•┈┈┈┈•••✦﷽✦•••┈┈┈┈•
(سوال نمبر 4252)
کام کئے بغیر اجرت لینا کیسا ہے؟
✦•••••••••••••✦❀✦•••••••••••••✦
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
حکمت ہند کے جانب سے جاری کردہ لیبرکارڈ یعنی مزدور کارڈجس کے زریعے کام کرنے پر مزدور کو اس کی مزدوری اس کے بینگ اؤنٹ میں جمع ہوجاتا ہے مگر آج کل گاؤں کا وارڈ ممبر یا پردھان بغیر کام کروائے مزدوروں کے کارڈ میں حاضری لکھ دیتا ہے اور مزدور سے یہ کہتا ہے دس ہزار روپے تمہارے بینک کھاتے میں آئے گا جس میں سے ایک ہزار روپے تمہارا اور نو ہزار روپے ہم کو دینا ہوگا کیا یہ ایک ہزار روپے مزدور کا لینا اور نو ہزار روپے پردھان کا لینا جائز ہوگا؟
قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائی
المستفتی:- غلام حسین رضوی اتردیناجپور بنگال انڈیا
✦•••••••••••••✦❀✦•••••••••••••✦
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
مذکورہ صورت میں رقم لینا حرام ہے دونون کے لئے پردھان کا تو رقم لینا کسی صورت جائز نہیں ہے حرام اور گناہ کبیرہ ہے یعنی جو ملازمین ڈیوٹی کےدوران کام ہی نہیں کیا یا پورا وقت کام نہیں کرتے یا کام تو کرتے ہیں لیکن عرف سے ہٹ کر کم رفتار میں کرتے ہیں اور جتنا کام کرنا چاہیے اتنا نہیں کرتے یہ لوگ شرعاً قابلِ گرفت ہیں۔ ان کے لئے حکم ہے کہ سستی و غفلت کی وجہ سے کام میں جو کمی واقع ہوئی ہے ا س کی اجرت لینے کے بھی حقدار نہیں۔ اگر لے لی ہے تو مالک کو واپس کریں یا اس سے معاف کروائیں۔
اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ لکھتے ہیں
کام کی تین حالتیں ہیں سُست معتدل نہایت تیز۔ اگر مزدوری میں سُستی کے ساتھ کام کرتاہے گنہگار ہے اور اس پر پوری مزدوری لینی حرام۔ اتنے کام کے لائق جتنی اجرت ہے لے ، اس سے جو کچھ زیادہ ملا مستاجر کو واپس دے ، وہ نہ رہا ہو اس کے وارثوں کود ے ، ان کا بھی پتہ نہ چلے مسلمان محتاج پر تصدُّق کرے اپنے صَرف میں لانا یا غیرِ صدقہ میں اسے صَرف کرنا حرام ہے اگرچہ ٹھیکے کے کام میں بھی کاہلی سے سستی کرتاہو ، اور اگر مزدوری میں متعدل کام کرتاہے مزدوری حلال ہے اگرچہ ٹھیکے کے کام میں حد سے زیادہ مشقت اٹھاکر زیادہ کام کرتا ہو۔(فتاویٰ رضویہ 19 / 407)
حاصل کلام یہ ہے کہ خب کام کرے مگر عرف کے اعتبار سے نہ کرے تو اس قدر اجرت اجرت واپس کرے پھر جو بالکل ہی کام نہ کرے تو وہ کیوں کر لے سکتا یے
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
31/08/2023