Type Here to Get Search Results !

کسی سنی کی نماز جنازہ گستاخ رسول نے پڑھائی تو کیا حکم ہے؟

 کسی سنی کی نماز جنازہ گستاخ رسول نے پڑھائی تو کیا حکم ہے؟
________(❤️)_________
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ 
سنی امام گستاخ رسول کی نماز جنازہ پڑھائی تو کیا حکم ہے 
اور کوئی گستاخ رسول سنی کی نماز جنازہ پڑھا دے تو کیا حکم ہے؟
________(💛)_________
وعلیکم السلام و رحمتہ اللہ وبرکاتہ 
الجواب ھو الھادی الی الصواب:-
گستاخ رسول نبی پاک کی شان میں گستاخی کرنے کی وجہ سے کافر ہے، اگر اس کی نماز جنازہ پڑھائی تو پڑھانے والے اور پڑھنے والوں پر توبہ تجدید ایمان نکاح ضروری ہے،
فتاویٰ رضویہ میں حلیہ کے حوالے سے ہے
فی حلیتہ نقلا عن القرا فی و اقراہ دعاء بالمغفرہ للکافر کفر
اور اگر کسی گستاخ رسول نے کسی سنی کی نماز جنازہ کی نماز پڑھائی تو یہ نماز نہیں ہوئی اس نماز کو لوٹایا جاۓ اور اگر اس کو دفن کردیا گیا ہو تو جب تک جسم سڑا گلا نہ ہو تو اس کی قبر پر جاکر نماز جنازہ ادا کی جاۓ ۔
بہار شریعت جلد 1 صفحہ 833 پر ہے
  اور مٹی دے چکے تو اب نہیں نکال سکتے،
 لہٰذا اب اُس کی قبر پر نماز پڑھیں کہ پہلی نماز نہ ہوئی تھی
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
________(✍️)_________
کتبہ:-حضرت علامہ مولانا مفتی محمد دانش حنفی
صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی 
ہلدوانی نینیتال:- 9917420129

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area