(سوال نمبر 6077)
کیا خواتین یوٹیوب پر اچھے اقوال اور دعائیں اور قرآنی آیات مع ترجمہ اپ لوڈ کر سکتی ہے؟
کیا خواتین یوٹیوب پر اچھے اقوال اور دعائیں اور قرآنی آیات مع ترجمہ اپ لوڈ کر سکتی ہے؟
_________(❤️)_________
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ ہے بیچ کہ میرا یوٹیوب کا چینل ہے جس ہر میں اچھے اقوال اور دعائیں اور قرآنی آیات مع ترجمہ اپ لوڈ کرتی ہوں اور صرف وائس ہوتی ہے تصویر کوئی بھی پھول یا کتاب وغیرہ کی لگاتی ہوں تو کیا اس طرح مجھے گناہ تو نہیں ہو گا جبکہ میرا نیت ثواب کی ہے ۔
سائلہ:- مریم بھیرہ شریف پاکستان
_________(❤️)_________
نحمده ونشكره ونصلي على رسوله الأمين
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالى عز وجل
عورت کی آواز میں عند الفقہاء اختلاف ہے کہ عورت کی اواز ستر ہے یا نہیں پر راجح قول یہی ہے کہ ستر نہیں ہے ۔
اگر یوتیوب پر مخصوص چینل ہو اور اپنے کنٹرول میں ہو کہ غیر محرم اس میں ایڈ نہ ہوسکے تو شرعی امور آپ لوڈ کرنے میں حرج نہیں ہے اسی طرح لڑکیوں کو دینی تعلیم دینے میں حرج نہیں ہے ۔اگر مذکورہ شرائط نہ ہو پھر خطرات کے پیش نظر جائز نہیں ہے ۔کئی اسلامی بہنوں کی تفاسیر و تقاریر آڈیو میں یوٹیوب پر ہے جس سے اسلامی بہنوں کو فائدہ ہی ہے اس میں کوئی خسارہ نہیں ہے اچھا ہے بعض بہنیں عورتوں سے تعلیم لینے میں یا عورتوں کی خطاب سننے میں دل چسپی رکھتی ہے اس لئے موجودہ دور میں شرعی حدود کے ساتھ گنجائش ہونی چاہئے ۔
مرقاةالمفاتیح میں ہے
قولہ ایاکم والدخول علی النساء” أی غیر المحرمات علی طریق التخلیة أوعلی وجہ التکشف،
(المرقاة:کتاب النکاح، باب النظر الی المخطوبة وبیان العورات
عن أبی ہریرة قال خرج رسول الله صلی الله علیہ وسلم ذات یوم أولیلة- فأتی رجلاً من الأنصار فاذاہو لیس فی بیتہ فلما رأتہ المرأة قالت: مرحبًا وأہلاً فقال لہا رسول الله صلی الله علیہ وسلم: أین فلان؟ قالت: ذہب لیستعذب لنا من الماء۔
قال النووی: فیہ جواز سماع کلام الأجنبیة ومراجعتہا الکلام للحاجة۔
(النووی علی مسلم: کتاب الأشربة ، باب جوازاستتباعہ غیرہ الی دار من یثق برضاہ بذٰلک۔ (شرح النوی علی مسلم:۲۱۰/۱۳،ط: داراحیاء التراث العربی) وفی الدرالمختار)
نغمة المرأة عورة وتعلمہا القرآن من المرأة أحب قال علیہ الصلوة والسلام التسبیح للرجال والتصفیق للنساء فلایحسن أن یسمعہا الرجل وفی الکافی ولاتلبی جہراً لأن صوتہا عورة (شامی/ ۲:۷۸)
ولا نجیز لہن رفع أصواتہن ولا تمطیطہا ولا تلیینہا وتقطیعہا لما فی ذالک من استمالة الرجال إلیہن وتحریک الشہوة منہم (شامی: ۷۹/۲)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
04/08/2023