کیا حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے بھی کسی بیوی کو طلاق دی تھی؟
________(❤️)_________
________(❤️)_________
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ
علماء کرام کی بارگاہ میں سوال عرض ہے کہ کیا حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی دو بیویوں کو طلاق دیا تھا یا پھر اک ہی بیوی کو طلاق دیا تھا
اور دوسری بات یہ کی آپنے وہ طلاق کیوں دیا تھا کیا وجہ تھی اسکا جواب عنایت فرما دیں ایک صاحب کا سوال ہے۔ اگر جلد جواب مل جائے تو بڑی مھربانی ہوگی
سائل:-محمد عقیل خان رضوی ردولی شریف ۔ ضلع ایودھیا
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ
الجواب اللھم ھدایۃ الحق الصواب :-
حضور نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ام المومنین حضرت حفصہ بنت حضرت امیرالمومنین عمر بن خطاب (رضی اللہ تعالیٰ عنہما) کو طلاق رجعی دی تھی -
جیسا کہ حضرت شیخ عبدالحق محدّث دہلوی رضی اللہ تعالیٰ عنہ تحریر فرماتے ہیں:
" ایک روایت میں آتا ہے کہ سیدہ حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو حضور نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ایک رجعی طلاق دے دی تھی ، اس بارے میں حضرت امیرالمومنین عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو معلوم ہوا تو ان کو بہت دکھ محسوس ہوا -
اس کے بعد حضرت جبرائیل علیہ السلام نازل ہوئے اور وحی لائے کہ:
" اللہ تعالیٰ کا یہ حکم ہے کہ سیدہ حفصہ سے رجوع فرما لیا جائے - کیونکہ وہ بہت روزہ رکھنے والی اور رات کو جاگنے والی ہیں اور جنت میں بھی وہ آپ کی زوجۂ پاک ہیں -"
(مدارج النبوت جلد دوم صفحہ ٦٤٧ مترجم اردو)
دراصل نبی کا ہر عمل امت کی ہدایت و جواز امت کے لئے ہوتا ہے - چونکہ حضرت ام المومنین حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے مزاج میں فطرتاً کچھ سختی تھی اس لئے حضرت امیر المومنین عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ان کے بارے میں بڑی تشویش رہا کرتی تھی کہ کہیں ان کی سخت کلامی کی وجہ سے حضور سرکار مصطفیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی دل آزاری نہ ہو جائے -
(جیسا کہ " سیرت مصطفی جان رحمت جلد سوم صفحہ ١٠٢ " پر ہے)
" چنانچہ آپ بار بار ان سے فرمایا کرتے تھے کہ اے حفصہ..! تم کو جس چیز کی ضرورت ہو مجھ سے طلب کرلیا کرو ..! خبردار..!! کبھی حضور نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم سے کسی چیز کا تقاضہ نہ کرنا ...!! حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی کبھی ہرگز ہرگز دل آزاری نہ کرنا..! ورنہ یادرکھو..!! اگر حضور نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم تم سے ناراض ہوگئے تو تم خدا کے غضب میں گرفتار ہو جاؤگی -"
مذکورہ بالا نقل کردہ عبارات سے معلوم ہوا کہ حضرت ام المومنین حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی کسی بات پر حضور سید عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کبیدہ خاطر ہو گئے ہوں گے جس کی وجہ سے تنبیہ کے طورپر ایک طلاق رجعی دے کر پھر رجوع فرمالیا -
اس میں امت کے لئے ہدایت موجود ہے کہ عورتوں کے بابت صرف نقص پر ہی نظر مت رکھو...! بلکہ ان کی خوبیوں کی طرف بھی دیکھو...! اسی لئے اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اے میرے محبوب...! اگر تمھیں حفصہ کی طرف سے فلاں بات پر ناراضگی ہو گئی ہے تو درگزر فرمادیجئے...! کیونکہ وہ اکثر روزہ دار رہا کرتی ہے اور تلاوت قرآن کریم اور دوسری قسم قسم کی عبادات میں ہمیشہ مصروف رہا کرتی ہے - وہ بھی تو دیکھو....!
واللہ ورسولہ تعالیٰ اعلم
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
✍🏻کتبـــــہ؛
حضرت علامہ مولانا مفتی محمد جعفر علی صدیقی رضوی فیضی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی کرلوسکرواڑی سانگلی مہاراشٹر
۱۰ صفرالمظفر ۱۴۴۵ھ بروز سوموار
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
✅ الجواب صحیح والمجیب نجیح :-
حضرت علامہ مولانا مفتی محمد جابر القادری رضوی صاحب قبلہ جمشید پور
اــــــــــــــــــــــ❣️♻️❣️ـــــــــــــــــــــــ
علماء کرام کی بارگاہ میں سوال عرض ہے کہ کیا حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی دو بیویوں کو طلاق دیا تھا یا پھر اک ہی بیوی کو طلاق دیا تھا
اور دوسری بات یہ کی آپنے وہ طلاق کیوں دیا تھا کیا وجہ تھی اسکا جواب عنایت فرما دیں ایک صاحب کا سوال ہے۔ اگر جلد جواب مل جائے تو بڑی مھربانی ہوگی
سائل:-محمد عقیل خان رضوی ردولی شریف ۔ ضلع ایودھیا
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ
الجواب اللھم ھدایۃ الحق الصواب :-
حضور نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ام المومنین حضرت حفصہ بنت حضرت امیرالمومنین عمر بن خطاب (رضی اللہ تعالیٰ عنہما) کو طلاق رجعی دی تھی -
جیسا کہ حضرت شیخ عبدالحق محدّث دہلوی رضی اللہ تعالیٰ عنہ تحریر فرماتے ہیں:
" ایک روایت میں آتا ہے کہ سیدہ حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو حضور نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ایک رجعی طلاق دے دی تھی ، اس بارے میں حضرت امیرالمومنین عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو معلوم ہوا تو ان کو بہت دکھ محسوس ہوا -
اس کے بعد حضرت جبرائیل علیہ السلام نازل ہوئے اور وحی لائے کہ:
" اللہ تعالیٰ کا یہ حکم ہے کہ سیدہ حفصہ سے رجوع فرما لیا جائے - کیونکہ وہ بہت روزہ رکھنے والی اور رات کو جاگنے والی ہیں اور جنت میں بھی وہ آپ کی زوجۂ پاک ہیں -"
(مدارج النبوت جلد دوم صفحہ ٦٤٧ مترجم اردو)
دراصل نبی کا ہر عمل امت کی ہدایت و جواز امت کے لئے ہوتا ہے - چونکہ حضرت ام المومنین حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے مزاج میں فطرتاً کچھ سختی تھی اس لئے حضرت امیر المومنین عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ان کے بارے میں بڑی تشویش رہا کرتی تھی کہ کہیں ان کی سخت کلامی کی وجہ سے حضور سرکار مصطفیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی دل آزاری نہ ہو جائے -
(جیسا کہ " سیرت مصطفی جان رحمت جلد سوم صفحہ ١٠٢ " پر ہے)
" چنانچہ آپ بار بار ان سے فرمایا کرتے تھے کہ اے حفصہ..! تم کو جس چیز کی ضرورت ہو مجھ سے طلب کرلیا کرو ..! خبردار..!! کبھی حضور نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم سے کسی چیز کا تقاضہ نہ کرنا ...!! حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی کبھی ہرگز ہرگز دل آزاری نہ کرنا..! ورنہ یادرکھو..!! اگر حضور نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم تم سے ناراض ہوگئے تو تم خدا کے غضب میں گرفتار ہو جاؤگی -"
مذکورہ بالا نقل کردہ عبارات سے معلوم ہوا کہ حضرت ام المومنین حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی کسی بات پر حضور سید عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کبیدہ خاطر ہو گئے ہوں گے جس کی وجہ سے تنبیہ کے طورپر ایک طلاق رجعی دے کر پھر رجوع فرمالیا -
اس میں امت کے لئے ہدایت موجود ہے کہ عورتوں کے بابت صرف نقص پر ہی نظر مت رکھو...! بلکہ ان کی خوبیوں کی طرف بھی دیکھو...! اسی لئے اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اے میرے محبوب...! اگر تمھیں حفصہ کی طرف سے فلاں بات پر ناراضگی ہو گئی ہے تو درگزر فرمادیجئے...! کیونکہ وہ اکثر روزہ دار رہا کرتی ہے اور تلاوت قرآن کریم اور دوسری قسم قسم کی عبادات میں ہمیشہ مصروف رہا کرتی ہے - وہ بھی تو دیکھو....!
واللہ ورسولہ تعالیٰ اعلم
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
✍🏻کتبـــــہ؛
حضرت علامہ مولانا مفتی محمد جعفر علی صدیقی رضوی فیضی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی کرلوسکرواڑی سانگلی مہاراشٹر
۱۰ صفرالمظفر ۱۴۴۵ھ بروز سوموار
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
✅ الجواب صحیح والمجیب نجیح :-
حضرت علامہ مولانا مفتی محمد جابر القادری رضوی صاحب قبلہ جمشید پور
اــــــــــــــــــــــ❣️♻️❣️ـــــــــــــــــــــــ