کس کی برائی بیان کرنا جائز ہے ؟
:--------------------:
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مفتیان شرع متین اس مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ زید
کہنا ہےکہ غیبت برائی چغلی ناجائز و گناہ ہے پھر دیوبندی وہابی کی کیوں غیبت اور چغلی کرتے ہیں ہمارے پیارے آقا محمد مصطفےٰ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی کی بھی غیبت کرنے کی اجازت نہیں دی مہربانی ہوگی
المستفتی:- فقیر ناچیز محمد شاداب نوری محلہ رستمٹولہ قصبہ سہسوان ضلع بدایوں شریف
:--------------------------------:
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
اس کے متعلق حضور فقیہ ملت حضرت علامہ مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ فاسق معلن یا بدمذہب کی برائی بیان کرنا جائز ہے، بلکہ اگر لوگوں کو اس کے شر سے بچانا مقصود ہو تو ثواب ملنے کی امید ہے اور جیساکہ حدیث شریف میں ہے کہ ("عن بھز بن حکیم ان ابیه عن جدہ قال قال رسول اللّٰہ ﷺ اترغبون عن ذکر الفاجر متی یعرفه الناس، اذکروا الفاجر بمافیه حذرہ الناس") حضرت بہز بن حکیم رضی اللّٰہ عنہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ وہ اپنے دادا سے کہ حضور اکرم ﷺ نے فرمایا کہ کیا تم لوگ فاجر کو برا کہنے سے پرہیز کرتے ہو؟ آخر اسے لوگ کیونکر پہچانیں گے، فاجر کی برائیاں بیان کرو تاکہ لوگ اس سے بچیں،،، ﴿سنن بیہقی﴾ [ماخوذ؛ انوار الحدیث صفحه 291]۔
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ حضرت علامہ مولانا مفتی محمد اعجاز الدین رضوی قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی باندوی یوپی۔۔
رابطہ نمبر 7068057147