Type Here to Get Search Results !

اللہ کے فضل و کرم سے چار پانچ فلمیں آئی کہنا کیسا ہے ؟

 (سوال نمبر 4034)
اللہ کے فضل و کرم سے چار پانچ فلمیں آئی کہنا کیسا ہے ؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علماۓ دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ 
اگر کوئی عورت کہے کہ اللہ کے فضل و کرم سے چار پانچ فلمیں آئی تو اس کا یہ جملہ کہنا کیسا ہے؟
سائل:- اسرار حسین شاہ شہر اٹک پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده و نصلي على رسوله الكريم 
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعونہ تعالیٰ عزوجل 
فلم کا آنا اللہ کا فضل و کرم نہیں اللہ کی ناراضگی کا سبب ہے مروجہ فلم دیکھنا حرام و گناہ ہے ہندہ حرام شیئ کو اللہ کا فضل کہ رہی ہے ہندہ توبہ و استغفار کریں اور فلم اور ایسے جملے سے دائما اجتناب لازم و ضروری ہے ۔
حدیث پاک میں ہے 
عن موسیٰ بن ابی عیسیٰ المدینی، قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ”کیف بکم اذا فسق فتیانکم وطغیٰ نساء کم؟ قالوا یا رسول اللّٰہ! وان ذالک لکائن؟ قال نعم وأشد منہ، کیف بکم اذا لم تأمروا بالمعروف وتنہوا عن المنکر؟ قالوا یا رسول اللّٰہ وان ذلک لکائن؟ قال نعم واشد منہ کیف بکم اذا رأیتم المنکر معروفًا والمعروف منکرًا“۔ (کتاب الرقائق، ابن مبارک ص:۴۸۴)
اس وقت تمہارا کیا حال ہوگا جب تمہارے نوجوان بدکار ہوجائیں گے، اور تمہاری لڑکیاں اور عورتیں تمام حدود پھلانگ جائیں گی، صحابہ کرام نے عرض کیا، یا رسول اللہ! کیا ایسا بھی ہوگا؟ فرمایا: ہاں، اوراس سے بڑھ کر،اس وقت تمہارا کیا حال ہوگا؟ جب نہ تم بھلائی کا حکم کروگے، نہ بُڑائی سے منع کرو گے، صحابہ کرام نے عرض کیا، یا رسول اللہ! کیا ایسا بھی ہوگا؟ فرمایا: ہاں، اوراس سے بھی بدتر، اس وقت تم پر کیا گزرے گی؟ جب تم برائی کو بھلائی اور بھلائی کو بُرائی سمجھنے لگوگے ہمارے معاشرے کی بدلتی قدروں اور شروفتنہ کی نت نئی شکلوں کا جائزہ لیجئے تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ پیش گوئی حرف بہ حرف صادق آتی ہے۔ صرف یہی نہیں بلکہ اب ہم جس طرح بڑی بڑی برائیوں اور فحاشی وغلاظت کی ایمان شکن بلا میں مبتلا ہیں احساس نہیں کہ کیا غلط اور کیا صحیح ہے 
اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ہمارے ایمان وایقان کی قوت مدافعت جواب دے چکی ہے اور ہمارے دلوں سے ایمانی غیرت اور دینی حمیت رخصت ہوچکی ہے، اور ہماری ایمانی روح مرچکی ہے۔ ہم ذلت وادبار کی کس گہرائی میں گرچکے ہیں، دین ومذہب سے کس قدر دور جاچکے ہیں؟ اور ہواوہوس پرستی، عریانی، فحاشی، راگ باجے اور خواہش نفس کے سامنے اس قدر مجبور ہوچکے ہیں، کہ نبی امی صلی اللہ علیہ وسلم نے جن چیزوں کو ناجائز و حرام قرار دیاتھا،
اسے مذکورہ سوال میں خواتین اللہ کا فضل کہ رہی ہے ۔
والله ورسوله اعلم بالصواب 
کتبہ :- حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لہان 18خادم دار الافتاء البرکاتی علماء فاونڈیشن ضلع سرہا نیپال
13/07/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area