانی کا اِسرا ف ہے اب(نل بند کرکے) سر کا مسح اِس طرح کیجئے کہ دونوں اَنگوٹھوں اور کلمے کی اُنگلیوں کو چھوڑ کر دونوں ہاتھ کی تین تین اُنگلیوں کے سِرے ایک دوسرے سے مِلا لیجئے اور پیشانی کے بال یا کھال پر رکھ کر کھینچتے ہوئے گُدّی تک اِس طرح لے جائیے کہ ہتھیلیاں سَر سے جُدا ر ہیں ، پھر گدّی سے ہتھیلیاں کھینچتے ہوئے پیشانی تک لے آئیے، کلمے کی اُنگلیاں اور اَنگوٹھے اِس دَوران سَر پر باِلکل مَس نہیں ہونے چاہئیں پھر کلمے کی اُنگلیوں سے کانوں کی اندرونی سَطح کا اور اَنگوٹھوں سے کانوں کی باہَری سَطح کا مَسح کیجئے اورچُھنگلیاں (یعنی چھوٹی انگلیاں ) کانوں کے سُوراخوں میں داخِل کیجئے اور اُنگلیوں کی پُشت سے گردن کے پچھلے حصّے کامَسح کیجئے۔ بعض لوگ گلے کا اور دھلے ہوئے ہاتھوں کی کہنیوں اور کلائیوں کا مَسْح کرتے ہیں یہ سنّت نہیں ہے۔ سر کا مسح کرنے سے قبل ٹونٹی اچھی طرح بند کر نے کی عادت بنالیجئے بِلا وجہ نل کُھلا چھوڑ دینا یا اَدھورا بند کرنا کہ پانی ٹپک کر ضائع ہوتارہے اِسراف وگُنا ہ ہے پہلے سیدھا پھر اُلٹا پاؤں ہر بار اُنگلیوں سے شُروع کرکے ٹخنوں کے او پر تک بلکہ مستحَب ہے کہ آدھی پِنڈلی تک تین تین باردھولیجئے۔ دونوں پاؤں کی اُنگلیوں کا خِلال کرنا سنّت ہے۔(خِلال کے دَوران نل بند رکھئے ) اس کا مُستحَب طریقہ یہ ہے کہ اُلٹے ہاتھ کی چھنگلیا سے سیدھے پاؤں کی چھنگلیا کا خِلا ل شروع کر کے اَنگوٹھے پر ختم کیجئے اور اُلٹے ہی ہاتھ کی چھنگلیا سے اُلٹے پاؤں کے انگوٹھے سے شروع کر کے چھنگلیاپر ختم کرلیجئے۔ حُجَّۃُ الْاِسلام حضرت سیِّدُنا امام محمدبن محمد بن محمد غزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الوالیفرماتے ہیں :ہر عُضْو دھوتے وقت یہ امّید کرتا رہے کہ میرے اِس عُضْو کے گناہ نکل رہے ہیں 
(وضو کا طریقہ (حنفی) ص۷تا۹)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
01/09/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area