Type Here to Get Search Results !

امام حسین رضی اللہ عنہ‌ کی نمازے جنازہ کس نے پڑھائی؟

 (سوال نمبر 6050)
امام حسین رضی اللہ عنہ‌ کی نمازے جنازہ کس نے پڑھائی؟
.....................................
السلام علیکم ورحمۃاللہ و برکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ 
 حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ‌ کی نمازے جنازہ کس نے پڑھائی؟
سائل:- خالد رضا بنارس۔یوپی انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده و نصلي على رسوله الأمين 
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعونه تعالي عزوجل 
اس بابت اختلاف ہے کوئی متحقق روایت نہیں حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اور آپ کے باقی ساتھی جو میدان کربلا میں شہید ہوئے سب کو وہاں قریبی گاؤں کے لوگوں نے دفن کیا۔ کسی ایک فرد کا نام نہیں ملتا کہ فلاں نے نماز جنازہ پڑھائی۔ مؤرخین لکھتے ہیں
فقتل من اصحاب الحسين عليه السلام اثنان وسبعون رجلا ودفن الحسين واصحابه اهل الغاضرية من بنی اسد بعد ما قتلوا بيوم.
حسین رضی اللہ عنہ کے ساتھیوں میں بہتر (72) افراد شہید ہوئے۔ ان کے شہید ہونے کے ایک دن بعد اور مقام غاضریہ میں جو بنی اسد کے لوگ رہتے تھے انہوں نے مل کر ان لوگوں کو دفن کیا (جرير طبری، تاريخ الامم والملوک، 3 : 335، دار الکتب العلمية، بيروت)(ابن کثير، البداية والنهاية، 8 : 189، مکتبة المعارف، بيروت)
البتہ ایک واقعہ سے اس کا جواب لیا جا سکتا ہے
 اس کے متعلق علامہ ابن حجر ہتیمی مکی روایت فرماتے ہیں کہ سلیمان بن عبد الملک نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو خواب میں دیکھا کہ آپ اس کے ساتھ ملاطفت فرمارہے ہیں اور اس کو بشارت دے رہے ہیں صبح اس نے حضرت امام حسن بصری رضی اللہ عنہ سے اس کی تعبیر پوچھی انہوں نے فرمایا شاید تو نے حضرت رسول پاک صلی الله عليه وسلم کی آل کے ساتھ کوئی بھلائی کی ہے قال نعم وجدت راس الحسین فی خزانۃ ہزید فکسوتہ خمسۃ اثواب وصلیت علیہ مع جماعۃ اصحابی و قبرتہ فقال لہ الحسن ھو ذلک سبب رضاہ صلی الله عليه وسلم یعنی اس نے کہا ہاں! 
میں نے حسین کے سر مبارک کو خزانہ یزید میں دیکھا تو میں نے ان کو پانچ کپڑوں کا کفن پہنایا اور میں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ ان پر نماز جنازہ پڑھی اور انہیں قبر میں دفن کر دیا تو حسن بصری نے اس سے فرمایا یہی وجہ ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تجھ سے اظہار رضا مندی فرمایا ہے یعنی یہی تیرا کام حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رضا مندی کا سبب ہوا ہے (الصواعق المحرقہ ص، 196)
 اس واقعہ سے معلوم ہوا کہ سلیمان عبد الملک نے جنازہ کی نماز اپنے دوستوں کے ساتھ پڑھائی اسی نیک عمل کی وجہ سے رسول پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس سے خوش ہوئے اور یہی عمل امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے نانا جان کی رضا کا سبب بنا۔
والله ورسوله اعلم بالصواب 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی 
محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ
 النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن
 شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال نيبال
01/08/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area