ڈریم الیون گیم(dream Eleon Game)سے پیسے کمانا کیسا ہے ؟
________(❤️)_________
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ ڈریم الیون ( Dream Eleone Game)گیم اسی طرح مائی الیون سرکل ،مائی رییل الیون گیم ایپ پر روپیہ کمانا کیسا ہے؟ کیا اس سے کمایا ہوا پیسہ جائز ہے ؟
جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
المستفتی :- محمد ابو نصر ضلع ارریہ بہار
______🔹🔶🔹 ______
المستفتی :- محمد ابو نصر ضلع ارریہ بہار
______🔹🔶🔹 ______
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بتوفيق الله الوهاب:
یہ سب کھیل ناجائز وحرام اور ممنوع ہیں کیونکہ ڈریم الیون یا اس جیسے دیگر گیم ایپ عام طور پر اس کو چلانے کی صورت یہ ہوتی ہے کہ جب اسے ڈاؤنلوڈ کریں تو کچھ روپیہ بونس کے طور پر ملتا ہے لیکن اسے استعمال اسی وقت کر سکتے ہیں جب کچھ روپیہ اپنے طرف سے بھی اس میں ملائیں مثلا بینک کھاتے یا پیٹیم (Paytm)وغیرہ سے ٹرانسفر کرکے۔پھر اس میں اپنی ایک ٹیم بنانی پڑتی ہے مثلا کرکٹ، فٹبال ، ہاکی۔وغیرہ اگر آپ نے جن کھلاڑیوں کو منتخب کیا ہے وہ اچھا کھیل گئے تو آپ جیت جاٸیں گے اور آپ کو اسی حساب سے پیسہ ملے گا اور اگر آپ کے چنے ہوئے کھلاڑی اچھا نہ کھیل سکے تو آپ ہار جائیں گے اور آپ کا لگایا ہوا پیسہ واپس نہیں ملے گا۔
لہذا ڈریم الیون وغیرہ گیمس اگر مذکورہ طور وطریقے پر ہیں اور ان گیموں کا طریقہ کار ہی یہی ہوتا ہے تو ان گیموں سے پیسہ کمانا جوا اور قمار ہونے کی بنا پر ناجائز و حرام ہے۔ فرمان باری تعالیٰ ہے :
"يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالْأَنْصَابُ وَالْأَزْلَامُ رِجْسٌ مِنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ فَاجْتَنِبُوهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ." (المائدة ،پارہ 7آیت 90)
لہذا ڈریم الیون وغیرہ گیمس اگر مذکورہ طور وطریقے پر ہیں اور ان گیموں کا طریقہ کار ہی یہی ہوتا ہے تو ان گیموں سے پیسہ کمانا جوا اور قمار ہونے کی بنا پر ناجائز و حرام ہے۔ فرمان باری تعالیٰ ہے :
"يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالْأَنْصَابُ وَالْأَزْلَامُ رِجْسٌ مِنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ فَاجْتَنِبُوهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ." (المائدة ،پارہ 7آیت 90)
ترجمہ : اے ایمان والو شراب اور جوا اور بت اور پانسے ناپاک ہی ہیں شیطانی کام تو ان سے بچتے رہنا کہ تم فلاح پاؤ۔۔ (کنزالایمان)
اور حدیث پاک میں آیا ہے:
"كل ما يلهو به الرجل المسلم باطل الا رميه بقوسه وتأديبه فرسه وملاعبته أهله فإنهن من الحق". (سنن ترمذی،کتاب فضائل الجہاد،باب ما جاء فی فضل الرمی فی سبیل اللہ،الحدیث :1643جلد سوم صفحہ 238)
ترجمہ :جتنی چیزوں سے آدمی لہو کرتا ہے سب باطل ہیں مگر کمان سے تیر چلانا اور گھوڑے کو ادب دینا اور زوجہ کے ساتھ ملا عبت کہ یہ تینوں حق ہیں۔
تنویر الابصار مع الدر المختار میں ہے:
"وكره كل لهو لقوله عليه الصلاة والسلام كل لهوالمسلم حرام الا ثلاثة ملاعبته أهله وتأديبه لفرسه ومناضلته بقوسه"
اور حدیث پاک میں آیا ہے:
"كل ما يلهو به الرجل المسلم باطل الا رميه بقوسه وتأديبه فرسه وملاعبته أهله فإنهن من الحق". (سنن ترمذی،کتاب فضائل الجہاد،باب ما جاء فی فضل الرمی فی سبیل اللہ،الحدیث :1643جلد سوم صفحہ 238)
ترجمہ :جتنی چیزوں سے آدمی لہو کرتا ہے سب باطل ہیں مگر کمان سے تیر چلانا اور گھوڑے کو ادب دینا اور زوجہ کے ساتھ ملا عبت کہ یہ تینوں حق ہیں۔
تنویر الابصار مع الدر المختار میں ہے:
"وكره كل لهو لقوله عليه الصلاة والسلام كل لهوالمسلم حرام الا ثلاثة ملاعبته أهله وتأديبه لفرسه ومناضلته بقوسه"
(جلد نہم ،کتاب الحظر والاباحۃ صفحہ 566)
رد المحتار میں ہے:
"كل لهو أي كل لعب وعبث فالثلاثة بمعني واحدكما في شرح التاويلات "
رد المحتار میں ہے:
"كل لهو أي كل لعب وعبث فالثلاثة بمعني واحدكما في شرح التاويلات "
(أيضًا )
فتاویٰ رضویہ میں ہے :
"ہر کھیل اور عبث فعل جس میں نہ کوئی غرض دین نہ کوئی منفعت جائزہ دنیوی ہو سب مکروہ و بیجا ہیں کوئی کم کوئ زیادہ" (جلد نہم،کتاب الحظر والاباحۃ صفحہ 44ایڈیشن قدیم)
فتاویٰ رضویہ میں ہے :
"ہر کھیل اور عبث فعل جس میں نہ کوئی غرض دین نہ کوئی منفعت جائزہ دنیوی ہو سب مکروہ و بیجا ہیں کوئی کم کوئ زیادہ" (جلد نہم،کتاب الحظر والاباحۃ صفحہ 44ایڈیشن قدیم)
بہار شریعت میں ہے:
"گنجفہ، چوسر کھیلنا ناجائز ہے ،شطرنج کا بھی یہی حکم ہے۔اسی طرح لہو ولعب کی جتنی قسمیں ہیں سب باطل ہیں صرف تین قسم کے لہو کی حدیث میں اجازت ہے بی بی سے ملاعبت اورگھوڑے کی سواری اور تیر اندازی کرنا"۔
"گنجفہ، چوسر کھیلنا ناجائز ہے ،شطرنج کا بھی یہی حکم ہے۔اسی طرح لہو ولعب کی جتنی قسمیں ہیں سب باطل ہیں صرف تین قسم کے لہو کی حدیث میں اجازت ہے بی بی سے ملاعبت اورگھوڑے کی سواری اور تیر اندازی کرنا"۔
(جلد سوم،حصہ شانزدہم صفحہ 511ایڈیشن دعوت اسلامی)
عبارات فقیہ کی روشنی میں جب مذکور لھو و لعب ناجائز و باطل ہیں تو ان کے ذریعہ کمائی بھی ناجائز ہی ہوگی اور ان سے جیتے ہوئے پیسے کسبِ خبیث ہونگے۔۔۔
اگر کوئی مذکورہ لھو و لعب اور گیموں کو کھیل کر پیسہ کما چکا ہے تو وہ ان پیسوں کو اپنے استعمال میں نہیں لا سکتا بلکہ ان پیسوں کو بغیر نیتِ ثواب صدقہ کرنا واجب و ضروری ہے۔
لہذا مسلمان کو چاہئے کہ وہ رزق حلال کی تلاش میں رہے کہ یہ بھی راہ خدا میں جہاد ہے حدیث شریف میں ہے سرکار علیہ الصلوۃ والسلام نے فرمایا"ابتغ على نفسك وعيالك حلالا فان ذلك جهاد في سبيل الله"یعنی اپنے اور اپنے اہل و عیال کے لیے رزق حلال تلاش کرو کہ یہ بھی راہ خدا میں جہاد ہے۔
عبارات فقیہ کی روشنی میں جب مذکور لھو و لعب ناجائز و باطل ہیں تو ان کے ذریعہ کمائی بھی ناجائز ہی ہوگی اور ان سے جیتے ہوئے پیسے کسبِ خبیث ہونگے۔۔۔
اگر کوئی مذکورہ لھو و لعب اور گیموں کو کھیل کر پیسہ کما چکا ہے تو وہ ان پیسوں کو اپنے استعمال میں نہیں لا سکتا بلکہ ان پیسوں کو بغیر نیتِ ثواب صدقہ کرنا واجب و ضروری ہے۔
لہذا مسلمان کو چاہئے کہ وہ رزق حلال کی تلاش میں رہے کہ یہ بھی راہ خدا میں جہاد ہے حدیث شریف میں ہے سرکار علیہ الصلوۃ والسلام نے فرمایا"ابتغ على نفسك وعيالك حلالا فان ذلك جهاد في سبيل الله"یعنی اپنے اور اپنے اہل و عیال کے لیے رزق حلال تلاش کرو کہ یہ بھی راہ خدا میں جہاد ہے۔
(فتاویٰ رضویہ،جلد نہم صفحہ 73ایڈیشن قدیم)
اور ایک حدیث میں ہے"طلب الحلال واجب على كل مسلم"رزق حلال کی طلب ہر مسلمان پر واجب ہے۔(ایضاً)
اور دوسری بات یہ کہ ان سب کھیلوں میں تضیع اوقات ہے اور کبھی کبھار ان میں مشغولیت کی وجہ سے نمازیں فوت ہو جاتی ہیں۔
اور ایک حدیث میں ہے"طلب الحلال واجب على كل مسلم"رزق حلال کی طلب ہر مسلمان پر واجب ہے۔(ایضاً)
اور دوسری بات یہ کہ ان سب کھیلوں میں تضیع اوقات ہے اور کبھی کبھار ان میں مشغولیت کی وجہ سے نمازیں فوت ہو جاتی ہیں۔
والله اعلم بالصواب واليه المرجع والمآب
________(❤️)_________
كتبه:-محمد رضوان عالم مرکزی غفر لہ القوی
8/ذیقعدہ 1442ھ
19/جون 2021ء
_🔹🔶🔹_____
_🔹🔶🔹_____
كتبه:-محمد رضوان عالم مرکزی غفر لہ القوی
8/ذیقعدہ 1442ھ
19/جون 2021ء
_🔹🔶🔹_____
_🔹🔶🔹_____