(سوال نمبر 4126)
کیا ہندہ نے حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ کا کلیجہ چبایا تھا یہ واقعہ صحیح ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلامُ علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مفتیان شرع متین اس مسلئہ کے بارے میں کہ
کیا ہندا نے اسلام قبول کر لیا تھا اور صحابیہ ہو گئی تھی اور ہندا نے حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ کا کلیجہ چبایا تھا یہ واقعہ صحیح ہے۔؟
سائل:- محمد سہیل ، یوپی انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
ہاں وہ ایمان لائی صحابیہ ہیں اور حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ کا کلیجہ چبایا تھا یہ سب ان کا ماضی ہے اب ذکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے ایمان لائی ماضی پر افسوس کی ایمان ہر خاتمہ ہوا صحابیات میں کتب حدیث میں ان کا ذکر ہے
یعنی ہند بنت عتبہ آپ ابو سفیان کی زوجہ اور امیر معاویہ کی ماں ہیں فتح مکہ کے دن ابوسفیان کے بعد ایمان لائیں ان دونوں کو حضور انور نے ان کے نکاح پر قائم رکھا بڑی فصیحہ عاقلہ تھیں جب حضور انور نے خطبہ عالیہ میں عورتوں سے فرمایا کہ شرک نہ کرو چوری نہ کرو تو آپ نے پوچھا کہ ابو سفیان بخیل آدمی ہیں مجھے خرچ پورا نہیں دیتے تو فرمایا کہ تم بقدر ضرورت ان کی جیب سے نکال سکتی ہو پھر فرمایا کہ زنا نہ کرو تو آپ بولیں کیا کوئی آزاد عورت بھی زنا کر سکتی ہے فرمایا اپنے بچوں کو قتل نہ کرو آپ بولیں کہ ہمارے لوگ تو بدر میں قتل ہوگئے آپ کی وفات خلافت فاروقی میں ہوئی آپ اور صدیق اکبر کے والد ابو قحافہ نے ایک ہی دن وفات پائی حضرت عائشہ نے آپ سے روایات لیں۔مترجم کہتا ہے کہ احد کے دن ہندہ نے حضرت امیر حمزہ کی کلیجی نکال کر چبائی ان کے اعضاء نہانی کا ہار گلے میں ڈالا مگر پھر غزوہ یرموک میں بڑی بہادری سے جہاد کیا اس غزوہ کی فتح کا سہرہ آپ کے سر رہا احد کے دن کا بدلہ کر دیا ان کا احترام چاہئے (ماخوذ المره ج ٨ ص ٦٠٨ المكتبة المدينة)
نوٹ ان کے ایمان لانے کا واقعہ صحیح احادیث سے ثابتہ ہے جو بخاری میں بھی حدیث ہے۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
کیا ہندہ نے حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ کا کلیجہ چبایا تھا یہ واقعہ صحیح ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلامُ علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مفتیان شرع متین اس مسلئہ کے بارے میں کہ
کیا ہندا نے اسلام قبول کر لیا تھا اور صحابیہ ہو گئی تھی اور ہندا نے حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ کا کلیجہ چبایا تھا یہ واقعہ صحیح ہے۔؟
سائل:- محمد سہیل ، یوپی انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
ہاں وہ ایمان لائی صحابیہ ہیں اور حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ کا کلیجہ چبایا تھا یہ سب ان کا ماضی ہے اب ذکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے ایمان لائی ماضی پر افسوس کی ایمان ہر خاتمہ ہوا صحابیات میں کتب حدیث میں ان کا ذکر ہے
یعنی ہند بنت عتبہ آپ ابو سفیان کی زوجہ اور امیر معاویہ کی ماں ہیں فتح مکہ کے دن ابوسفیان کے بعد ایمان لائیں ان دونوں کو حضور انور نے ان کے نکاح پر قائم رکھا بڑی فصیحہ عاقلہ تھیں جب حضور انور نے خطبہ عالیہ میں عورتوں سے فرمایا کہ شرک نہ کرو چوری نہ کرو تو آپ نے پوچھا کہ ابو سفیان بخیل آدمی ہیں مجھے خرچ پورا نہیں دیتے تو فرمایا کہ تم بقدر ضرورت ان کی جیب سے نکال سکتی ہو پھر فرمایا کہ زنا نہ کرو تو آپ بولیں کیا کوئی آزاد عورت بھی زنا کر سکتی ہے فرمایا اپنے بچوں کو قتل نہ کرو آپ بولیں کہ ہمارے لوگ تو بدر میں قتل ہوگئے آپ کی وفات خلافت فاروقی میں ہوئی آپ اور صدیق اکبر کے والد ابو قحافہ نے ایک ہی دن وفات پائی حضرت عائشہ نے آپ سے روایات لیں۔مترجم کہتا ہے کہ احد کے دن ہندہ نے حضرت امیر حمزہ کی کلیجی نکال کر چبائی ان کے اعضاء نہانی کا ہار گلے میں ڈالا مگر پھر غزوہ یرموک میں بڑی بہادری سے جہاد کیا اس غزوہ کی فتح کا سہرہ آپ کے سر رہا احد کے دن کا بدلہ کر دیا ان کا احترام چاہئے (ماخوذ المره ج ٨ ص ٦٠٨ المكتبة المدينة)
نوٹ ان کے ایمان لانے کا واقعہ صحیح احادیث سے ثابتہ ہے جو بخاری میں بھی حدیث ہے۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
21/08/2023
21/08/2023