Type Here to Get Search Results !

صلیب کی کڑھائی والے لباس کو استعمال کرنا کیسا ہے؟

(سوال نمبر 4025)
صلیب کی کڑھائی والے لباس کو استعمال کرنا کیسا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ آج کل بہت سے پینٹ اور شرٹ وغیرہ پر صلیب(عیسائیوں کی نشانی (Redcrass)کی علامت کڑھائی کی ہوئی ہوتی ہے، ان کا استعمال کرنا شرعاً کیسا ہے جن کپڑوں پر صلیب بنا ہو ان کپڑوں کا خرید وفروخت کرنا کیسا؟ اور ان کپڑوں کو پہننا کیسا؟ اور ان کپڑوں پر نماز کا کیا حکم ہے برائے مہربانی جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
سائل:-محمد عقیل احمد قادری ساکن : محلہ بڑی مسجد لوہتہ بنارس انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده و نصلي على رسوله الكريم 
وعليكم السّلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ 
الجواب بعونہ تعالیٰ عزوجل 
١/ صلیب کی کڑھائی والے لباس کو استعمال کرنا شرعا جائز نہیں ہے.
٢/ خرید و فروخت بھی جائز نہیں ہے 
٣/ ایسے کپڑے میں نماز مکروہ تحریمی ہے 
کہ یہ خالص عیسائیوں کی علامت ہے اور خرید و فروخت بھی جائز نہیں ہے کہ اس میں اس کی تشہیر و اشاعت یے 
کیوں کہ صلیب عیسائیوں کا شعار ہے اور ایسے کپڑوں کا استعمال کرنا عیسائیوں کے شعار کی ترویج واشاعت کے مترادف اور تعاون علی الاثم ہے جس سے ہمیں منع کیا گیا ہے اور ایسے کپڑوں میں نماز پڑھنا مکروہِ تحریمی ہے۔
اللہ تعالی کا فرمان ہے 
{ولا تعاونوا علی الإثم والعدوان} (سورۃ المائدۃ:۲)
روح المعانی میں ہے 
فیعم النہي ما ہو من مقولۃ الظلم والمعاصي ویندرج فیہ النہي عن التعاون علی الاعتداء والانتقام.. وعن ابن عباس رضي اللہ تعالی عنہما وأبي العالیۃ أنہما فسرا الإثم بترک ما أمرہم بہ وارتکاب ما نہاہم عنہ
(روح المعانی۴/۸۵)
 
عن عائشۃ رضي اللہ عنہا أن رسول اللہ ﷺ کان لایترک فی بیتہ شیئا فیہ تصلیب إلا قضبہ. آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر صلیب سے بنی ہوئی کسی چیز کو نہیں چھوڑتے تھے تا آنکہ اسے کاٹ ڈالتے. (السنن أبی داود:ص۵۷۲، کتاب اللباس، باب فی الصلیب في الثوب)
من تشبہ بقوم فہو منہم
(السنن أبي داود: ص۵۵۹ ،کتاب ا للباس)
من تشبہ بقوم” ہذا عام في الخلق والخلق والشعار وإذا کان الشعار أظہر في التشبہ۔ (شرح الطیبي علی مشکوۃ المصابیح,۸/۲۳۲ ،کتاب اللباس والزینۃ ،مرقاۃ المـفاتـیـح :۸/۲۲۲،کتاب اللباس والزینۃ ، الحدیث:۴۳۴۷)
فتاوی شامی میں ہے 
لو صلی في ثوب فیہ صورۃ یکرہ وتجب الإعادۃ.قال أبو الیسر: ہذا ہو الحکم في کل صلاۃ أدیت مع الکراہۃ
۔ (۲/۴۵۵ کتاب الصلاۃ ،الدرالمختار مع الشامیۃ)
اگر کپڑے پر صلیبی نشان اتنے چھوٹے یا غیر واضح ہوں کہ غور کرنے پر ہی معلوم ہوں تو نماز ہوجائے گی۔جبکہ ریڈ کراس (+) ایک بین القوامی فلاحی تنظیم کا نشان ہے. اس کے نشان سے نماز پر کوئی اثر نہیں پڑے گا. کیونکہ ریڈ کراس اور صلیب کے نشان میں واضح فرق موجود ہے. 
والله ورسوله اعلم بالصواب 
کتبہ :- حضرت علامہ مولانا مفتی محمد محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لہان 18خادم دار الافتاء البرکاتی علماء فاونڈیشن ضلع سرہا نیپال
12/07/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area