قرآنی علم و حکمت قسط نمبر 4
________(❤️)_________
بسم اللہ الرحمن الرحیم
فواتح السور
قرآنی سورتوں کے افتتاحی کلمات کی تقسیم اور بعض اعجازی پہلو
قرآنی سورتوں کی ابتدا میں جو الفاظ آئے ہیں اُنہیں اصطلاح میں فواتح السُّوَرکہا جاتا ہے اگر ان افتتاحی کلمات کی نوعیت اور حقیقت پر غور کیا جائے تو انکی دس اقسام بن جاتی ہیں جو حسب ِذیل ہیں
۱/ وہ سورتیں جن کا آغاز اللہ تعالیٰ کی حمد وثنا سے ہوتا ہے
۲/ وہ جن کے شروع میں حروف تہجی یا حروفِ مقطعات وارد ہوئے ہیں۔
۳/ وہ جن کی ابتدا حروفِ ندا سے ہوئی ہے۔
٤/ وہ جو جملہ خبریہ سے شروع ہوتی ہیں۔
۵/ وہ جن کا آغاز قسم سے ہوا ہے۔
٦/ وہ جن کے شروع میں حروف شرط إذَا آیا ہے
۷/ وہ جن کی ابتدا فعل امر سے ہوئی ہے
۸/ وہ جو کسی حرفِ استفہام سے شروع ہوتی ہیں
۹/ وہ جس کا آغاز لِ لام تعلیل ہو
١٠/ یا لامِ تعجب سے ہوا ہے۔
مزید معلومات کے لیے قسط 2/3 کا مطالعہ کریں
(2) وہ سورتیں جن کے شروع میں حروفِ تہجی (یا حروفِ مقطعات) آئے ہیں جن سورتوں کے آغاز میں حروفِ تہجی یا حروفِ مقطعات آئے ہیں، ان کی تعداد اُنتیس ہے اور ان کی تفصیل یہ ہے
حروفِ تہجی یا حروف مقطعات وہ سورتیں جن کی ابتداء میں یہ وارد ہوئے
الم البقرۃ، آل عمران، العنکبوت، الروم، لقمان، السجدة
المص الاعراف
الر یونس، ہود، یوسف، ابراہیم، الرعد، الحجر
طٰهٰ طہٰ
طٰس النمل
طسم الشعراء، القصص
حم المؤمن، حم السجدہ (فصلت)، الزخرف، الدخان، الجاثیہ، الاحقاف
حم عسق الشوریٰ
ق ق
ن القلم
ص ص
یس یس
كهيعص
مریم
اس طرح کل انتیس (۲۹) سورتوں کے شروع میں تیرہ (۱۳) قسم کے حروفِ مقطعات وارد ہوئے ہیں اور اگر ان میں مکرّر حروف کو الگ کر دیا جائے تو کل چودہ (١٤ ) حروف مستعمل ہوئے ہیں جن کا مجموعہ یہ ہے نص حکیم قاطع له سر.
ان حروف مقطعات پر اور جن سورتوں کے آغاز میں یہ آئے ہیں ان پر غور کیا جائے تو یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ہر سورت جس کے آغاز میں یہ حروف آئے ہیں ان کے بعد قرآن مجید کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔ جیسے سورۃ البقرۃ کا آغاز (الم) ذٰلِكَ الكِتٰبُ لا رَيبَ فيه سورةالبقرة اسی طرح سورۃ آل عمران کا آغاز (الم) اللّٰہُ لا إِلٰهَ إِلّا هُوَ الحَىُّ القَيّومُ (١) نَزَّلَ عَلَيكَ الكِتٰبَ بِالحَقِّ اور طه (٢) ما أَنزَلنا عَلَيكَ القُرءانَ لِتَشقىٰ اور ان حروف مقطعات کے بعد قرآن مجید کا ذکر یہ بتاتا ہے کہ یہ قرآن مجید انہی حروف سے مل کر بنتا ہے یہ حروف تمہارے ہاں بھی موجود ہیں مگر تم انہیں جوڑ کر قرآن مجید جیسا نمونہ نہیں لا سکتے اور قرآن مجید نے جن سورتوں میں اپنی جیسی کوئی سورت یا دس سورتیں لانے کا چیلنج دیا ہے وہ وہی سورتیں ہیں جن کا آغاز حروف مقطعات سے ہوتا ہے، یعنی سورۃ البقرۃ اور سورہ ہود۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
فواتح السور
قرآنی سورتوں کے افتتاحی کلمات کی تقسیم اور بعض اعجازی پہلو
قرآنی سورتوں کی ابتدا میں جو الفاظ آئے ہیں اُنہیں اصطلاح میں فواتح السُّوَرکہا جاتا ہے اگر ان افتتاحی کلمات کی نوعیت اور حقیقت پر غور کیا جائے تو انکی دس اقسام بن جاتی ہیں جو حسب ِذیل ہیں
۱/ وہ سورتیں جن کا آغاز اللہ تعالیٰ کی حمد وثنا سے ہوتا ہے
۲/ وہ جن کے شروع میں حروف تہجی یا حروفِ مقطعات وارد ہوئے ہیں۔
۳/ وہ جن کی ابتدا حروفِ ندا سے ہوئی ہے۔
٤/ وہ جو جملہ خبریہ سے شروع ہوتی ہیں۔
۵/ وہ جن کا آغاز قسم سے ہوا ہے۔
٦/ وہ جن کے شروع میں حروف شرط إذَا آیا ہے
۷/ وہ جن کی ابتدا فعل امر سے ہوئی ہے
۸/ وہ جو کسی حرفِ استفہام سے شروع ہوتی ہیں
۹/ وہ جس کا آغاز لِ لام تعلیل ہو
١٠/ یا لامِ تعجب سے ہوا ہے۔
مزید معلومات کے لیے قسط 2/3 کا مطالعہ کریں
(2) وہ سورتیں جن کے شروع میں حروفِ تہجی (یا حروفِ مقطعات) آئے ہیں جن سورتوں کے آغاز میں حروفِ تہجی یا حروفِ مقطعات آئے ہیں، ان کی تعداد اُنتیس ہے اور ان کی تفصیل یہ ہے
حروفِ تہجی یا حروف مقطعات وہ سورتیں جن کی ابتداء میں یہ وارد ہوئے
الم البقرۃ، آل عمران، العنکبوت، الروم، لقمان، السجدة
المص الاعراف
الر یونس، ہود، یوسف، ابراہیم، الرعد، الحجر
طٰهٰ طہٰ
طٰس النمل
طسم الشعراء، القصص
حم المؤمن، حم السجدہ (فصلت)، الزخرف، الدخان، الجاثیہ، الاحقاف
حم عسق الشوریٰ
ق ق
ن القلم
ص ص
یس یس
كهيعص
مریم
اس طرح کل انتیس (۲۹) سورتوں کے شروع میں تیرہ (۱۳) قسم کے حروفِ مقطعات وارد ہوئے ہیں اور اگر ان میں مکرّر حروف کو الگ کر دیا جائے تو کل چودہ (١٤ ) حروف مستعمل ہوئے ہیں جن کا مجموعہ یہ ہے نص حکیم قاطع له سر.
ان حروف مقطعات پر اور جن سورتوں کے آغاز میں یہ آئے ہیں ان پر غور کیا جائے تو یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ہر سورت جس کے آغاز میں یہ حروف آئے ہیں ان کے بعد قرآن مجید کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔ جیسے سورۃ البقرۃ کا آغاز (الم) ذٰلِكَ الكِتٰبُ لا رَيبَ فيه سورةالبقرة اسی طرح سورۃ آل عمران کا آغاز (الم) اللّٰہُ لا إِلٰهَ إِلّا هُوَ الحَىُّ القَيّومُ (١) نَزَّلَ عَلَيكَ الكِتٰبَ بِالحَقِّ اور طه (٢) ما أَنزَلنا عَلَيكَ القُرءانَ لِتَشقىٰ اور ان حروف مقطعات کے بعد قرآن مجید کا ذکر یہ بتاتا ہے کہ یہ قرآن مجید انہی حروف سے مل کر بنتا ہے یہ حروف تمہارے ہاں بھی موجود ہیں مگر تم انہیں جوڑ کر قرآن مجید جیسا نمونہ نہیں لا سکتے اور قرآن مجید نے جن سورتوں میں اپنی جیسی کوئی سورت یا دس سورتیں لانے کا چیلنج دیا ہے وہ وہی سورتیں ہیں جن کا آغاز حروف مقطعات سے ہوتا ہے، یعنی سورۃ البقرۃ اور سورہ ہود۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
23/08/2023
23/08/2023