Type Here to Get Search Results !

قبر پر اگے ہوئے گھاس اکھاڑنا کیسا ہے؟

 (سوال نمبر 2080)
قبر پر اگے ہوئے گھاس اکھاڑنا کیسا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ 
کیا قبر کے اوپر اگر گھاس ہو تو اس گھاس کو صاف کیا جا سکتا ہے یا نہیں؟ 
جواب عنایت فرمائیں کرم ہوگا
سائل:- محمد جسیم فیضی مدھو پور دیوگھر جھارکھنڈ انڈیا
.....................................
نحمده ونشكره ونصلي على رسوله الأمين
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعونه تعالى عز وجل 

اگر قبر پر گھاس یا ہلکا پھلکا پودا نکل آیا ہے تو اسے نہ کاٹا جائے نہ اکھاڑے جائے۔جب تک وہ ہرا رہے گا مردہ کو فائدہ پہونچے گا البتہ کوئی ایسا درخت آگ آئے یا قبر پر نہ اگایا جائے کہ وہ بڑا ہوکر قبرستان کو نقصان پہنچانے بایں طور کہ اس کی جڑیں قبرستان میں پھیل جائے اور دوسری میت کے لئے قبر کھودنے میں دشواری ہو ۔
رہا پھول ڈالنا یا ہلکا پھلکا پودا ہو تو حرج نہیں ۔
اگرچہ ہرخشک وترچیز تسبیح پڑھتی ہے مگر سبزے کی تسبیح سے مردے کو راحت نصیب ہوتی ہے.
حدیث پاک میں ہے 
روایت ہے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنھما سے فرماتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم دو قبروں پر گزرے تو فرمایا کہ یہ دونوں عذاب دیئے جارہے ہیں اور کسی بڑی چیز میں عذاب نہیں دیئے جارہے ان میں سے ایک تو پیشاب سے احتیاط نہیں کرتا تھا اور مسلم کی روایت میں ہے کہ پیشاب سے پرہیز نہ کرتا تھا اور دوسرا چغل خوری کرتا پھرتا تھا پھر آپ نے ایک ہری تر شاخ لی اور اسے چیرکر دو ۲ حصے فرمائے پھر ہر قبر میں ایک گاڑ دی لوگوں نے عرض کیا یارسول اﷲ آپ نے یہ کیوں کیا،تو فرمایا کہ شاید جب تک یہ نہ سوکھیں تب تک ان کا عذاب ہلکا ہو (مسلم،بخاری)
صاحب مرآة المناجيح رحمة الله عليه اس حدیث کی تشریح کرتے ہوئے فرماتے ہیں 
قبر پر شاخیں لگائیں تاکہ عذاب ہلکا ہو۔قبروں پر سبزہ،پھول،ہار وغیرہ ڈالنا سنت سے ثابت ہے کہ اس کی تسبیح سے مردے کو راحت ہے۔قبر پر قرآن پاک کی تلاوت،وہاں حافظ بٹھانا بہت اچھا ہے کہ جب سبزہ کے ذکر سے عذاب ہلکا ہوتا ہے تو انسان کے ذکر سے ضرور ہلکا ہوگا۔اشعۃ اللمعات نے جامع الاصول سے روایت کی کہ حضرت بریدہ صحابی نے وصیت کی تھی میری قبر میں دو ہری شاخیں ڈال دی جائیں تاکہ نجات نصیب ہو۔(المرأة المناجيح ج ١ص ٣٢٢ مکتبہ المدینہ )
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
15/3/2022

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area