(سوال نمبر 4011)
مسجد کے پانی سے وضو کرکے نماز جنازہ پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟
::----------------------------::
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں مسجد کے پانی سے وضو کرکے نماز جنازہ پڑھ سکتے ہیں یا نہیں مدلل جواب عنایت فرمائیں۔جزاک اللّٰہ خیرا
سائل:-خاکسار رمضان میر انڈیا
::----------------------------::
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعونہ تعالیٰ عزوجل
مسجد میں جاکر مسجد کے پانی سے وضو کرکے نماز جنازہ پڑھ سکتے ہیں نماز جنازہ بھی ایک عبادت ہے اور مسجد کا پانی جملہ مصلیین اور جملہ عبادت کے لیے ہوتا ہے جیسے تلاوت قرآن کے لیے وضو۔۔۔ نماز پنجگانہ و جمعہ کے لئے البتہ جس طرح مسجد کی چتائئ عیدگاہ نہیں لے جاسکتے ہیں اسی طرح مسجد کا پانی عیدگاہ یا قبرستان نہیں لے جا سکتے ہیں نہ اپنے گھر لے جا سکتے ہیں ۔
فتاویٰ مصطفویہ میں ہے لا یجوز تغییر الوقف عن ھیئتہ
وقف کی ہیأت بدلنا جائز نہیں ہے
مسجد کے نل کے پانی کی قیمت اگر مسجد کے مال سے ادا کی جاتی ہو تو اپنے گھروں کو وہ پانی لے جانا جائز نہیں ہے(فتاویٰ مصطفویہ ج ١ ص ٣٦٩)
بہار شریعت میں ہے
جاڑوں میں اکثر جگہ مسجد کے سقایہ میں پانی گرم کیا جاتا ہے تاکہ مسجد میں جو نمازی آئیں اس سے وضو و غسل کریں یہ پانی بھی وہیں استعمال کیا جاسکتا ہے گھر لے جانے کی اجازت نہیں اسی طرح مسجد کے لوٹوں کو بھی وہیں استعمال کرسکتے ہیں گھر نہیں لے جاسکتے بعض لوگ تازہ پانی بھر کر مسجد کے لوٹوں میں گھر لے جاتے ہیں یہ بھی ناجائز ہے
(بہار شریعت ج ١ ح ١٦ص ٣٨٧ .المدینۃ العلمیہ )
والله ورسوله اعلم بالصواب
کتبہ :- حضرت علامہ مولانا مفتی حمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لہان 18خادم دار الافتاء البرکاتی علماء فاونڈیشن ضلع سرہا نیپال۔0/07/2023