Type Here to Get Search Results !

مسجد میں اگربتی جلانا کیسا ہے ؟

 (سوال نمبر 248)
مسجد میں اگربتی جلانا کیسا ہے ؟ 
_________(❤️)_________
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے
 بارے میں کہ مسجد میں اگربتی جلانا کیسا ہے؟ 
سائل:- ریاض رضا رضوى مہاراشٹر انڈیا
_________(❤️)_________
نحمده ونشكره ونصلي على رسوله الأمين
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالى عز وجل
مسئلہ مسئولہ میں مسجد میں آگر بتی جلانا جائز ہے 
جیساکہ حدیث پاک میں مسجد کو خوشبودار رکھنے کا ثبوت ہے، 
عن عائشتہ قالت امر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ببناء المسجد فی الدور وان ینظف ویطیب (رواہ الترمذی وابن ماجتہ وابوداؤد)
 یعنی حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے محلوں میں مسجد بنانے کا حکم دیا اور یہ کہ وہ صاف اور خوشبو دار رکھی جائیں۔ 
اعلی حضرت رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ۔
مسجد کو بدبو سے بچانا واجب ہے لھذا مسجد میں مٹی کا تیل جلانا حرام ہے مسجد میں دیا سلائی سلگانا حرام ہے، (فتاویٰ رضویہ ج ٦ ص ۳۸۱)
 البتہ اگر بتی میں کوئی غیر شرعی چیز نہ ملائی گئی ہو ۔
اور مسجد میں ماچس کا استعمال نہ کی جائے کیونکہ ماچس جلا سے ایک قسم کی بدبو آتی ہے
والله ورسوله أعلم بالصواب
_________(❤️)_________
 کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی
 محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لہان ١٨ سرها. 
 خادم دارالافتاء البرکاتی علماء فاونڈیشن سرہا نیپال ۔

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area