Type Here to Get Search Results !

خانقاہ نشینوں کی فضیلت تصوف کی باتیں قسط نمبر (4)

 ٭•═༻◉﷽◉༺═•٭
🏵️⁩🌼‌‌ تصوف کی باتیں 🌼‌🏵️⁩
( تصوف قسط نمبر 4)
خانقاہ نشینوں کی فضیلت «=
 وہ گھرجن میں اللہ کا ذکرکیا جاتا ہے 
القرآن المجید فرقان حمید 
 فِیْ بُیُوْتٍ اَذِنَ اللّٰهُ اَنْ تُرْفَعَ وَ یُذْكَرَ فِیْهَا اسْمُهٗۙ-یُسَبِّحُ لَهٗ فِیْهَا بِالْغُدُوِّ وَ الْاٰصَالِۙ(۳۶)رِجَالٌۙ-لَّا تُلْهِیْهِمْ تِجَارَةٌ وَّ لَا بَیْعٌ عَنْ ذِكْرِ اللّٰهِ وَ اِقَامِ الصَّلٰوةِ وَ اِیْتَآءِ الزَّكٰوةِ ﭪ--یَخَافُوْنَ یَوْمًا تَتَقَلَّبُ فِیْهِ الْقُلُوْبُ وَ الْاَبْصَارُۗۙ(۳۷)﴿سورہ نور پارہ 18﴾
=»ترجمہ: کنزالایمان
ان گھروں میں جنہیں بلند کرنے کا اللہ نے حکم دیا ہے اور ان میں اس کا نام لیا جاتا ہے اللہ کی تسبیح کرتے ہیں ان میں صبح اور شام- وہ مرد جنہیں غافل نہیں کرتا کوئی سودا اور نہ خرید و فروخت اللہ کی یاد اور نماز برپا رکھنے اور زکوٰۃ دینے سے- ڈرتے ہیں اس دن سے جس میں الٹ جائیں گے دل اور آنکھیں-★‏
 اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد میں فِیْ بُیُوْتٍ یہ وہ گھر ہیں سے مراد مساجد ہیں بعض اصحاب کہتے ہیں کہ اس سے مراد مدینۃ الرسول ﷺ کے مکانات ہیں- بعض مفسرین کا خیال ہے کہ اس سے مراد رسول کریم ﷺ کے مکانات ہیں- اور کہتے ہیں کہ جب یہ آیت نازل ہوئی تو حضرت ابوبکر صدیق کھڑے ہوئے اور عرض کیا یارسول اللہ ﷺ کیا ان گھروں میں علی و فاطمہ کا گھر بھی شامل ہے حضور نے فرمایا ہاں وہ اس سے بڑھ کر ہے
حضرتِ حسن فرماتے ہیں کہ زمین کے تمام گھر رسول اللہ ﷺ کے لئے سجدہ گاہ بنا دیں گئے ہیں- اس اعتبار سے ذکر کرنے والوں کی تخصیص کی گئی ہے نہ کہ جگہوں کی چہار دیواری کی ﴿یعنی آیتِ مندرجہ بالا میں اہمیت ذاکرین کی ہے نہ کہ کسی مخصوص چہار دیواری یا گھر کی﴾ پس جس جگہ اور جس مقام پر بھی ذاکرین جمع ہوں وہی مقامات ایسے گھر مراد لیے جائیں گے- جن میں خدا کے حکم سے اس کا ذکر صبح و شام بلند کیا جاتا ہے-
عوارف المعارف باب 13 

  مرتب:- فقیرِ قادری محمد انور جاوید مظہری خطیب و امام نوری مسجد بدھولیہ بریلی شریف

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area